نئی دہلی: اسدالدین اویسی، مایاوتی، چندر شیکھر آزاد اور اجیت پوار کی این سی پی نے بھی اسمبلی انتخابات میں امیدوار کھڑے کیے تھے۔
دہلی اسمبلی انتخابات میں کئی علاقائی پارٹیاں بھی اپنی قسمت آزما رہی ہیں۔ ان میں مایاوتی کی بی ایس پی، اجیت پوار کی این سی پی، چندر شیکھر کی آزاد سماج پارٹی اور اسد الدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بائیں بازو کی جماعتیں بھی کچھ سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ ایگزٹ پول سروے میں ان جماعتوں کی پوزیشن کیا ہے؟ کیا وہ کھاتہ کھول سکیں گی یا گزشتہ الیکشن کی طرح مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا؟
ایگزٹ پول میں دیگر کے کھاتے میں کیا ہے؟
۔پول ڈائری - صفر سے ایک
۔چانکیا اسٹریٹجیز - صفر
۔میٹرکس - صفر
۔یپلز پلس - صفر
۔پی مارک - صفر
۔پیوپلز سنسائٹ - صفر
۔وی پریسائڈ - صفر
۔ٹائمز ناؤ جے وی سی- زیرو ٹو ون
۔مائنڈ بلنک- صفر
ایگزٹ پول کے نتائج اویسی کے لیے بڑا جھٹکا کیوں؟
پول ڈائری اور ٹائمز ناؤ جے وی سی سروے کے علاوہ کوئی بھی دیگر کے کھاتے میں سیٹیں جاتی نہیں دکھا رہا ہے۔ ایسے میں مایاوتی ہوں یا اجیت پوار، اسد الدین اویسی ہوں یا چندر شیکھر آزاد، کسی کی بھی پارٹی یہاں کھاتہ نہیں کھولتی نظر آتی ہے۔ اگر کوئی بھی سیٹ دیگر کے کھاتے میں نہیں جاتی ہے تو یہ ایم آئی ایم صدر اسد الدین اویسی کے لئے بڑا جھٹکا ہوگا۔اسد الدین اویسی نے دہلی اسمبلی انتخابات میں اپنے دو امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا۔ اوکھلا سے شفاالرحمان اور مصطفی آباد سے طاہر حسین کو ٹکٹ دیا تھا۔ خود اسد الدین اویسی اور ان کی پارٹی کے رہنماؤں نے دونوں امیدواروں کے لئے جم کر انتخابی مہم بھی بھی چلائی تھی۔