ملواکی: امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اپنے دوبارہ انتخاب کی امیدواری پر ایک بڑا اعلان متوقع ہے۔ کئی سینئر ڈیموکریٹک رہنماؤں نے مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی ناکام مباحثہ کارکردگی، ان کے حریف ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش، ان کی خراب صحت کے بعد صدارتی انتخابات کی دوڑ سے باہر ہو سکتے ہیں۔ امریکہ کی میڈیا رپورٹس کے مطابق اور پول میں بائیڈن کے گرتے ہوئے اعداد وشمار پر یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ، صدر بائیڈن کے قریبیوں میں شمار کیے جانے والے لوگوں نے جمعرات کو کہا کہ انہیں یقین ہے کہ بائیڈن نے اس خیال کو قبول کرنا شروع کر دیا ہے کہ وہ نومبر میں ہونے والے انتخابات جیتنے کے قابل نہیں ہیں اور ان کے بہت سے فکر مند اراکین کے بڑھتے ہوئے مطالبات کے سامنے انہیں جھکنے پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔
81 سالہ بائیڈن کوویڈ 19 میں مثبت آنے کے بعد اپنی ڈیلاویئر رہائش گاہ پر تنہائی میں وقت گزار رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں بشمول سابق صدر براک اوباما، سابق ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی اور سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے ان سے صدارتی دوڑ چھوڑنے کو کہا ہے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو پارٹی کو وائٹ ہاوس، ایوان، سینیٹ اور ایوان نمائندگان کھونے کا خطرہ ہے۔
ڈیموکریٹس کے اعلیٰ لیڈر جو بائیڈن کے قریبی ہیں، انھوں نے کہا کہ اب یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ یہ کہ بائیڈن صدارتی دوڑ سے باہر ہو جائیں گے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دنوں سابق صدر براک اوباما نے انھیں فون کرنے والے اپنے دوستوں کو بتایا ہے کہ بائیڈن کی جیت کا راستہ تنگ ہے۔