شملہ: آج کے جدید دور میں بدلتے ہوئے طرز زندگی کی وجہ سے نوجوانوں میں کھانے پینے کی غلط عادات کا رجحان بڑھ رہا ہے جو کہ ہارٹ اٹیک کی سب سے بڑی وجہ بن رہا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق کھانے کی غلط عادات کی وجہ سے دل کے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اب نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کی شرح بھی بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں اگر آپ اپنے جسم میں ہونے والی تبدیلیوں اور علامات کو بروقت سنجیدگی سے لیں اور ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق اپنا خیال رکھیں تو آپ ہارٹ اٹیک جیسی خطرناک بیماری سے بچ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
کم عمر میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھنے کی کیا وجہ ہے؟ - Heart Attack at Young Age
ہارٹ اٹیک کی شناخت ان علامات سے ہوتی ہے:
ہارٹ اٹیک سے پہلے جسم آپ کو سگنل دیتا ہے۔ جس کی علامات سے آپ اسے پہچان سکتے ہیں۔ اگر آپ کے سینے میں غیر آرام دہ دباؤ، درد، بے حسی، نچوڑ، درد، سروائیکل درد، کندھے میں درد یا بائیں بازو میں درد ہے تو اسے نظر انداز نہ کریں۔ اگر یہ تکلیف آپ کے بازو، گردن، جبڑے یا کمر تک پھیل رہی ہے تو آپ کو ہوشیار رہنا چاہیے اور جلد از جلد ہسپتال پہنچنا چاہیے۔
کیا ہیں ہارٹ اٹیک کی علامات، ہارٹ اٹیک سے پہلے خطرے کی بجاتی ہیں گھنٹی، غلطی سے بھی نہ کریں نظرانداز (Etv Bharat) بغیر کسی کام کے تھک جانا ہارٹ اٹیک کا الارم ہے:
آئی جی ایم سی شملہ میں کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ایچ او ڈی ڈاکٹر پی سی نیگی نے کہا کہ اگر آپ بغیر کسی محنت یا کام کے تھک رہے ہیں۔ یہ ہارٹ اٹیک کا الارم ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو دن میں کئی بار چکر آتے ہیں، قے کی طرح محسوس ہوتا ہے اور بے چینی محسوس ہوتی ہے تو یہ بھی ہارٹ اٹیک کی علامت ہو سکتی ہے۔ اگر آپ سانس لینے میں کسی قسم کا فرق محسوس کرتے ہیں یا سانس لینے میں تکلیف محسوس کرتے ہیں تو یہ بھی ہارٹ اٹیک کی علامت ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
خون کے لوتھڑے میں مائکرو پلاسٹک کی موجودگی، دل کے دورے اور فالج کی ایک بڑی وجہ - Microplastics
کیا ہیں ہارٹ اٹیک کی علامات، ہارٹ اٹیک سے پہلے خطرے کی بجاتی ہیں گھنٹی، غلطی سے بھی نہ کریں نظرانداز (Etv Bharat) اپنی خوراک کا خاص خیال رکھیں:
ڈاکٹر پی سی نیگی نے کہا کہ پچھلے چار پانچ سالوں میں 8 فیصد ایسے نوجوان، جن کی عمریں 40 کے لگ بھگ ہیں، ہمارے پاس علاج کے لیے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہ مرض 60 سے 70 سال کی عمر کے لوگوں میں پایا جاتا تھا۔ لیکن اب یہ بیماری نوجوانوں میں بھی بڑھ رہی ہے۔ کیونکہ لوگ اپنی صحت کے بارے میں ہوش میں نہیں ہیں۔ جب آپ 40 سال کی عمر کو پہنچ جائیں تو آپ کو اپنی خوراک پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔
آپ کو اپنے جسم کی جانچ کرانی چاہیے:
ڈاکٹر پی سی نیگی نے کہا کہ جن لوگوں کی خاندانی تاریخ ہے انہیں 25 سال کی عمر تک اور دوسروں کو 30 سال کی عمر تک اپنے پورے جسم کی جانچ کرانی چاہیے۔ آج کے دور میں جدید ٹیکنالوجی اور سائنس کی مدد سے انسان کی صحت کا زائچہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس سے راحت ملے گی کہ کوئی بڑی بیماری ہو جائے تو اس کا بروقت علاج ہو سکتا ہے۔
طرز زندگی بھی بڑی وجہ ہے:
ڈاکٹر پی سی نیگی نے کہا کہ آج کل لوگوں کا بیٹھا رہنے والا طرز زندگی اور کھانے کی غلط عادات بھی بڑی حد تک دل کی بیماری کی ذمہ دار ہیں۔ دفتری کام کی وجہ سے زیادہ تناؤ، اپنے روزمرہ کے معمولات کا خیال نہ رکھنا، بہت کم سونا اور بہت زیادہ شراب اور سگریٹ پینا جیسی عادتیں آپ کے دل کو بیمار کر رہی ہیں۔ پہلے لوگ کھیت میں بہت کام کرتے تھے لیکن اب لوگ نہ کام کرتے ہیں نہ ورزش۔ جس کی وجہ سے ہمارا طرز زندگی بہت متاثر ہو رہا ہے۔ ورزش کی کمی کی وجہ سے خون کی گردش بھی کم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے پٹھے کم سکڑ جاتے ہیں۔ اس سے دل کی شریانوں میں خون کی گردش کم ہو جاتی ہے جس سے دل کا دورہ پڑتا ہے۔
نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے:
ڈاکٹر پی سی نیگی نے بتایا کہ 20 سالہ نوجوان بھی دل کے دورے کا سامنا کر رہے ہیں۔ تمباکو کا استعمال ہارٹ اٹیک کی بڑی وجہ ہے، اس کے علاوہ بدلا ہوا طرز زندگی بھی اس کی ذمہ دار ہے۔ نوجوانوں میں اچانک ہارٹ اٹیک کی بڑی وجہ منشیات کی لت کو بھی سمجھا جاتا ہے۔ ہمیں روزانہ آدھا گھنٹہ ورزش کرنی چاہیے۔ ایسے میں لوگوں کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔ ورزش کے علاوہ آپ کو اپنا علاج بھی ڈاکٹروں کی مستقل نگرانی میں کروانا چاہیے۔ اس کے علاوہ ایسی چیزیں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے جن سے ڈاکٹر نے منع کیا ہے۔ دل کا دورہ پڑنے کی صورت میں جلد از جلد قریبی ہسپتال پہنچنا ضروری ہے۔ تاکہ مریض کا علاج بروقت شروع ہو سکے۔
- ہارٹ اٹیک آنے کی علامات
- سینے میں درد
- یہ درد پیٹ کے اوپری حصے، کبھی بائیں بازو یا کندھے کی طرف، بعض اوقات درد جبڑے یا دانتوں میں بھی ہو سکتا ہے۔
- سانس لینے میں دشواری اور پسینہ آنا۔
- کچھ لوگ کو جسم میں گیس بننے کا احساس ہونا۔