ETV Bharat / jammu-and-kashmir

راجوری میں پراسرار اموات، قرنطینہ سنٹر پر لوگوں کا احتجاج، رہائی کا مطالبہ - RAJOURI MYSTERIOUS DEATHS

جموں و کشمیر کے راجوری میں 17 لوگوں کی موت کے بعد بڈھال گاؤں کے 300 سے زیادہ دیہاتیوں کو الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔

راجوری میں پراسرار اموات، قرنطینہ سنٹر پر لوگوں کا احتجاج، رہائی کا مطالبہ
راجوری میں پراسرار اموات، قرنطینہ سنٹر پر لوگوں کا احتجاج، رہائی کا مطالبہ (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 6, 2025, 9:59 PM IST

جموں: جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں بوائز ہائر سیکنڈری اسکول اور نرسنگ کالج میں قرنطینہ کیے گئے بڈھال کے دیہاتیوں نے منگل کو قرنطینہ سنٹر پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں وہاں سے رہا کیا جائے اور ان کے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

بڈھال میں 17 افراد کی پراسرار موت کے بعد انتظامیہ نے 300 سے زائد گاؤں والوں کو الگ تھلگ رکھا اور گاؤں کو کنٹینمنٹ زون قرار دے دیا۔ راجوری بوائز ہائر سیکنڈری اسکول اور نرسنگ کالج راجوری میں قرنطینہ میں رکھے گئے افراد نے جمعرات کو احتجاج کیا۔ گاؤں والوں نے 17 اموات کی وجوہات کا پتہ لگانے میں ناکامی پر انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔

قرنطینہ سنٹر کے باہرلوگ جمع ہوگئے۔
قرنطینہ سنٹر کے باہرلوگ جمع ہوگئے۔ (ETV Bharat)

قرنطینہ میں رکھے گئے لوگوں نے کہا کہ انہیں رہا کر دیا جائے اور اب انہیں اپنے جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے گھر واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

کوٹرنکا کے اسسٹنٹ ڈیولپمنٹ کمشنر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ قرنطینہ کا انتظام محکمہ صحت کے ہاتھ میں ہے، اس لیے یہ محکمہ صحت پر منحصر ہے کہ وہ ان لوگوں کو، جو جانوروں کی دیکھ بھال پر احتجاج کر رہے ہیں، کو قرنطینہ مراکز سے کب رہا کرنا چاہتا ہے۔ اے ڈی سی نے کہا کہ انتظامیہ جانوروں کی مکمل دیکھ بھال کر رہی ہے، ہم انہیں روزانہ وقت پر پانی، چارہ وغیرہ فراہم کر رہے ہیں۔

راجوری کے بڈھال گاؤں میں گزشتہ دو مہینوں میں پراسرار بیماری کی وجہ سے 17 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کے صحت کے حکام کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی بین وزارتی ٹیم اور وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کے ڈائریکٹر سطح کے افسر کو موت کی وجہ کا پتہ لگانے کے لیے گاؤں بھیجا گیا۔

زہریلے مادے میں ملاوٹ کا شبہ

تفصیلی تحقیقات کے بعد، جی ایم سی راجوری کے ڈاکٹروں نے متعدی امراض کے امکان کو مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد اب توجہ زہریلے مادوں سے آلودگی پر مرکوز ہے۔ زہریلے تجزیے سے متاثرین کے حیاتیاتی نمونوں میں نیوروٹوکسن کی موجودگی کا انکشاف ہوا، جس سے راز مزید گہرا ہو گیا۔

جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے گزشتہ ماہ کئی وزراء کے ساتھ بڈھال کا دورہ کیا تھا۔حالیہ دنوں میں کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ تاہم حکام 300 سے زائد دیہاتیوں کو قرنطینہ میں رکھ کر صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

جموں: جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں بوائز ہائر سیکنڈری اسکول اور نرسنگ کالج میں قرنطینہ کیے گئے بڈھال کے دیہاتیوں نے منگل کو قرنطینہ سنٹر پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں وہاں سے رہا کیا جائے اور ان کے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

بڈھال میں 17 افراد کی پراسرار موت کے بعد انتظامیہ نے 300 سے زائد گاؤں والوں کو الگ تھلگ رکھا اور گاؤں کو کنٹینمنٹ زون قرار دے دیا۔ راجوری بوائز ہائر سیکنڈری اسکول اور نرسنگ کالج راجوری میں قرنطینہ میں رکھے گئے افراد نے جمعرات کو احتجاج کیا۔ گاؤں والوں نے 17 اموات کی وجوہات کا پتہ لگانے میں ناکامی پر انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔

قرنطینہ سنٹر کے باہرلوگ جمع ہوگئے۔
قرنطینہ سنٹر کے باہرلوگ جمع ہوگئے۔ (ETV Bharat)

قرنطینہ میں رکھے گئے لوگوں نے کہا کہ انہیں رہا کر دیا جائے اور اب انہیں اپنے جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے گھر واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

کوٹرنکا کے اسسٹنٹ ڈیولپمنٹ کمشنر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ قرنطینہ کا انتظام محکمہ صحت کے ہاتھ میں ہے، اس لیے یہ محکمہ صحت پر منحصر ہے کہ وہ ان لوگوں کو، جو جانوروں کی دیکھ بھال پر احتجاج کر رہے ہیں، کو قرنطینہ مراکز سے کب رہا کرنا چاہتا ہے۔ اے ڈی سی نے کہا کہ انتظامیہ جانوروں کی مکمل دیکھ بھال کر رہی ہے، ہم انہیں روزانہ وقت پر پانی، چارہ وغیرہ فراہم کر رہے ہیں۔

راجوری کے بڈھال گاؤں میں گزشتہ دو مہینوں میں پراسرار بیماری کی وجہ سے 17 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کے صحت کے حکام کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی بین وزارتی ٹیم اور وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کے ڈائریکٹر سطح کے افسر کو موت کی وجہ کا پتہ لگانے کے لیے گاؤں بھیجا گیا۔

زہریلے مادے میں ملاوٹ کا شبہ

تفصیلی تحقیقات کے بعد، جی ایم سی راجوری کے ڈاکٹروں نے متعدی امراض کے امکان کو مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد اب توجہ زہریلے مادوں سے آلودگی پر مرکوز ہے۔ زہریلے تجزیے سے متاثرین کے حیاتیاتی نمونوں میں نیوروٹوکسن کی موجودگی کا انکشاف ہوا، جس سے راز مزید گہرا ہو گیا۔

جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے گزشتہ ماہ کئی وزراء کے ساتھ بڈھال کا دورہ کیا تھا۔حالیہ دنوں میں کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ تاہم حکام 300 سے زائد دیہاتیوں کو قرنطینہ میں رکھ کر صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.