اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

قطر نے جاسوسی کے الزام میں جیل میں بند بھارتی بحریہ کے 8 سابق اہلکاروں کو رہا کردیا

قطر کی انٹیلی جنس تحقیقاتی ایجنسی نے 2022 میں بھارتی بحریہ کے 8 ریٹائرڈ افسران کو بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیا تھا۔ بھارتی بحریہ کے ریٹائرڈ افسران کی ملک واپسی کو بھارت کی سفارتی جیت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ANI

Published : Feb 12, 2024, 8:16 AM IST

Updated : Feb 12, 2024, 9:02 AM IST

نئی دہلی:بھارت کی بڑی سفارتی فتح ہوئی ہے۔ دوحہ نے پیر کو قطر میں سزائے موت پانے والے بھارتی بحریہ کے آٹھ سابق افسران کو رہا کر دیا۔ بحریہ کے سابق فوجیوں کے پریشان کن خاندانوں کو وزارت خارجہ نے یقین دلایا کہ وہ تمام سفارتی ذرائع کو متحرک کرے گی اور انہیں واپس لانے کے لیے قانونی مدد کا بندوبست کرے گی۔

  • بھارت نے قطر کے فیصلے کی تعریف کی:

وزارت خارجہ نے پیر کو ایک سرکاری بیان کے ذریعے مطلع کیا کہ آٹھ سابق بحریہ کے افسران میں سے سات پہلے ہی بھارت واپس آچکے ہیں۔ مرکزی حکومت نے تجربہ کار افسران کی رہائی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ، 'حکومت ہند قطر میں زیر حراست دہرہ گلوبل کمپنی کے لیے کام کرنے والے آٹھ بھارتی شہریوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتی ہے۔'

ان 8 میں سے 7 بھارت واپس آچکے ہیں۔ ہم ان شہریوں کی رہائی اور ان کے گھروں کو واپسی کو یقینی بنانے کے قطر کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔ آٹھ بھارتی شہری اکتوبر 2022 سے قطر میں قید تھے اور ان پر مبینہ طور پر آبدوز پروگرام کی جاسوسی کا الزام تھا۔

  • موت کی سزا عمر قید میں تبدیل:

ریٹائرڈ میرینز کو قطری عدالت نے ایسے الزامات کے تحت سزائے موت سنائی جو ابھی تک سرکاری طور پر منظر عام پر نہیں آئے ہیں۔ وزارت خارجہ نے ایک پریس بیان میں کہا، 'قطر کی عدالت نے اس سے قبل دہرہ گلوبل کیس میں گزشتہ سال گرفتار کیے گئے آٹھ سابق بھارتی بحریہ کے افسران کی سزائے موت کو تبدیل کر دیا ہے۔'

  • وزیر اعظم مودی اور قطر کے امیر شیخ کے درمیان بات چیت:

وزیر اعظم نریندر مودی نے دبئی میں کوپ 28 سربراہی اجلاس کے موقع پر قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کی اور دو طرفہ شراکت داری اور قطر میں مقیم بھارتیوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

  • فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں:

اس معاملے پر قطر کی سپریم کورٹ میں اپیل کی جا سکتی ہے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی قانونی ٹیم کے پاس ایک خفیہ عدالتی حکم نامہ ہے جس میں سزائے موت کو قید کی میں تبدیل کرنے کی تفصیل ہے۔

جیسوال نے کہا، 'ہم نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں ہم نے آپ کو مطلع کیا کہ موت کی سزا کو قید میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب ہماری قانونی ٹیم کے پاس عدالتی حکم ہے۔ میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ ان سب کو مختلف مدتوں کی سزائیں سنائی گئی ہیں اور سزائے موت ختم کر دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق قطر کی عدالت نے ان کے خلاف فیصلہ سنایا تھا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے وزیر اعظم نریندر مودی اور قطر کے امیر کے درمیان حالیہ ملاقات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ان کے درمیان مجموعی دو طرفہ تعلقات پر اچھی بات چیت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Feb 12, 2024, 9:02 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details