سرینگر: جغرافیکل اِنڈکشن ( جی آئی) رجسڑی نے کشمیری ہاتھ سے بنے مصنوعات کے تحفظ اور برانڈ کی تشہیر کے ایک اہم قدم کے طور کشمیری قالین کے لیے اپنے جی آئی طریقہ کار کے تحت حال ہی میں ایک نیا لوگوں تفویض کیا گیا ہے۔
ہاتھ بنے کشمیری قالین کی شناخت کو برقرار رکھنے اور مارکیٹ میں اصل اور مشین سے تیار قالین فرق کو ظاہر کرنے کی اس اہمیت پیش رفت سے متعلق انڈین انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر زبیر احمد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ سال 2016 ہاتھ سے بننے کشمیری قالین کو جی آئی مارک دیا گیا تھا تاہم وہ جی آئی رجسٹری میں رجسٹرڈ نہیں تھا۔ جس کو مدنظر جی آئی رجسٹری میں لوگو کو رجسٹرڈ کرنے کی ضرورت تھی تاکہ خریدی یا گاہکوں کو کشمیری قالین خریدتے وقت یہ صاف طور پر معلوم ہوسکے کہ قالین ہاتھ سے بنا ہوا ہے یا مشین میڈ ہے۔ ایسے میں نیا تفویض کیا گیا لوگو ہاتھ سے بننے قالین اور مشین سے تیار کردہ قالین کی واضح فرق ظاہر کرتا ہے جو کہ پرانے لوگو سے واضح نہیں ہوتا تھا۔
![سولہ ہزار قالینوں کو جی آئی ٹیگ دیا گیا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/10-02-2025/jk-sri-directoriict-giregistry-assigns-newlogotokashmiri-hand-knottedcarpet-7205518_10022025200021_1002f_1739197821_119.jpg)
انہوں نے کہا کہ یہ نئے جی آئی لوگو کی رجسٹریشن کا پرپوزل ہم نے سال 2021 میں بھیجا تھا جو کہ تقریباً 3 سال کے زائد عرصے کے بعد رجسٹرد ہوا۔ زبیر احمد نے مزید اب اس نئے جی آئی مارک کی ہم محکمانہ سطح پر تشہیر عمل میں لانے کی وقت کی اہم ضرورت اور جنتی اس کی تشہیر اور جانکاری دی جائے گی اتنے ہی لوگ اس سے واقف ہو جائے اور وہ قالین خریدتے وقت ہاتھ سے بننے قالین کی بہتر طور پہچان کر سکے گے اور یہ کشمیری قالین کی خریداری پر اطمینان حاصل ہو۔
انہوں نے کہا اب تک ہم نے 16 ہزار کشمیری ہینڈ میڈ قالین جی آئی ٹیگیڈ کئے ہیں جو بھی قالین کشمیر میں اس وقت ایکسپورٹ ہوتے ہیں وہ جی آئی ٹیگیڈ ہیں۔
واضح رہے کہ کشمیر کی دستکاریاں جو کہ عالمی مارکیٹ میں اعلی معیار کی پہچان رکھتی ہیں۔ تمام اقسام کے لیے جی آئی رجسٹریشن حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں۔ ہاتھ سے بننے قالین کے علاوہ پہلے ہی 6 دیگر دستکاری مصنوعات کو جی آئی رجسٹریشن حاصل ہوچکی ہے جن میں کشمیری پشمینہ، پیپر ماشی، سوزنی، ختم بند، اخروٹ کی لکڑی کی نقش ونگاری اور سوزنی شامل ہیں۔