بھاگلپور: ریاست بہار کے بھاگلپور کے کئی شہری علاقوں میں بھی سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے۔ جس کی وجہ سے عام زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔ یہ نظارہ بھاگلپور کے چمپانگر میں واقع مدنی محلے کا ہے۔ جہاں سینکڑوں مکانات سیلاب کی زد میں آگئے ہیں اور گھروں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ یہ بُنکروں کا محلہ ہے جہاں دن رات کپڑے بنائی کا کام ہوا کرتے ہیں لیکن گھروں، کارخانوں میں پانی گھس گیا ہے اور ان لوگوں کا کاروبار تو ٹھپ ہوا ہی ہے، سیلاب کے پانی کی وجہ سے مشینیں بھی خراب ہوگئی ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو بھاری نقصان جھیلنا پڑ رہا ہے۔
گھروں میں پانی داخل ہونے کی وجہ سے لوگ یا تو چھت کے اوپر اپنی زندگی گزار رہے ہیں اور جس کے پاس چھت نہیں ہے وہ پانی کے اوپر چارپائی دیگر انتظامات کے سہارے دن کاٹ رہے ہیں۔ لیکن اس صورت میں موزی جانوروں کے ذریعہ نقصان پہونچانے کا بھی خطرہ لاحق ہے۔ ان لوگوں کے پاس پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے۔ جس سے لوگ زیادہ پریشان ہیں۔ اور پانی کی گندگی کی وجہ سے علاقے میں بدبو پھیل گئی ہے اور بیماری پھیلنے کا بھی خدشہ لاحق ہوگیا ہے۔ اور ان متاثرین تک حکومت کی طرف سے بھی کوئی مدد نہیں پہنچی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ بھاگلپور ضلع کے سلطان گنج، اکبر نگر، ناتھ نگر، یونیورسٹی کیمپس، آدم پور محلہ، مایا گنج اسپتال، گھوگھا، کہلگاؤں، پیر پینٹی اور نوگچھیا کے علاقوں میں پانی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ جس کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے۔ دریا سے ملحقہ میدانی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ حکومت کی طرف سے سیلاب متاثرین کے لیے ہر طرح کے امداد کی کوششیں جاری ہیں۔ لیکن حکومت کی کاوش ناکافی ثابت ہو رہی ہے.