سرینگر: جموں وکشمیر میں 5 فیصد آبادی گاؤٹ یعنی گٹھیا بیماری سے متاثر ہے۔ یہ ایک سوزش قسم کی بیماری ہے جو جوڑوں میں درد اور سوجن کا باعث بنتی ہے۔ یہ بیماری خون میں یورِک ایسڈ جمع ہونے سے پیدا ہوتی ہے جو بعد میں جسم کے مختلف عضا کو متاثر کرتی ہے۔ یہ جوڑوں کے درد کی ایک قسم ہوتی ہے جو آگے چل کر ایک بھیانک شکل اختیار کرلیتی ہے۔
گٹھیا اکثر جوڑوں میں شدید درد اور اکڑن کے ساتھ ہوتا ہے جو انسان کو روزمرہ کے کام کرنے سے معذور کر دیتا ہے۔ اس حالت میں مبتلا افراد دردناک درد محسوس کرتے ہیں۔ ان کو چلنے پھرنے اور بیٹھنے میں کافی دشواری ہوتی ہے۔ صبح سویرے اٹھ کر وہ کوئی کام بھی نہیں کر سکتے ہیں۔
وادی کشمیر میں مجموعی طور پر 4.74 فیصد لوگ اس بیماری سے دوچار ہیں جن میں خواتین کی شرح 4 فیصد جبکہ مردوں کی شرح تقریباً 5 فیصد ہے۔