لکھنؤ: بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال کے قتل کیس میں لکھنؤ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے سبھی ساتوں ملزمین کو قصوروار قرار دیتے ہوئے سزا پر فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے کیس کے چھ مجرموں کو عمر قید اور ایک کو چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ راجو پال قتل کیس میں گذشتہ سال قتل ہونے والے عتیق احمد اور اشرف کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔
جن سات افراد کو مجرم قرار دیا گیا ہے، ان کے نام عابد، فرحان، جاوید، عبدل، گل حسن، اسرار اور رنجیت ہیں۔ اس میں فرحان کو چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے باقی سب کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
بی ایس پی کے ایم ایل اے راجو پال کا 19 سال قبل 25 جنوری 2005 کو یوپی کے پریاگ راج کے دھومان گنج میں قتل کر دیا گیا تھا۔ راجو پال کو دن دیہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ راجو پال کو اسمبلی انتخابات میں مافیا عتیق احمد کے بھائی اشرف کو شکست دینے کے بعد سیاسی دشمنی کی وجہ سے قتل کیا گیا تھا۔
عتیق احمد اور اشرف کے حواریوں نے پریاگ راج میں راجو پال کو دن دیہاڑے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ مقدمے میں عتیق اور اشرف کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ لیکن، عتیق اور اشرف کو اپریل 2024 میں قتل کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے زندہ بچ جانے والے ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی ہے۔