بھاگلپور: وزیر اعظم نے اس سال اکتوبر-نومبر میں ہونے والے انتخابات کے خاکہ کو کم و بیش حتمی شکل دے دی ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر کے ذریعے واضح کیا کہ اس بار بھی بہار میں جنگل راج، چارہ گھوٹالہ اور ہندوتوا کو فروغ دیا جائے گا۔
'وہ لوگ جو جانوروں کا چارہ کھا سکتے ہیں': درحقیقت بھاگلپور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ ''جو جانوروں کا چارہ کھا سکتے ہیں وہ کسان کی حالت کبھی نہیں بدل سکتے۔ این ڈی اے حکومت نے صورتحال بدل دی ہے۔ ہم نے کورونا بحران میں بھی کسانوں کو کھاد کی قلت کا سامنا نہیں ہونے دیا۔
ہندوتوا ایجنڈا ہمیشہ سے بی جے پی کا ہتھیار رہا ہے۔ پی ایم مودی نے اس پچ پر بھی کھل کر بلے بازی کی اور مخالفین کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر سے ناراض لوگ مہا کمبھ کو کوسنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ میں جانتا ہوں، بہار مہا کمبھ کو گالی دینے والوں کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔
'جنگل راج کے لوگ ہمارے عقیدے سے نفرت کرتے ہیں': یہ ممکن نہیں ہے کہ پی ایم نریندر مودی بہار کے دورے پر ہوں اور لالو راج پر حملہ نہ کریں۔ پی ایم نے کہا کہ، "این ڈی اے حکومت ہندوستان کے شاندار ورثے کو محفوظ رکھنے اور ایک شاندار مستقبل کی تعمیر کے لیے مل کر کام کر رہی ہے۔ لیکن یہ جنگل راج کے لوگ ہماری وراثت، ہمارے ایمان سے نفرت کرتے ہیں۔
بہار کے لیے بی جے پی کا ایجنڈا واضح: واضح ہے کہ بی جے پی بہار میں اس بار بھی لالو راج کو سامنے رکھ کر اسمبلی انتخابات لڑے گی۔ تاہم، جب بھی بی جے پی کے سبھی لیڈروں سے سوالات پوچھے جاتے ہیں، وہ پرانی باتیں دہراتے ہیں اور 'لالو-رابڑی راج' کی یاد دلاتے ہیں۔ ایسے میں آگے کیا ہوتا ہے اور بی جے پی کی برتری کیسے بڑھتی ہے اس پر نظر رکھی جائے گی۔