نئی دہلی: متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان اور وزیر اعظم نریندر مودی نے مضبوط اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں فریقوں کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔ دونوں لیڈروں کی ملاقات 13 فروری کو ابوظہبی میں ہوئی تھی۔ صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے وزیر اعظم نریندر مودی کا یو اے ای میں خیرمقدم کیا اور 14 فروری کو دبئی میں عالمی حکومتی سربراہی اجلاس 2024 میں خطاب کرنے کی دعوت قبول کرنے پر ان کی تعریف کی۔
دونوں رہنماؤں نے یکم مئی 2022 کو جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) کے نافذ ہونے کے بعد سے یو اے ای-بھارت تجارتی تعلقات میں مضبوط ترقی کا خیرمقدم کیا۔ اس کے نتیجے میں، یو اے ای بھارت کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور سال 2022-23 کے لئے بھارت کا دوسرا سب سے بڑا برآمدی مقام ہے۔ بھارت متحدہ عرب امارات کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، جس کی دو طرفہ تجارت 2022-23 میں بڑھ کر 85 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔
اس سلسلے میں رہنماؤں نے دو طرفہ تجارت کو 2030 کے ہدف سے بہت پہلے 100 بلین امریکی ڈالر تک بڑھانے کی امید ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے یو اے ای-بھارت سی ای پی اے کونسل (یو آئی سی سی) کی رسمی نقاب کشائی کو بھی تسلیم کیا۔ یہ دو طرفہ تجارتی شراکت داری میں ایک اہم پیشرفت ہے۔
ملاقات کے بعد جاری مشترکہ بیان کے مطابق رہنماؤں نے کہا کہ دوطرفہ سرمایہ کاری کا معاہدہ دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یو اے ای 2023 میں بھارت میں چوتھا سب سے بڑا سرمایہ کار تھا اور مجموعی طور پر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا ساتواں سب سے بڑا ذریعہ تھا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بھارت نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری کے معاہدے اور جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ اقتصادی مصروفیت کی انفرادیت اور گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔
گزشتہ نو سالوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کا متحدہ عرب امارات کا یہ ساتواں دورہ ہے۔ وزیر اعظم نے آخری بار دبئی میں یو این ایف سی سی سی کوپ 28 کانفرنس میں شرکت کے لیے گزشتہ سال یکم دسمبر کو متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا۔ جہاں انہوں نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی تھی۔