واشنگٹن ڈی سی: امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف لیں گے۔ وہ اس وقت ہونے والی تقریب حلف برداری کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ لیکن، ٹرمپ کے لیے مایوس کن خبر یہ ہے کہ ان کی حلف برداری کے موقع پر امریکی پرچم سرنگوں رہے گا۔ درحقیقت وائٹ ہاؤس نے آنجہانی سابق صدر جمی کارٹر کے اعزاز میں امریکی پرچم کو سرنگوں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ جمی کارٹر کا انتقال 29 دسمبر کو ہوا تھا، ان کی عمر 100 سال تھی۔
کیا کہتا ہے امریکن فلیگ کوڈ:
سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن نے امریکن فلیگ کوڈ کے مطابق امریکی پرچم کو سرنگوں رکھنے کا حکم دیا ہے جس کے مطابق موجودہ یا سابق صدر کی موت کے بعد 30 دن تک پرچم کو آدھا جھکانا لازمی ہے۔ اس کوڈ کے مطابق امریکی پرچم 28 جنوری تک سرنگوں رہے گا جب کہ 20 جنوری کو ٹرمپ امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔
یو ایس فلیگ کوڈ کے تحت، دیگر اہم شخصیات، جیسے نائب صدر، سپریم کورٹ کے ججز، اور یو ایس کانگریس کے ممبران کی موت کے اعزاز میں مختصر مدت کے لیے ہی صحیح جھنڈا ہاف سٹاف پر بھی لہرایا جاتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ مایوس:
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے صورتحال پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ کوئی بھی اس صورتحال کو نہیں دیکھنا چاہتا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرائن جین پیئر نے کہا کہ صدر بائیڈن امریکی پرچم کو سرنگوں رکھنے کے حکم پر نظر ثانی نہیں کریں گے۔
کیا فلیگ کوڈ میں تبدیلی کی گنجائش ہے؟
تاہم، امریکن فلیگ کوڈ صدر کی طرف سے تبدیل کیا جا سکتا ہے. ٹرمپ نے اس طاقت کو اپنے پہلے دور میں استعمال کیا تھا۔ 1973 میں، صدر رچرڈ نکسن نے ویتنام سے امریکی جنگی قیدیوں کی واپسی کے اعزاز میں 30 روزہ سوگ کی مدت ختم ہونے سے پہلے پرچم بلند کیا۔ جبکہ سابق صدر لنڈن جانسن کی موت کے بعد امریکی پرچم کو سرنگوں کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: