ETV Bharat / state

بنگال میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج میں شدت

مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کوپاس کیے جانے کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں پرُتشدد مظاہرے کاسلسلہ جاری ہے،

author img

By

Published : Dec 16, 2019, 7:08 PM IST

بنگال میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج میں شدت
بنگال میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج میں شدت



گزشتہ روز مغربی بنگال حکومت نے احتجا ج اور ہنگامہ آرائی کے پیش نظر ریاست کے کئی علاقوں میں آج سے انٹر نیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

گزشتہ جمعہ سے مرشدآباد، ہوڑہ کے الوبیڑیا میں تشدد کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ممتا بنرجی نے احتجاج کے دوران تشدد کے واقعات پر قابو پانے کیلئے سخت اقدامات کیے ہیں۔حکومت کے مطابق اتوار سے جنوبی بنگال کے کئی علاقوں میں انٹر نیٹ سروس بند کردیے گئے ہیں۔

بنگال میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج میں شدت

حکومتی ذرائع کے مطابق مرشدآباد، مالدہ، شمالی دیناج پور، ہوڑہ،شمالی 24پرگنہ کے بشیرہاٹ سب ڈویژن جنوبی 24پرگنہ کے برئی پور سب ڈویژن اور کیننگ سب ڈویژن میں فوری طور پر انٹر نیٹ سروس بند کردیا گیا ہے۔

تری پورہ،آسام اور شمالی مشرقی ہند کے دیگر ریاستوں میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف پہلے سے ہی احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں اور اس کے پیش ان ریاستوں میں انٹر نیٹ سروس بند ہیں۔بنگال میں جمعہ سے ہی مظاہرے ہورہے ہیں۔

مظاہرین نے جمعہ کو الوبیڑیا میں ریلوے اور سڑک کو جام کردیا تھا جس کی وجہ سے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اپنے پیغام میں مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کریں،یہ ان کا جمہوری حق ہے مگر تشدد کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سنیچر کو آم ڈانگہ اور دے گنگا علاقے میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ ہوا تھا۔دے گنگا میں کافی دیر تک سڑک جام کیا گیا۔اتوار کو بیر بھوم کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔نلہٹی اور عظیم گنج کے درمیان ٹرین سروس متاثر ہوئی ہے۔

کرشنا نگر لال گولہ۔عظیم گنج اور نیو فرکا کے درمیان ٹرین سروس متاثر ہے۔ہوڑہ کے کونا ایکسپریس وے میں گوفا برج کے پاس سڑک جام کرکے ٹائر کو جلایا گیا۔پولس نے لاٹھی چارج کرکے مظاہرین کو منتشر کیا۔روڈ بلاک کی وجہ سے جیسر روڈ بھی متاثر ہوا ہے۔



گزشتہ روز مغربی بنگال حکومت نے احتجا ج اور ہنگامہ آرائی کے پیش نظر ریاست کے کئی علاقوں میں آج سے انٹر نیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

گزشتہ جمعہ سے مرشدآباد، ہوڑہ کے الوبیڑیا میں تشدد کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ممتا بنرجی نے احتجاج کے دوران تشدد کے واقعات پر قابو پانے کیلئے سخت اقدامات کیے ہیں۔حکومت کے مطابق اتوار سے جنوبی بنگال کے کئی علاقوں میں انٹر نیٹ سروس بند کردیے گئے ہیں۔

بنگال میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج میں شدت

حکومتی ذرائع کے مطابق مرشدآباد، مالدہ، شمالی دیناج پور، ہوڑہ،شمالی 24پرگنہ کے بشیرہاٹ سب ڈویژن جنوبی 24پرگنہ کے برئی پور سب ڈویژن اور کیننگ سب ڈویژن میں فوری طور پر انٹر نیٹ سروس بند کردیا گیا ہے۔

تری پورہ،آسام اور شمالی مشرقی ہند کے دیگر ریاستوں میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف پہلے سے ہی احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں اور اس کے پیش ان ریاستوں میں انٹر نیٹ سروس بند ہیں۔بنگال میں جمعہ سے ہی مظاہرے ہورہے ہیں۔

مظاہرین نے جمعہ کو الوبیڑیا میں ریلوے اور سڑک کو جام کردیا تھا جس کی وجہ سے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اپنے پیغام میں مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کریں،یہ ان کا جمہوری حق ہے مگر تشدد کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سنیچر کو آم ڈانگہ اور دے گنگا علاقے میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ ہوا تھا۔دے گنگا میں کافی دیر تک سڑک جام کیا گیا۔اتوار کو بیر بھوم کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔نلہٹی اور عظیم گنج کے درمیان ٹرین سروس متاثر ہوئی ہے۔

کرشنا نگر لال گولہ۔عظیم گنج اور نیو فرکا کے درمیان ٹرین سروس متاثر ہے۔ہوڑہ کے کونا ایکسپریس وے میں گوفا برج کے پاس سڑک جام کرکے ٹائر کو جلایا گیا۔پولس نے لاٹھی چارج کرکے مظاہرین کو منتشر کیا۔روڈ بلاک کی وجہ سے جیسر روڈ بھی متاثر ہوا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.