نئی دہلی: چین سے شروع ہونے والا ہیومن میٹاپنیووائرس ( ایچ ایم پی وی) اب ہندوستان میں بھی داخل ہو گیا ہے۔ اب ملک میں تین کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں سے دو کیس بنگلورو، کرناٹک اور ایک احمد آباد، گجرات میں پایا گیا ہے۔ بنگلورو میں تین ماہ اور آٹھ ماہ کے شیر خوار اور احمد آباد میں دو ماہ کے شیر خوار میں ایچ ایم پی وی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
The Indian Council of Medical Research (ICMR) has detected two cases of Human Metapneumovirus (HMPV) in Karnataka. Both cases were identified through routine surveillance for multiple respiratory viral pathogens, as part of ICMR's ongoing efforts to monitor respiratory illnesses… pic.twitter.com/PtKYmgztKb
— ANI (@ANI) January 6, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ بچے اور اس کے اہل خانہ کی کوئی حالیہ سفری تاریخ نہیں تھی اور اس میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں تھیں۔ اگرچہ ریاست کے محکمہ صحت نے آزادانہ طور پر رپورٹ کے نتائج کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن اس نے نجی لیباریٹری کے نتائج کی ساکھ کو تسلیم کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے کہا کہ ہمیں ان کی جانچ کے طریقہ کار کی درستگی پر یقین ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ایچ ایم پی وی بنیادی طور پر بچوں کو متاثر کرتا ہے اور دنیا بھر میں فلو کے تقریباً 0.7 فیصد کیسز میں پایا جاتا ہے۔
ایچ ایم پی وی کیا ہے؟
ہیومن میٹاپنیووائرس (ایچ ایم پی وی) نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز اور رپورٹس کی وجہ سے توجہ حاصل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چین کے ہسپتالوں میں ایچ ایم پی وی سمیت سانس کی بیماریوں کے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے۔ پوسٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایچ ایم پی وی، انفلوئنزا اے، مائکوپلاسما نمونیا اور کووڈ 19 سمیت متعدد وائرس کے پھیلنے سے اسپتالوں میں بھیڑ بڑھ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: