ETV Bharat / bharat

ایچ ایم پی وی بھارت میں داخل، کرناٹک کے بعد گجرات میں دو ماہ کے بچے میں وائرس پایا گیا - HMPV FIRST CASE IN INDIA

بنگلورو کے بعد احمد آباد میں ایچ ایم پی وی کا معاملہ سامنے آیا۔ ملک میں وائرس کے کیسز کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔

بھارت میں ایچ ایم پی وی کا پہلا کیس آیا سامنے
بھارت میں ایچ ایم پی وی کا پہلا کیس آیا سامنے (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 6, 2025, 11:35 AM IST

نئی دہلی: چین سے شروع ہونے والا ہیومن میٹاپنیووائرس ( ایچ ایم پی وی) اب ہندوستان میں بھی داخل ہو گیا ہے۔ اب ملک میں تین کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں سے دو کیس بنگلورو، کرناٹک اور ایک احمد آباد، گجرات میں پایا گیا ہے۔ بنگلورو میں تین ماہ اور آٹھ ماہ کے شیر خوار اور احمد آباد میں دو ماہ کے شیر خوار میں ایچ ایم پی وی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ بچے اور اس کے اہل خانہ کی کوئی حالیہ سفری تاریخ نہیں تھی اور اس میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں تھیں۔ اگرچہ ریاست کے محکمہ صحت نے آزادانہ طور پر رپورٹ کے نتائج کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن اس نے نجی لیباریٹری کے نتائج کی ساکھ کو تسلیم کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے کہا کہ ہمیں ان کی جانچ کے طریقہ کار کی درستگی پر یقین ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ایچ ایم پی وی بنیادی طور پر بچوں کو متاثر کرتا ہے اور دنیا بھر میں فلو کے تقریباً 0.7 فیصد کیسز میں پایا جاتا ہے۔

ایچ ایم پی وی کیا ہے؟

ہیومن میٹاپنیووائرس (ایچ ایم پی وی) نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز اور رپورٹس کی وجہ سے توجہ حاصل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چین کے ہسپتالوں میں ایچ ایم پی وی سمیت سانس کی بیماریوں کے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے۔ پوسٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایچ ایم پی وی، انفلوئنزا اے، مائکوپلاسما نمونیا اور کووڈ 19 سمیت متعدد وائرس کے پھیلنے سے اسپتالوں میں بھیڑ بڑھ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: چین سے شروع ہونے والا ہیومن میٹاپنیووائرس ( ایچ ایم پی وی) اب ہندوستان میں بھی داخل ہو گیا ہے۔ اب ملک میں تین کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں سے دو کیس بنگلورو، کرناٹک اور ایک احمد آباد، گجرات میں پایا گیا ہے۔ بنگلورو میں تین ماہ اور آٹھ ماہ کے شیر خوار اور احمد آباد میں دو ماہ کے شیر خوار میں ایچ ایم پی وی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ بچے اور اس کے اہل خانہ کی کوئی حالیہ سفری تاریخ نہیں تھی اور اس میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں تھیں۔ اگرچہ ریاست کے محکمہ صحت نے آزادانہ طور پر رپورٹ کے نتائج کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن اس نے نجی لیباریٹری کے نتائج کی ساکھ کو تسلیم کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے کہا کہ ہمیں ان کی جانچ کے طریقہ کار کی درستگی پر یقین ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ایچ ایم پی وی بنیادی طور پر بچوں کو متاثر کرتا ہے اور دنیا بھر میں فلو کے تقریباً 0.7 فیصد کیسز میں پایا جاتا ہے۔

ایچ ایم پی وی کیا ہے؟

ہیومن میٹاپنیووائرس (ایچ ایم پی وی) نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز اور رپورٹس کی وجہ سے توجہ حاصل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چین کے ہسپتالوں میں ایچ ایم پی وی سمیت سانس کی بیماریوں کے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے۔ پوسٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایچ ایم پی وی، انفلوئنزا اے، مائکوپلاسما نمونیا اور کووڈ 19 سمیت متعدد وائرس کے پھیلنے سے اسپتالوں میں بھیڑ بڑھ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.