نئی دہلی: مرکزی حکومت نے کلاس 5 اور 8 کے طلبہ کے لیے 'نو ڈیٹینشن پالیسی' کو ختم کر دیا ہے۔ یہ پالیسی اسکولوں کو سالانہ امتحان پاس نہ کرنے والے طلبہ کو ناکام کرنے کی اجازت دے گی۔ گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کوئی بچہ پروموشن کے معیار پر پورا نہیں اترتا ہے تو اسے رزلٹ کے اعلان کے دو ماہ کے اندر دوبارہ امتحان دینے کا موقع دیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ "دوبارہ امتحان میں آنے والا بچہ اگر پروموشن کے معیار کو پورا کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو اسے کلاس 5 یا کلاس 8 میں واپس رکھا جائے گا۔ بچے کو برقرار رکھنے کے دوران، استاد بچے کے والدین کی رہنمائی بھی کرے گا۔ تاہم، وزارت تعلیم نے کہا کہ ابتدائی تعلیم کی تکمیل تک کسی بھی بچے کو اسکول سے نہیں نکالا جائے گا۔
اس قانون کا اطلاق 3000 سے زائد اسکولوں پر ہوگا:
یہ نوٹیفکیشن مرکزی حکومت کے زیر انتظام 3000 سے زیادہ اسکولوں پر لاگو ہوگا، جن میں کیندریہ اسکول، نوودیا اسکول اور سینک اسکول شامل ہیں۔ اس سلسلے میں، ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ 2019 میں تعلیم کے حق کے قانون (آر ٹی ای) میں ترمیم کے بعد، پہلے ہی 16 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ان دونوں کلاسوں کے لیے نو ڈیٹینشن پالیسی کو ختم کر دیا ہے۔
سیکھنے کی صلاحیت بہتر ہوگی:
حکومت کا خیال ہے کہ نئی پالیسی کے متعارف ہونے کے بعد طلبہ کی سیکھنے کی صلاحیت میں بہتری آئے گی اور تعلیمی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔ یہ پالیسی کافی عرصے سے زیر بحث تھی۔ نئے نظام کے تحت پانچویں اور آٹھویں جماعت کے سالانہ امتحان میں فیل ہونے والے طلبہ کو فیل کر دیا جائے گا۔