گاندربل: جموں و کشمیر کے گاندربل ضلع کے بونہ زل مچن علاقے میں اس جدید دور میں بھی ترسیلی لائنوں اور بجلی کھمبوں کی عدم دستیابی کے باعث عوام گوناگوں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
علاقے میں محکمہ بجلی نے اس قدر عدم توجہی کا مظاہرہ کیا ہے کہ صارفین کو بنا کھمبے بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ علاقے میں نئے بجلی کھمبے نصب کرانے کے لئے ساڑھے تین لاکھ روپے پنچایت فنڈ واگزار کیا گیا تھا تاہم متعلقہ محکمہ نے دو تین کھمبے نصب کرکے اس کام کو ادھورا چھوڑ دیا جس کے باعث مقامی لوگوں نے پورے علاقے میں ترسیلی لائنیں از خود درختوں پر لٹکائیں اور وہ لائنیں معمولی ہوا کے جھونکوں سے اکثر گر جاتی ہیں جس خدانخواستہ کسی بھی وقت کوئی حادثہ ہو سکتا ہے۔
ایک مقامی صارف نے ترسیلی لائینوں کی صورت حال پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم 1630 روپے ہر ماہ بجلی فیس ادا کرتے ہیں۔ اس کے باجوود ہمیں نہ تو بجلی کے کھمبے اور ترسیلی لائنیں فراہم کی جارہی ہے اور نہ ہی ٹرانسفارمر اور معقول بجلی دی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: ترال: نائک محلہ امیرآباد میں عوام ابتر بجلی نظام سے پریشان
ایک مقام خاتون نے الزام لگایا کہ انہوں نے کئی بار متعلقہ محکمہ کے اہلکاروں کو اس مسئلے سے متعلق بات کی، تاہم انہوں نے کہا کہ آپ گاندربل جاکر اعلی افسران سے بات کیجیے، ہم کچھ نہیں کرسکتے۔ جب اس معاملے کی نسبت پی ڈی ڈی ایگزیکٹو انجینئر گاندربل دلشاد احمد کاوسا سے رابطہ کیا تو انہوں نے ہمیں دہانی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذاتی طور پر مداخلت کرکے اس کا ازالہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع پلوامہ میں عوام بجلی تخفیف اور قیمتوں سے پریشان