نئی دہلی: سال 2025 کے آغاز کے ساتھ ہی مرکزی ملازمین کے لیے ایک اور بڑی خوشخبری آ سکتی ہے۔ مہنگائی الاؤنس (DA) میں اضافے کا امکان ہے۔ اکتوبر 2024 تک اے آئی سی پی آئی انڈیکس کے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں اور ان کی بنیاد پر ڈی اے 56 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ یعنی اس میں مجموعی طور پر تین فیصد کا اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔ اگرچہ نومبر اور دسمبر 2024 کے اعداد و شمار کا انتظار ہے، نئے مہنگائی الاؤنس کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے متوقع ہے۔
ڈی اے کا فیصلہ کیسے ہوتا ہے؟
مہنگائی الاؤنس کا فیصلہ آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس (AICPI) کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ یہ انڈیکس ہر ماہ جاری کیا جاتا ہے اور مہنگائی الاؤنس میں چھ ماہ (جولائی سے دسمبر) کی اوسط کی بنیاد پر اضافہ کیا جاتا ہے۔
ستمبر 2024- 143.3 پوائنٹس اکتوبر 2024- 144.5 پوائنٹس |
ان اعداد و شمار کے مطابق ڈی اے 55 فیصد سے تجاوز کر گیا ہے۔ نومبر اور دسمبر کے اعداد و شمار ابھی آنا باقی ہیں۔ نومبر کے اعداد و شمار 31 دسمبر تک جاری کیے جانے چاہیے تھے لیکن اس میں تاخیر ہوئی ہے۔ اب دسمبر کے اعداد و شمار 31 جنوری تک آئیں گے۔ توقع ہے کہ نومبر اور دسمبر کے اعداد و شمار ایک ساتھ جاری کیے جائیں گے۔
56 فیصد ڈی اے کا تنخواہوں پر کیا اثر پڑے گا؟
مہنگائی الاؤنس میں ہر ایک فیصد اضافہ ملازمین کی ماہانہ تنخواہ پر نمایاں اثر ڈالتا ہے۔
بنیادی تنخواہ- 18,000 روپے 53 فیصد ڈی اے- 9,540 روپے 56 فیصد ڈی اے - 10,080 روپے منافع- 540 روپے ماہانہ |
یہ بھی پڑھیں: