ممبئی: مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے ایک دن پہلے، بہوجن وکاس اگھاڑی (بی وی اے) کے کارکنوں نے نالاسوپارہ کے ایک ہوٹل میں ونود تاوڑے کو گھیر لیا، اور بی جے پی پر پیسے تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ اس دوران ہوٹل میں بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔
بتایا جاتا ہے کہ بی وی اے کے کارکنوں نے ویرار کے مشہور ویوانتا ہوٹل میں احتجاج کیا۔ جب بی جے پی کارکن مبینہ طور پر ووٹروں میں پیسے بانٹ رہے تھے تو بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں نے انہیں پکڑ لیا۔ اس کے بعد بی وی اے کے کارکنوں نے ہوٹل میں ہنگامہ شروع کر دیا۔ اطلاع ملنے پر ویرار پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔
بتایا جا رہا ہے کہ نالاسوپارہ ایسٹ کے ویوانتا ہوٹل میں رقم کی تقسیم کا واقعہ سامنے آنے کے بعد نالاسوپارہ کے موجودہ ایم ایل اے اور بہوجن وکاس اگھاڑی کے امیدوار کشتیج ٹھاکر نے فوراً موقع پر پہنچ کر الیکشن افسر اور پولس کو واقعہ کی اطلاع دی۔ اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کشتیج ٹھاکر نے کہا کہ بی جے پی ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر پیسے کا غلط استعمال کر رہی ہے، جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے۔
ونود تاوڑے لائے تھے 5 کروڑ روپے!
بہوجن وکاس اگھاڑی لیڈر ہتیندر ٹھاکر نے بھی اس واقعہ پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ونود تاوڑے ویوانتا ہوٹل میں 5 کروڑ روپے لائے تھے۔ پولیس کے ہوٹل پہنچنے کے بعد انہیں دو ڈائریاں بھی ملیں۔ ونود تاوڑے کہہ رہے ہیں کہ وہاں میٹنگ چل رہی تھی۔ لیکن کیا بی جے پی کے قومی لیڈر یہ نہیں جانتے کہ باہر کے لیڈروں کو ووٹنگ سے 48 گھنٹے پہلے حلقہ چھوڑنا پڑتا ہے؟ کیا تاوڑے کو اتنی عقل نہیں ہے؟
الیکشن کمیشن سے کارروائی کی توقع
ہتیندر ٹھاکر نے کہا کہ ونود تاوڑے یہاں تقسیم کرنے کے لیے 5 کروڑ روپے لائے تھے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس اس معاملے میں کیا کرتی ہے۔ ہتیندر ٹھاکر نے انتخابی عہدیداروں سے بات کی ہے۔ ہتیندر ٹھاکر نے یہ بھی کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ الیکشن کمیشن اس پورے واقعہ پر کیا کارروائی کرتا ہے۔