حیدرآباد: وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس اور بی آر ایس پر گزشتہ دس سالوں میں تلنگانہ کو تباہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان دونوں پارٹیوں کے چنگل سے نکل کر تلنگانہ کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کا واحد راستہ بی جے پی کے مزید ارکان پارلیمنٹ کو بھیجنا ہے۔
تلنگانہ کے ناگر کرنول میں بی جے پی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ پہلے بی آر ایس پارٹی نے گزشتہ دس سالوں میں ریاست کو تمام شعبوں میں ترقی دینے کے تلنگانہ کے عوام کے خوابوں کو چکنا چور کر دیا اور اب ایک بار پھر رشوت خور کانگریس ریاست میں برسر اقتدار آئی ہے۔ یہ تلنگانہ کے عوام کی بدقسمتی ہے کہ انہوں نے پہلے بی آر ایس اور اب کانگریس پر بھروسہ کیا۔ دونوں پارٹیاں ایک سکے کے دو رخ ہیں۔
کانگریس اور بی آر ایس نے تلنگانہ کے تمام خواب چکنا چور کردیئے ہیں۔ کانگریس کے لیے بھی 5 سال تلنگانہ کو تباہ کرنے کے لیے کافی ہیں۔ کانگریس پارٹی ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی مخالف ہے۔ ان سے ریاست کی ترقی اور لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی کی توقع رکھنا بے معنی ہے۔
عوام سے آنے والے انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اگر تلنگانہ سے بی جے پی کے مزید ارکان پارلیمنٹ کو بھیجا جاتا ہے تو تلنگانہ میں کانگریس حکومت بدعنوانی میں ملوث نہیں ہوسکتی کیونکہ مرکز میں ان کی حکومت اس پر نظر رکھے گی۔ مودی نے کہا کہ ”اگر آپ بی جے پی کے مزید ارکان پارلیمنٹ کو لوک سبھا میں بھیجتے ہیں تو وہ تلنگانہ اور میرے درمیان پل کا کام کریں گے۔
میں ان کے ذریعہ آپ کی مشکلات اور ضروریات کو تیزی سے سن سکتا ہوں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں پورے خلوص کے ساتھ آپ کی خدمت کروں گا اور آپ کے تمام مسائل کو جلد از جلد حل کروں گا“۔ یہ کہتے ہوئے کہ تلنگانہ کی ترقی شروع سے ہی ان کی حکومت کی ترجیح رہی ہے، مودی نے یقین دلایا کہ وہ ریاست کی ترقی میں تعاون جاری رکھیں گے۔
مودی نے مزید کہا کہ ملک کے عوام انتخابات کی تاریخوں کا باضابطہ اعلان ہونے سے پہلے ہی نتائج کا اعلان کر چکے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات 2024 کی انتخابی تاریخوں کا اعلان دہلی میں کچھ وقت میں کیا جائے گا۔ تاہم ملک کے عوام انتخابات کی تاریخوں کا باضابطہ اعلان ہونے سے پہلے ہی نتائج کا اعلان کر چکے ہیں۔ ملک نے اب کی بار 400 پار کا اعلان کیا ہے، اور یہاں ناگر کرنول میں عوام کا ہجوم اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام چاہتے ہیں کہ بی جے پی مسلسل تیسری بار مرکز میں کامیابی حاصل کرے۔انہوں نے عوام سے خواہش کی کہ وہ ایک مرتبہ پھر بی جے پی کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔ ان کی پارٹی عوام کی خواہشات کو پورا کرے گی۔مودی نے کہا ”میں آپ کی ترقی کے لئے دن رات کام کروں گا۔ اگر ہماری پارٹی بڑی تعداد میں لوک سبھا کی نشستوں پر کامیاب ہوتی ہے، تو کانگریس کا کھیل نہیں چلے گا۔ اس پارٹی نے دہائیوں پہلے غریبی ہٹاؤ کا نعرہ دیا تھا۔ لیکن کیا غریبی ختم ہو گئی ہے؟
کانگریس کا راج دھوکہ دہی اور استحصال ہے۔ اس نے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو ووٹ بینک کے طور پر دیکھا۔ ملک میں تبدیلی بی جے پی کے آنے کے بعد ہی شروع ہوئی۔ مکمل اکثریت، تبدیلی کی واحد گیارنٹی مودی کی گیارنٹی ہے۔ عوام سے ووٹ لے کر اپنے افراد خاندان کیلئے خوشی اوربینک بیالنس کی سہولت فراہم کرنا میرا کام نہیں ہے۔ مودی کا خاندان 140 کروڑ ہندوستانی ہیں۔
23 سال سے پہلے وزیراعلی اور وزیراعظم کے روپ میں عوام نے خدمت کا موقع ہے۔ میں نے ایک دن کا استعمال بھی اپنے لئے نہیں کیا۔ اگر میں نے کچھ کیا ہے اور جیا ہوں، اگر دن رات کام کرتا رہا ہوں وہ صرف اور صرف میرے 140 کروڑ خاندانوں کے لئے۔ اسی لئے مودی کی گیارنٹی کا مطلب ہوتا ہے گیارنٹی پوری ہونے کی گیارنٹی۔
یہ بھی پڑھیں:
جب مودی کہتا ہے کہ آرٹیل 370 کو منسوخ کیا جائے گا تو یہ ہوکر رہتا ہے۔ جب مودی کہتا ہے کہ رام للا اپنے گھر آئیں گے تو یہ ہوکر رہتا ہے۔ جب مودی کہتا ہے کہ ہماری معیشت بہتر اور مستحکم ہوگی تو بھارت دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھنے والی معیشت بن جاتا ہے۔ یہی تو ہے مودی کی گیارنٹی“۔ (یو این آئی)