ETV Bharat / state

ہجومی تشدد میں ایک اورنوجوان کی موت

author img

By

Published : Aug 29, 2019, 10:07 AM IST

Updated : Sep 28, 2019, 5:07 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں ہجومی تشدد کا ایک دردناک واقعہ پیش آیا ہے، ہجوم نے ایک مسلم نوجوان کی پٹائی کر دی جس سے اس کی اسپتال میں موت ہو گئی۔

ہجومی تشدد میں ایک اور نوجوان کی موت، متعلقہ تصویر

اترپردیش کے ضلع بریلی میں ہجومی تشدد کا شکار شخص کو پولیس نے زخمی نوجوان کو ہسپتال پہنچایا، جہاں آج ان کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔

پولیس نے اس معاملہ میں کارروائی کرتے ہوئے چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔

اطلاع کے مطابق بھوجی پورہ تھانہ علاقہ کے گاؤں پیگا کے رہائشی بھوپ رام نے اپنی بھینس 14 اگست کو صبح آٹھ بجے جنگل میں قبرستان کے قریب کھونٹے سے باندھی تھی۔
جب وہ دس بجے پانی پلانے کے لیے پہنچا تو وہاں پر بھینس نہیں تھی۔ بھینس کے تازہ پیروں کے نشانات دیکھ کر بھوپ رام اور اس کے اہل خانہ اس کے پیچھے پیچھے چلے گئے۔ اسی دوران نواب گنج کے گاؤں مُجھینہ میں اینٹ بھٹے کے قریب تین مبینہ چور بھینس لے جاتے ہوئے دکھائی دیئے، اسی دوران دو مبینہ چور فرار ہوگئے۔
بھوپ رام نے اپنے اہل خانہ کی مدد سے ایک مبینہ چور کو پکڑ لیا۔ الزام یہ ہے کہ موقع پر پکڑا گیا شخص مزمل ہی تھا۔
مزمل بھی تھانہ بھوجی پورہ کے ہی گاؤں روپ پور کا رہنے والا تھا۔
بھوپ رام کی بھینس چوری کی اطلاع پر پورا گاؤں جمع ہو گیا اور تقریباً ایک سو سے زائد لوگوں کی بھیڑ نے اسے جم کر پٹائی کرکے نیم مردہ کردیا۔
گاؤں کے ہی لوگوں نے اُسے تشویشناک حالت میں بھوجی پورہ سی ایچ سی میں داخل کرایا۔
حالت مزید تشویشناک ہونے پر ڈاکٹروں نے اسے ڈسٹرکٹ اسپتال کے لیے ریفر کر دیا۔

جب ضلع اسپتال میں حالت مسلسل تشویشناک ہوتی گئی تو اسے 16 اگست کو ایس آر ایم ایس میڈیکل کالج میں داخل کرا دیا گیا۔
یہاں ایس ایس پی کے ہدایت پر تھانہ بھوجی پورہ پولیس اپنے خرچ پر علاج کرا رہی تھی۔
ایس آر ایم ایس میں وہ کوما میں چلا گیا تھا، پھر اُس کے بعد ہوش نہیں آیا اور آج اس کی موت ہو گئی۔

ہجومی تشدد میں ایک اور نوجوان کی موت، متعلقہ ویڈیو

ہلاک ہوئے شخص مزمل کے بھائی نزاکت علی کی تحریر پر پولیس نے بھینس مالک سمیت چار لوگوں کے خلاف مار پیٹ اور جان سے مارنے کی دفعات میں مقدمہ درج کرایا تھا۔
پولیس نے مزمل کی موت کے بعد مارپیٹ اور جان سے مارنے کے درج مقدمہ میں غیر ارادتاً قتل اور 308 دفعہ کو اضافی دفعات کے طور پر مقدمہ ترمیم کردیا ہے۔
تھانہ بھوجی پورہ تھانہ پولیس نے قتل کے ملزمان بھوپ رام، کملیش کمار، جمنا پرساد اور دھرم پال کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔

اس معاملے میں ایس پی (دیہات) سنسار سنگھ کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کا حق نہیں ہے۔ ہم نے بھینس چوری کے معاملے میں بھینس کے مالک کی طرف سے بھینس چوری کا مقدمہ درج کیا تھا اور مزمل کے بھائی کی تحریر پر بھینس مالک کے خلاف ہجومی تشدد کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔ اب بھینس کا مالک اور اُس کے چار ساتھیوں کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

اترپردیش کے ضلع بریلی میں ہجومی تشدد کا شکار شخص کو پولیس نے زخمی نوجوان کو ہسپتال پہنچایا، جہاں آج ان کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔

پولیس نے اس معاملہ میں کارروائی کرتے ہوئے چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔

اطلاع کے مطابق بھوجی پورہ تھانہ علاقہ کے گاؤں پیگا کے رہائشی بھوپ رام نے اپنی بھینس 14 اگست کو صبح آٹھ بجے جنگل میں قبرستان کے قریب کھونٹے سے باندھی تھی۔
جب وہ دس بجے پانی پلانے کے لیے پہنچا تو وہاں پر بھینس نہیں تھی۔ بھینس کے تازہ پیروں کے نشانات دیکھ کر بھوپ رام اور اس کے اہل خانہ اس کے پیچھے پیچھے چلے گئے۔ اسی دوران نواب گنج کے گاؤں مُجھینہ میں اینٹ بھٹے کے قریب تین مبینہ چور بھینس لے جاتے ہوئے دکھائی دیئے، اسی دوران دو مبینہ چور فرار ہوگئے۔
بھوپ رام نے اپنے اہل خانہ کی مدد سے ایک مبینہ چور کو پکڑ لیا۔ الزام یہ ہے کہ موقع پر پکڑا گیا شخص مزمل ہی تھا۔
مزمل بھی تھانہ بھوجی پورہ کے ہی گاؤں روپ پور کا رہنے والا تھا۔
بھوپ رام کی بھینس چوری کی اطلاع پر پورا گاؤں جمع ہو گیا اور تقریباً ایک سو سے زائد لوگوں کی بھیڑ نے اسے جم کر پٹائی کرکے نیم مردہ کردیا۔
گاؤں کے ہی لوگوں نے اُسے تشویشناک حالت میں بھوجی پورہ سی ایچ سی میں داخل کرایا۔
حالت مزید تشویشناک ہونے پر ڈاکٹروں نے اسے ڈسٹرکٹ اسپتال کے لیے ریفر کر دیا۔

جب ضلع اسپتال میں حالت مسلسل تشویشناک ہوتی گئی تو اسے 16 اگست کو ایس آر ایم ایس میڈیکل کالج میں داخل کرا دیا گیا۔
یہاں ایس ایس پی کے ہدایت پر تھانہ بھوجی پورہ پولیس اپنے خرچ پر علاج کرا رہی تھی۔
ایس آر ایم ایس میں وہ کوما میں چلا گیا تھا، پھر اُس کے بعد ہوش نہیں آیا اور آج اس کی موت ہو گئی۔

ہجومی تشدد میں ایک اور نوجوان کی موت، متعلقہ ویڈیو

ہلاک ہوئے شخص مزمل کے بھائی نزاکت علی کی تحریر پر پولیس نے بھینس مالک سمیت چار لوگوں کے خلاف مار پیٹ اور جان سے مارنے کی دفعات میں مقدمہ درج کرایا تھا۔
پولیس نے مزمل کی موت کے بعد مارپیٹ اور جان سے مارنے کے درج مقدمہ میں غیر ارادتاً قتل اور 308 دفعہ کو اضافی دفعات کے طور پر مقدمہ ترمیم کردیا ہے۔
تھانہ بھوجی پورہ تھانہ پولیس نے قتل کے ملزمان بھوپ رام، کملیش کمار، جمنا پرساد اور دھرم پال کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔

اس معاملے میں ایس پی (دیہات) سنسار سنگھ کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کا حق نہیں ہے۔ ہم نے بھینس چوری کے معاملے میں بھینس کے مالک کی طرف سے بھینس چوری کا مقدمہ درج کیا تھا اور مزمل کے بھائی کی تحریر پر بھینس مالک کے خلاف ہجومی تشدد کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔ اب بھینس کا مالک اور اُس کے چار ساتھیوں کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

Intro:up_bar_1_mob lynching with muzammil_pkg_7204399

پورے ملک میں ماب لنچنگ کے نام پر ایک خاص طبقہ کو ہجومی تشدد کا شکار بنایا جا رہا ہے۔ ملک کے تمام اضلاع میں ایسی وارداتوں کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تازہ معاملہ اتر پردیش کے ضلع بریلی کے تھانہ بھوجی پورہ علاقے سے منسلک ہے، جہاں ہجوم نے ایک نوجوان کع پیٹ پیٹکر موت کی نیند سُلا دیا۔ پولس نے اس معاملہ میں چار ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔
Body:
بریلی ضلع اسپتال میں داخل مزمل کی یہ تصاویر اس وقت کی ہیں، جب اُسے ضلع ہسپتال میں شدید زخمی حالت میں داخل کرایا گیا تھا۔ دراصل بھوجی پورہ تھانہ علاقہ کے گاوں پیگا کے رہائشی بھوپ رام نے اپنی بھینس 14 اگست کو صبح آٹھ بجے جنگل میں قبرستان کے قریب کھونٹے سے باندھ دی تھی۔ جب وہ دس بجے پانی پلانے کے لئے پہنچا تو وہاں پر بھینس نہیں تھی۔ بھینس کے تازہ پیروں کے نشانات دیکھکر بھوپ رام اور اسکے اہل خانہ اس کے پیچھے پیچھے چلے گئے۔ اسی دوران نواب گنج کے گاؤں مُجھینہ میں اینٹ بھٹے کے قریب تین چور بھینس لے جاتے ہوئے دکھائ دیئے۔ دو چور بھاگ گئے۔ بھوپ رام نے اپنے اہل خانہ کی مدد سے ایک چور کو پکڑ لیا۔ الزام یہ ہے موقع پر پکڑا گیا شخص مزمل ہی تھا۔ مزمل بھی تھانہ بھوجی پورہ کے ہی گائوں روپ پور کا رہنے والا تھا۔ بھوپ رام کی بھینس چوری کی اطلاع پر پورا گائوں جمع ہو گیا اور تقریباً ایک سو سے زائد لوگوں کے ہجوم نے اسے جمکر پیٹا۔ گائوں کے ہی لوگوں نے اُسے تشویشناک حالت میں بھوجی پورہ سی ایچ سی میں داخل کرایا۔ حالت مزید تشویشناک ہونے پر ڈاکٹروں نے اسے ڈسٹرکٹ اسپتال کے لئے ریفر کر دیا۔

جب ضلعی اسپتال میں حالت مسلسل تشویشناک ہوتی گئی تو اسے 16 اگست کو ایس آر ایم ایس میڈیکل کالج میں داخل کرا دیا گیا۔ یہاں ایس ایس پی کے ہدایت پر تھانہ بھوجی پورہ پولیس اپنے خرچ پر علاج کروا رہی تھی۔ ایس آر ایم ایس میں وہ کوما میں چلا گیا تھا، پھر اُس کے بعد ہوش نہیں آیا اور آج اسکے موت ہو گئ۔ مقتول مزمل کے بھائ کی نزاکت علی کی تحریر پر پولس نے بھینس مالک سمیت چار لوگوں کے خلاف مار پیٹ اور جان سے مارنے کی دفعائوں میں مقدمہ درج کروایا تھا۔ پولس نے مزمل کے موت کے بعد مارپیٹ اور جان سے مارنے کے درج مقدمہ میں غیر ارادتاً قتل اور 308 دفعہ کو اضافی دفعائوں کے طور پر مقدمہ ترمیم کر دیا ہے۔ تھانہ بھوجی پورہ تھانہ پولس نے قتل کے ملزمان بھوپ رام، کملیش کمار، جمنا پرساد اور دھرم پال کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔

اس معاملے میں ایس پی دیہی علاقہ سنسار سنگھ کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کا حق نہیں ہے۔ ہمنے بھینس چوری کے معاملے میں بھینس کے مالک کی طرف سے بھینس چوری کا مقدمہ درج کیا تھا اور مزمل کے بھائ کی تحریر پر بھینس مالک کے خلاف ہجومی تشدد کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔ اب بھینس کا مالک اور اُسکے چار ساتھیوں کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

بائٹ ۔۔01۔۔ سنسار سنگھ، ایس پی دیہی علاقہ، بریلی
بائٹ ۔۔02۔۔ استخار علی، مقتول کا رشتہ دار
بائٹ ۔۔03۔۔ ناظر علی، مقتول کا رشتہ دار
بائٹ ۔۔04۔۔ ڈاکٹر شیلیش رنجن، ضلع میڈیکل آفیسر، ضلع ہسپتال، بریلی
Conclusion:مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
Last Updated : Sep 28, 2019, 5:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.