سری نگر: کالعدم جماعت اسلامی، جموں و کشمیر کے حمایت یافتہ امیدوار اب یوٹی میں پنچایت اور میونسپل باڈی کے انتخابات میں بھی حصہ لیں گے اور نکاسی آب اور ماحولیات جیسے مسائل کے حل کے لیے زمینی سطح پر لوگوں کو متحرک کریں گے۔
ڈاکٹر طلعت مجید نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جماعت کے حمایت یافتہ امیدوار مارچ مہینے میں جموں و کشمیر جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ فرنٹ (جے ڈی ایف) کے نام سے پارٹی کا آغاز کریں گے۔ طلعت نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "ہم آنے والے مارچ میں سرینگر میں ایک تقریب منعقد کر کے پارٹی کا باضابطہ آغاز کریں گے۔ جے ڈی ایف پنچایت اور شہری اداروں کے انتخابات میں مقابلہ کرے گی۔"
اکتوبر 2023 میں اپنی پارٹی کے ساتھ سیاسی اننگز کا آغاز کرنے والے طلعت نے بعد میں پلوامہ اسمبلی حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر 2024 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں نے اتوار کو کولگام ضلع میں ایک تعارفی ورکرز کنونشن کا اہتمام کیا۔
شمیم احمد ٹھوکر جو جماعت کے حمایت یافتہ امیدواروں کے الیکشن انچارج تھے، نے کہا کہ جے ڈی ایف لوگوں کو نچلی سطح پر منشیات کی لعنت، ماحولیاتی بحران اور نکاسی آب کے ناکارہ نظام جیسے مسائل کے خلاف متحرک کرنا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں: جماعت اسلامی کا جموں و کشمیر کی سیاست میں آنا خوش آئند: رفیق احمد شاہ
انہوں نے کہا کہ "ہم ان مسائل کے لیے لڑنے والی حکومت کی حمایت کریں گے اور ہر طرح کے انتخابات میں حصہ لیں گے۔'' واضح رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد فروری 2019 میں جے آئی پر پابندی لگا دی گئی تھی اور اس کی قیادت مختلف جیلوں میں بند ہے۔ 2024 میں مرکز کی حکومت کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد جے آئی کے دس حمایت یافتہ امیدواروں نے اسمبلی الیکشن میں حصہ لیا تھا۔
کمیونسٹ لیڈر ایم وائی تاریگامی کے خلاف الیکشن لڑنے والے سیار ریشی نے کہا کہ وہ لوگ جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں انہیں "ہمارے کارواں" میں شامل ہونا چاہیے۔