حیدرآباد: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہر الدین بھی مشکلات میں پڑ گئے ہیں، کیونکہ ای ڈی نے انھیں نوٹس بھیجا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کی مالی بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں سابق کرکٹر کو 3 اکتوبر کو پوچھ تاچھ کے لیے طلب کیا ہے۔
کرکٹر سے سیاست دان بننے والے محمد اظہر الدین فی الحال کانگریس کے لیڈر ہیں اور وہ اترپردش سے لوک سبھا کے رکن بھی منتخب ہوچکے ہیں لیکن حالیہ تلنگانہ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں وہ کانگریس کے ٹکٹ پر امیدوار تھے لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اس سے قبل اظہر الدین 2019 سے 2023 تک ایچ سی اے کے صدر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں، اس دور میں ان پر فنڈز کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ حیدرآباد پولیس نے گزشتہ سال اکتوبر میں چار مجرمانہ مقدمات درج کیے تھے، جس میں ان کے ساتھ دیگر سابق ایچ سی اے عہدیداروں کے ساتھ انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کی متعلقہ دفعات کے تحت اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی، دھوکہ دہی، جعلسازی اور سازش کا الزام لگایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ محمد اظہر الدین نے 1984 سے 2000 تک بھارتی ٹیم کی نمائندگی کی اور 1989 سے 1999 تک ٹیم انڈیا کی کپتانی بھی کی۔ اس دوران انھوں نے 47 ٹیسٹ میچوں میں بھارتی ٹیم کو 14 میچز میں فتح سے ہمکنار کیا اور 19 ٹیسٹ ڈرا کے ساتھ کئی میچوں میں شکست کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ون ڈے میں اظہر الدین نے 174 میچوں میں بھارت کی قیادت کی، جس میں انھیں 90 میچز میں کامیابی ملی اور 76 میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔