نئی دہلی: ہفتہ کو گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل کی میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔ ان میں ہوٹلوں اور ریستورانوں پر 18 فیصد جی ایس ٹی برقرار رکھنا، آن لائن گیمنگ پر فی الحال کوئی جی ایس ٹی نہیں لگانا اور نمک اور مسالوں کے ساتھ مل کر کھانے کے لیے تیار پاپ کارن پر جی ایس ٹی عائد کرنا شامل ہے۔
راجستھان کے جیسلمیر میں جی ایس ٹی کونسل کی 55ویں میٹنگ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ریاستی حکومتوں نے ہوائی جہاز کے ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے پر اتفاق نہیں کیا ہے۔
ساتھ ہی، جی ایس ٹی کی شرحوں کو درست کرنے کے لیے بنائے گئے وزراء کے گروپ (جی او ایم) نے بھی اپنی رپورٹ جی ایس ٹی کونسل کو پیش نہیں کی۔ کمیٹی کے کوآرڈینیٹر سمراٹ چودھری نے بتایا کہ رپورٹ میں 148 اشیاء کی مرمت کی تجویز دی گئی تھی۔ سمراٹ چودھری نے کہا، ’’جی ایس ٹی کی شرحوں کو معقول بنانے پر وزراء کے گروپ کی رپورٹ کونسل کی اگلی میٹنگ میں پیش کی جائے گی۔‘‘
وزراء کے گروپ نے اس ماہ تقریباً 148 اشیاء پر ٹیکس کی شرحوں کو تبدیل کرنے پر ایک وسیع اتفاق رائے حاصل کیا تھا، جس میں نقصان دہ مشروبات اور تمباکو کی مصنوعات جیسی اشیاء پر موجودہ 28 فیصد کے مقابلے میں 35 فیصد زیادہ ٹیکس عائد کرنا شامل تھا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس وقت جی ایس ٹی کے چار سلیب ہیں، جن کے تحت اشیا پر 5، 12، 18 اور 28 فیصد ٹیکس لگایا جاتا ہے۔ لگژری اشیا پر سب سے زیادہ ٹیکس 28 فیصد جبکہ پیکڈ فوڈ آئٹمز اور ضروری اشیا پر سب سے کم ٹیکس پانچ فیصد ہے۔
کپڑوں پر جی ایس ٹی میں تبدیلی: