بلڈھانہ (مہاراشٹر): مہاراشٹر کے بلڈھانہ میں ایک عجیب بیماری نے دستک دی ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے تین گاؤں کے 36 افراد گنجے پن کا شکار ہو چکے ہیں۔ بلڈھانہ کی شیگاؤں تحصیل کے بونڈگاؤں، کلواڑ اور ہنگنا گاؤں میں ہر طبقہ کے لوگوں کے بال گر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ گنجے ہو رہے ہیں۔ بیماری کے حوالے سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ محکمہ صحت کے اہلکاروں نے متاثرہ دیہات میں سروے شروع کر دیا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ کتنے لوگ گنجے ہو گئے ہیں۔ اس سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت کی جانب سے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اس بارے میں سنگھٹانا گاؤں کے سرپنچ راما پاٹل کھرکھر نے کہا کہ میرے گاؤں میں پچھلے دس دنوں سے ایک عجیب بیماری پھیلی ہوئی ہے۔ لوگوں کے بال گر رہے ہیں، جس سے گاؤں والوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کے 20 لوگ گنجے ہو گئے ہیں۔ ایک بار جب انسان کے بال گرنے لگتے ہیں تو وہ پانچ سے چھ دنوں میں گنجا ہو جاتا ہے۔ سرپنچ نے کہا کہ میں نے اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر امول گیتے سے ملاقات کی ہے اور انہیں ایک خط پیش کیا ہے۔
اس سلسلے میں ایک لڑکے سمبھک نادے نے بتایا کہ اس کے بال گر رہے ہیں۔ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ تین گاؤں میں کل 36 ایسے کیسز پائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے متعلقہ گرام پنچایتوں سے پانی کے نمونے شیگاؤں کی لیبارٹری میں بھیجنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کا علاج کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں رپورٹ بلڈھانہ کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کو بھیج دی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بلڈھانہ کی نمائندگی پرتاپراؤ گنپتراؤ جادھو کر رہے ہیں، جو صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں مرکزی وزیر مملکت ہیں۔