ممبئی: بدلاپور عصمت دری کیس کے مرکزی ملزم اکشے شندے کی پیر کو پولیس انکاؤنٹر میں موت ہو گئی۔ جب اکشے شندے کو بدلا پور لے جا رہے تھے، اس نے پولس اہلکار کی بندوق پکڑ لی اور پولیس والوں پر گولی چلا دی۔ ایسا کہا جا رہا ہے کہ، پولیس نے اپنے دفاع میں اکشے کو گولی مار دی۔ اکشے کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ لیکن، وہ مر گیا.
Maharashtra | Akshay Shinde, the accused arrested in the case of exploitation of innocent girls in Badalpur school, snatched the police's weapon and opened fire on the police in the vehicle. Police officers were also injured in this, Akshay Shinde was shot in the police…
— ANI (@ANI) September 23, 2024
پولیس اہلکار زخمی:
موصول اطلاع کے مطابق ملزم اکشے شندے تلوجہ جیل میں تھا۔ وہاں سے پولیس اسے بدلاپور لے جارہی تھی۔ اس وقت ملزم نے سیکیورٹی کے لیے تعینات پولیس اہلکار کی بندوق چھین لی اور ان پر گولی چلا دی۔ اس حملے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ پولیس کی جوابی فائرنگ میں ملزم اکشے شندے ہلاک ہو گیا۔
#WATCH | Maharashtra CM Eknath Shinde says, " he (akshay shinde) was taken for investigation as his ex-wife has registered a case of sexual assault. he fired on a police personnel, nilesh more who got injured and has been admitted to hospital. police in self-defence took that… https://t.co/MJgfoX9nOR pic.twitter.com/oICJU3OJiK
— ANI (@ANI) September 23, 2024
وزیراعلیٰ شندے نے کیا کہا؟
مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس معاملے میں کہا کہ "اسے (اکشے شندے) کو تحقیقات کے لیے لے جایا گیا کیونکہ اس کی سابقہ بیوی نے جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ اس نے ایک پولیس اہلکار نیلیش مورے پر گولی چلائی جو زخمی ہو گیا اور اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔" اپنے دفاع میں یہ کارروائی کی گئی مزید معلومات تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گی۔‘‘
NCP-SCP MP Supriya Sule says, " the mahayuti government's approach to the badlapur sexual assault case of two minor girls is shocking! delay in the filing of fir first, and now the prime accused is killed in custody! this is an absolute breakdown of law enforcement and justice… pic.twitter.com/lUrGOcwYut
— ANI (@ANI) September 23, 2024
اپوزیشن نے حکومت کو نشانہ بنایا:
این سی پی-ایس سی پی ایم پی سپریہ سولے کا کہنا ہے کہ، "بدلا پور میں دو نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں مہایوتی حکومت کا نقطہ نظر چونکا دینے والا ہے! پہلے ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر، اور اب مرکزی ملزم کو حراست میں مار دیا گیا! یہ ایک مکمل بریک ڈاؤن ہے۔ قانون نافذ کرنے والا اور انصاف کا نظام یہ ناقابل معافی ہے، یہ مہاراشٹر کے لوگوں کو انصاف سے محروم کرتا ہے۔
#WATCH | Badlapur sexual assault accused dies after being shot at by police in retaliatory firing, Shiv Sena (UBT) leader and spokesperson Anand Dubey says," ...the home minister & police should form an sit to probe the matter as there are many doubts. the govt and police should… pic.twitter.com/yNxWc4Idge
— ANI (@ANI) September 23, 2024
بدلاپور جنسی زیادتی کے ملزم کی پولیس کی جوابی فائرنگ میں ہلاکت کے بعد شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما اور ترجمان آنند دوبے نے کہا کہ، ''وزیر داخلہ اور پولیس کو معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دینی چاہیے کیونکہ بہت سے شبہات ہیں۔ حکومت اور پولیس کو واضح کرنا چاہیے اور عوام کو بتانا چاہیے کہ کیا ہوا۔"
اصل معاملہ کیا ہے؟
بدلاپور کے ایک مشہور اسکول کی دو چار سالہ طالبات کے ساتھ اسکول کے بیت الخلا میں جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ملزم اکشے شندے (عمر 23) کو بدلا پور ایسٹ تھانے میں جنسی زیادتی کے ساتھ پوکسو ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
ریاست میں غصے کی لہر:
بدلاپور کے اسکول میں عصمت ریزی کا واقعہ سامنے آنے کے بعد پوری ریاست میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔ لڑکیوں پر مظالم کے خلاف بدلاپور ریلوے اسٹیشن پر 'ریل روکو' احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کے دوران مشتعل مظاہرین کی جانب سے ملزم کو عوام کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: