تل ابیب: اسرائیل ہمیشہ دنیا بھر میں کارروائیاں انجام دینے کے لیے اپنے جاسوسوں کا استعمال کرتا ہے اور ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہتا ہے۔ اگر جاسوس کسی مشکل میں پھنس جائیں تو انہیں واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے چاہے وہ زندہ ہوں یا مردہ۔ اس پالیسی کے تحت اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ایک جاسوس کی ہلاکت کے 60 سال بعد بھی اسرائیل شام سے اس کی باقیات واپس لانے کی کوشش میں جٹا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت نے شام کے سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد جاسوس ایلی کوہن کی باقیات کو تلاش کرنے اور واپس لانے کے لیے ایک نئے سرے سے شامی اور غیر ملکی حکام سے رابطہ کیا ہے۔
ایلی کوہن کو پھانسی کیوں دی گئی:
60 سال قبل موساد کے ایجنٹ کوہن نے شام کے ایک مبینہ تاجر کامل امین تھابیت کی شناخت کے تحت شام میں دراندازی کی تھی اور ایک بااثر نیٹ ورک بنانے میں کامیاب ہوا تھا۔ گرفتاری سے قبل اس نے شام کے اعلیٰ سیاسی اور عسکری حکام کے ساتھ تعلقات استوار کیے تھے۔ لیکن اس کی جاسوسی کارروائیوں چھپ نہیں سکیں اور وہ گرفتار کر لیا گیا۔ ایلی کوہن کو 18 مئی 1965 کو دمشق کے مرجہ اسکوائر میں پھانسی دی گئی تھی۔ تب سے شامی حکام نے اس کی قبر کے مقام کو خفیہ رکھا ہوا ہے۔
قبر کو تلاش کرنے کے لیے اسرائیلی کوشش:
حالانکہ اس وقت صیہونی حکومت نے اپنے جاسوس ایلی کوہن کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی اور عرب قیدیوں کے ساتھ تبادلے کی تجویز بھی پیش کی لیکن شام نے ثالثی کی تمام کوششوں کو مسترد کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل مبینہ طور پر شام میں ایسے گروہوں کے ساتھ رابطے قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے جنھوں نے 1982 میں لبنان پر حملے کے دوران بیکا میں سلطان یعقوب کی لڑائی کے دوران لاپتہ ہونے والے تین فوجیوں میں سے ایک کی لاش تلاش کرنے کے لیے فلسطینی تنظیموں کے ساتھ تعاون کیا تھا۔ یہ لڑائی 10 جون 1982 کو شامی اور اسرائیلی افواج کے درمیان ہوئی تھی۔
ایلی کوہن کی قبر کے مقام کو کئی بار تبدیل کیا گیا:
کوہن کی پھانسی کے بعد، یہ قیاس لگایا گیا تھا کہ، شامی انتظامیہ نے تدفین کی جگہ کو کئی بار تبدیل کیا تھا، اور اس کی قبر تلاش کرنے کی اسرائیلی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے اسے کئی سالوں میں مختلف مقامات پر دفن کیا گیا تھا۔ اسرائیلی ذرائع کا خیال ہے کہ کوہن کی قبر تلاش کرنے کے لیے شام کے سابق صدر بشار الاسد کے خاندان یا ان کے قریبی لوگوں تک پہنچنا ضروری ہے۔
ایلی کوہن کی اہلیہ نادیہ کوہن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم 60 ویں سال میں داخل ہو گئے ہیں ، جب ایلی کو شام میں دفن کیا گیا، میں نے اپنی زندگی تنہا گزاری اور مجھے لگتا ہے کہ اس کے بعد بھی میں اکیلی رہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی شام کے ساتھ بات چیت ہوتی ہے اور امید ہوتی ہے لیکن مایوسی ہوتی ہے۔ انہوں نے موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈیوڈ بارنیا نے مجھے آگاہ کیا تھا کہ شاید وہ لاش نہیں ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: