نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ راجیہ سبھا میں آئین پر بحث کا جواب دئے۔ اس دوران انہوں نے پنڈت جواہر لعل نہرو اور اندرا گاندھی کی حکومتوں کے دوران کی گئی دو آئینی ترامیم کو شدید نشانہ بنایا۔ وزیر داخلہ امیت شاہ کے زیر بحث بڑے نکات پڑھیں:
امیت شاہ نے کہا، "اس بحث سے عوام کو اندازہ ہو جائے گا کہ ملک کس حد تک ترقی کر چکا ہے۔ ہم اس بحث میں گہرائی تک گئے، ہماری جمہوریت پاتال کی گہرائیوں تک ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آئین پر بحث کے دوران کہا کہ آئین پر ہونے والی بحث نوجوانوں اور آنے والی نسل کے لیے سبق آموز ہوگی۔عوام دیکھیں گے کہ کس پارٹی نے آئین کو برقرار رکھا۔
شاہ نے کہا کہ ہم نے دنیا کے مختلف ممالک کے آئین سے اچھی چیزیں لی ہیں، لیکن ہم نے اپنی روایات کو نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں ویدوں اور شاستروں کے نظریات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین، دستور ساز اسمبلی کی تشکیل اور آئین بنانے کا عمل منفرد ہے۔ انہوں نے کہا کہ دستور ساز اسمبلی میں 22 مذاہب اور فرقوں سے تعلق رکھنے والے 299 ممبران کے ساتھ ساتھ ہر ایک ریاست اور ریاست کی نمائندگی بھی تھی۔ امت شاہ نے کہا کہ اس عمل میں 2 سال، 11 ماہ اور 18 ماہ لگے۔
راہل گاندھی کی طرف اشارہ
راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے امیت شاہ نے کہا، "54 سال کے نوجوان بولتے ہیں کہ وہ آئین کو بدل دیں گے، آئین میں ہی اس کا انتظام ہے۔ ہم نے 16 سالوں میں 22 تبدیلیاں کی ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی دونوں نے آئین میں تبدیلیاں کی ہیں۔"
انہوں نے کہا، "آج 75 سال بعد، جب ہم آئین کو قبول کرنے کے بعد پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں، میں سردار پٹیل کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ ان کی انتھک محنت کی وجہ سے آج ملک دنیا کے سامنے متحد اور مضبوط کھڑا ہے۔"