ETV Bharat / bharat

کیا تاوڑے نے بگاڑ دیا بی جے پی کا کھیل؟ بدعنوان اتحاد بے نقاب، اپوزیشن حملہ آور

بی جے پی لیڈر ونود تاوڑے مبینہ طور پر رقم تقسیم کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ اپوزیشن کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔

کیا تاوڑے نے بگاڑ دیا بی جے پی کا کھیل؟
کیا تاوڑے نے بگاڑ دیا بی جے پی کا کھیل؟ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

ممبئی: بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں نے بی جے پی لیڈر ونود تاوڑے کا گھیراؤ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ویرار کے نالاسوپارہ میں ایک ہوٹل میں رقم تقسیم کی۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر و کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے معاملے میں پی ایم مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے لکھا، مودی جی، یہ پانچ کروڑ کس کے سیف سے نکلا ہے؟ عوام کا پیسہ لوٹ کر آپ کو ٹیمپو میں کس نے بھیجا؟

عوام ووٹ سے جواب دیں گے:

دوسری جانب، کانگریس کے قومی صدر نے ملیکارجن کھرگے نے پی ایم مودی پر مہاراشٹر کو کمزور کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کھرگے نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ، مودی مہاراشٹر کو "منی پاور" اور "مسل پاور" سے "محفوظ" بنانا چاہتے ہیں! انھوں نے مزید کہا کہ، ایک طرف ریاست کے سابق وزیر داخلہ پر جان لیوا حملہ ہوا، تو دوسری طرف بی جے پی کا ایک سینئر لیڈر 5 کروڑ نقدی کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا! کھرگے نے لکھا، یہ مہاراشٹر کا نظریہ نہیں ہے، کل عوام ووٹ دے کر اس کا جواب دیں گے!

ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس دوران بہوجن وکاس اگھاڑی لیڈر ہتیندر ٹھاکر نے سنگین الزام لگایا کہ بی جے پی کے قومی سکریٹری ونود تاوڑے پیسے تقسیم کر رہے ہیں۔ ہتیندر ٹھاکر کے اس سنگین الزام کے بعد سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے اور اپوزیشن کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔

پیسے بانٹتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے:

مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ، "آخر کار بدعنوانی کا اسکینڈل بے نقاب ہو گیا، ویرار کے ایک ہوٹل میں پیسے بانٹتے ہوئے ونود تاوڑے کے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، الیکشن کمیشن کو ان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔

عوام کو خریدنے کی کوشش:

نیشنلسٹ کانگریس (شرد چندر پوار) کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے تبصرہ کیا کہ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے وسائی ویرار میں پیسے بانٹتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ ریاست میں ہر جگہ یہی تصویر ہے۔ مہا یوتی کے اہم لیڈر مہاراشٹر کے خوددار لوگوں کو پیسوں کے تھیلوں سے خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم مہاراشٹر کے لوگ فروخت نہیں ہوں گے۔

بی جے پی کا کھیل ختم:

شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس معاملے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اس بار انہوں نے الیکشن کمیشن کو بھی چیلنج کیا۔ انہوں نے کہا، "بی جے پی کے خلاف جو کام الیکشن کمیشن کو کرنا چاہیے تھا وہ ہتیندر ٹھاکر نے کر دکھایا۔ الیکشن کمیشن ہمارے تھیلے چیک کرتا ہے اور اپنی دم یہاں رکھ دیتا ہے۔"

ونود تاوڑے کا پہلا ردعمل:

دوسری جانب ونود تاوڑے کا پہلا رد عمل سامنے آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ، "نالاسپورہ میں ایم ایل اے کی میٹنگ چل رہی تھی۔ وہاں ایک مثالی ضابطہ اخلاق ہے۔ میں وہاں انہیں یہ بتانے گیا تھا کہ پولنگ کے دن ووٹنگ مشینوں کو کس طرح سیل کیا جاتا ہے، اگر کوئی اعتراض ہے تو کیسے رجسٹر کیا جائے۔ ونود تاوڑے نے کہا کہ بہوجن وکاس اگھاڑی کے ہتیندر ٹھاکر نے سوچا کہ میں وہاں پیسے بانٹنے آیا ہوں۔ الیکشن کمیشن اور پولیس کو واقعے کی تحقیقات کرنے دیں،"

یہ بھی پڑھیں:

ممبئی: بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں نے بی جے پی لیڈر ونود تاوڑے کا گھیراؤ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ویرار کے نالاسوپارہ میں ایک ہوٹل میں رقم تقسیم کی۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر و کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے معاملے میں پی ایم مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے لکھا، مودی جی، یہ پانچ کروڑ کس کے سیف سے نکلا ہے؟ عوام کا پیسہ لوٹ کر آپ کو ٹیمپو میں کس نے بھیجا؟

عوام ووٹ سے جواب دیں گے:

دوسری جانب، کانگریس کے قومی صدر نے ملیکارجن کھرگے نے پی ایم مودی پر مہاراشٹر کو کمزور کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کھرگے نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ، مودی مہاراشٹر کو "منی پاور" اور "مسل پاور" سے "محفوظ" بنانا چاہتے ہیں! انھوں نے مزید کہا کہ، ایک طرف ریاست کے سابق وزیر داخلہ پر جان لیوا حملہ ہوا، تو دوسری طرف بی جے پی کا ایک سینئر لیڈر 5 کروڑ نقدی کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا! کھرگے نے لکھا، یہ مہاراشٹر کا نظریہ نہیں ہے، کل عوام ووٹ دے کر اس کا جواب دیں گے!

ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس دوران بہوجن وکاس اگھاڑی لیڈر ہتیندر ٹھاکر نے سنگین الزام لگایا کہ بی جے پی کے قومی سکریٹری ونود تاوڑے پیسے تقسیم کر رہے ہیں۔ ہتیندر ٹھاکر کے اس سنگین الزام کے بعد سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے اور اپوزیشن کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔

پیسے بانٹتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے:

مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ، "آخر کار بدعنوانی کا اسکینڈل بے نقاب ہو گیا، ویرار کے ایک ہوٹل میں پیسے بانٹتے ہوئے ونود تاوڑے کے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، الیکشن کمیشن کو ان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔

عوام کو خریدنے کی کوشش:

نیشنلسٹ کانگریس (شرد چندر پوار) کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے تبصرہ کیا کہ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے وسائی ویرار میں پیسے بانٹتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ ریاست میں ہر جگہ یہی تصویر ہے۔ مہا یوتی کے اہم لیڈر مہاراشٹر کے خوددار لوگوں کو پیسوں کے تھیلوں سے خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم مہاراشٹر کے لوگ فروخت نہیں ہوں گے۔

بی جے پی کا کھیل ختم:

شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس معاملے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اس بار انہوں نے الیکشن کمیشن کو بھی چیلنج کیا۔ انہوں نے کہا، "بی جے پی کے خلاف جو کام الیکشن کمیشن کو کرنا چاہیے تھا وہ ہتیندر ٹھاکر نے کر دکھایا۔ الیکشن کمیشن ہمارے تھیلے چیک کرتا ہے اور اپنی دم یہاں رکھ دیتا ہے۔"

ونود تاوڑے کا پہلا ردعمل:

دوسری جانب ونود تاوڑے کا پہلا رد عمل سامنے آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ، "نالاسپورہ میں ایم ایل اے کی میٹنگ چل رہی تھی۔ وہاں ایک مثالی ضابطہ اخلاق ہے۔ میں وہاں انہیں یہ بتانے گیا تھا کہ پولنگ کے دن ووٹنگ مشینوں کو کس طرح سیل کیا جاتا ہے، اگر کوئی اعتراض ہے تو کیسے رجسٹر کیا جائے۔ ونود تاوڑے نے کہا کہ بہوجن وکاس اگھاڑی کے ہتیندر ٹھاکر نے سوچا کہ میں وہاں پیسے بانٹنے آیا ہوں۔ الیکشن کمیشن اور پولیس کو واقعے کی تحقیقات کرنے دیں،"

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.