ترال : جہاں وادی کشمیر میں فی الوقت یہ خبریں گشت کر رہی ہیں کہ جماعت اسلامی اب ایک نیے نام کے ساتھ باضابطہ کشمیر میں سیاسی میدان میں آرہی ہے وہیں جموں وکشمیر پہاڈی اتھینکل مومنٹ کے چیرمین اور بھاجپا لیڈر رفیق احمد شاہ نے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اگر جماعت ایک سیکولر طرز پر یہاں انتخابات میں حصہ لینا چاہتی ہے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے تاہم سیاست متحد کرنے کے لیے ہو منتشر کرنے کے لیے نہ ہوں۔
رفیق احمد شاہ آج جنوبی کشمیر کے دڈو علاقے میں ایک پہاڈی کانفرنس کے بعد میڈیا کے ساتھ بات کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جماعت اسلامی تو پاکستان میں بھی انتخابات لڑتی ہے اور اگر وہ یہاں بھی میدان میں آتی ہے تو یہ ایک اچھی شروعات ہے تاہم انکو مزہب کے نام پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ بھارت میں وہی سیاست چلے گی جس میں ہر ذات اور ہر فرقے کو آگے لانے کی بات کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترال ناگہ واڈی علاقے میں بارودی سرنگ کو ناکارہ بنادیا گیا - LANDMINE RECOVERED IN TRAL
قبل ازیں دڈو مڑہامہ میں جموں وکشمیر پہاڈی اتھینکل ٹرایبل مومنٹ کی جانب سے آج دڈو مڑہامہ میں ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ترال، پلوامہ، اننت ناگ اور شوپیاں اور کو لگا م علاقوں سے تعلق رکھنے والے پہاڈی نمایندگان نے شمولیت کی۔ اس موقع پر پہاڈی اتھینکل مومنٹ کے چیرمین رفیق احمد شاہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے بتایا کہ پہاڈی طبقے کو سینتالیس سے آج تک وہ حقوق نہیں دیے گے جن کے وہ حقدار تھے اور اس لیے آج ایک قرارداد پاس کی گئی جس میں کہا گیا کہ مرکز ی سرکار کو اس طبقے کی فلاح و بہبود کے حوالے سے سیاسی ریزرویشن دینی چاہیے تاکہ انکے مجموعی مفادات کا احترام ہو سکے۔