ETV Bharat / state

Gujarat Assembly Election 2022 دریاپور کے اے آئی ایم آئی ایم کے دعویداروں سے بات چیت

author img

By

Published : Oct 30, 2022, 2:14 PM IST

ایم آئی ایم کے دعویدار احد خان پٹھان نے کہا کہ کانگریس کے اندر اگر کوئی داڑھی ٹوپی میں ہو تو اسے اسٹیج پر بھی جانے نہیں دیا جاتا اور لوگوں کے درمیان میں بھی نہیں بھیجا جاتا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اس سے ہمارے ہندو بھائی ناراض ہو جائیں گے جب کہ داڑھی ٹوپی تو مسلمانوں کا حق ہے۔ اس لیے لوگ سمجھتے ہیں کہ کانگریس اور بی جے پی ایک ہیں۔ AIMIM Leader Dariyapur Ahmedabad

Gujarat Assembly Election 2022
Gujarat Assembly Election 2022

احمدآباد: گجرات اسمبلی انتخابات میں اسد الدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بھی پہلی بار الیکشن لڑنے والی ہے۔ جس کے لیے میم کی جانب سے زور و شور سے تیاریاں جاری ہیں۔ ایسے حالات می‍ں دریاپور اسمبلی حلقے کے لیے اے آئی ایم آئی ایم کے چار دعویداروں سے ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آراء نے خصوصی بات کی۔ Discussion with AIMIM Party Ticket Contenders of Dariyapur Ahmedabad Gujarat

دریاپور کے اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے دعویداروں سے بات چیت


اے آئی ایم آئی ایم کے دریاپور 51 اسمبلی حلقے کے چار دعویداروں دانش قریشی، راجو مومن، احد خان اور عشرت حسین شیخ ہیں۔ ایسے می‍ں ایک دعویدار دانش قریشی نے کہا کہ دریاپور میں گذشتہ 15 برسوں سے غیاث الدین شیخ ایم ایل اے ہیں لیکن وہ لوگوں کی امیدوں پر کھرے نہیں اترے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ وہ ایک محدود طبقے کے ایم ایل اے بن کر رہ گئے ہیں اور عوام سے دور ہیں۔ اسی وجہ سے عوام کی طرف سے بدلاؤ کی آواز اٹھی اور اسی بدلاؤ کی آواز کو پہچانتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے طے کیا کہ وہ دریاپور سے انتخابات لڑے گی۔ دریا پور کے عوام کی حالت خستہ ہے، پندرہ برسوں سے بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ ان کی حالت کو سدھارنے کے لیے میم الیکشن لڑ رہی ہے۔

راجو مومن نے کہا میں 10 سال کانگریس سے دریاپور میں کونسلر رہا۔ 2007 میں غیاث شیخ کو دریاپور کا رکن اسمبلی بنایا گیا اور انہیں کام کرنے کے لیے رکن اسمبلی بنایا گیا تھا لیکن گزشتہ 15 سالوں سے انہوں نے اس طرح کا کام نہیں کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔ اسی وجہ سے جب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات میں آئی تب ہم نے فوراً کانگریس کو چھوڑ کر ایم آئی ایم پارٹی کو جوائن کیا اور ایم آئی ایم کا کام شروع کیا اور اب ہم نے اے آئی ایم آئی ایم سے دعویداری کی ہے کیونکہ ہم دریا پور میں بدلاؤ لانا چاہتے ہیں عوام کا کام کرنا چاہتے ہیں۔

وہیں ایک اور ایم آئی ایم کے دعویدار احد خان پٹھان نے کہا کہ کانگریس کے اندر اگر کوئی داڑھی ٹوپی میں ہو تو اسے اسٹیج پر بھی جانے نہیں دیا جاتا اور لوگوں کے درمیان میں بھی نہیں بھیجا جاتا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اس سے ہمارے ہندو بھائی ناراض ہو جائیں گے تو داڑھی ٹوپی تو ہمارا حق ہے اس لیے لوگ سمجھتے ہیں کہ کانگریس اور بی جے پی ایک ہے اور کانگریس تو مسلمانوں کو پسند بھی نہیں کرتی ہے۔ صرف ان کے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین داڑھی ٹوپی والوں کو بھی اپنا امیدوار بنا رہی ہیں جو کوئی دوسری پارٹی نہیں کر سکتی۔

چوتھے دعویدار عشرت حسین شیخ نے کہا کہ گجرات کی عوام چاہتی تھی کہ کوئی لیڈر ایسا آئے جو ان کی آواز بنے اور ان کی آواز سنے۔ اب اویسی صاحب آئے ہیں اور اویسی صاحب ہر معاملے میں آواز اٹھاتے رہے ہیں اور کانگریس کے جو بھی لیڈر ہیں جو سیکولر ووٹ لے کر الیکشن جیتے ہیں وہ الیکشن جیتنے کے بعد جاکر کروڑوں روپیوں میں بک جاتے ہیں۔ وہ کسی مسلم کے موضوع پر بات نہیں کرتے بلکہ انہیں ان پر بولتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے۔ ایسے میں اسد الدین اویسی کے آنے کے بعد عوام میں ہمت آئی ہے اور عوام چاہتی ہے کہ ایسا لیڈر بنے جو ہمیشہ مظلوم کی آواز پارلیمنٹ میں جس طریقے سے اٹھایا جاتا ہے اسی طرح اسمبلی میں بھی آواز اٹھائی جائے اور ایم آئی ایم کا ہر امیدوار جیت کر اسمبلی میں اپنی آواز اٹھائے گا اور مظلوموں اور غریبوں کے حقوق کی لڑائی لڑے گا اور اسی وجہ سے ہم سبھی نے دعویداری کی ہے۔ اب ان میں سے کسی کو بھی امیدوار بنایا جائے ہم اتحاد کے ساتھ اس کا سپورٹ کریں گے اور اسے جتائیں گے۔

احمدآباد: گجرات اسمبلی انتخابات میں اسد الدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بھی پہلی بار الیکشن لڑنے والی ہے۔ جس کے لیے میم کی جانب سے زور و شور سے تیاریاں جاری ہیں۔ ایسے حالات می‍ں دریاپور اسمبلی حلقے کے لیے اے آئی ایم آئی ایم کے چار دعویداروں سے ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آراء نے خصوصی بات کی۔ Discussion with AIMIM Party Ticket Contenders of Dariyapur Ahmedabad Gujarat

دریاپور کے اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے دعویداروں سے بات چیت


اے آئی ایم آئی ایم کے دریاپور 51 اسمبلی حلقے کے چار دعویداروں دانش قریشی، راجو مومن، احد خان اور عشرت حسین شیخ ہیں۔ ایسے می‍ں ایک دعویدار دانش قریشی نے کہا کہ دریاپور میں گذشتہ 15 برسوں سے غیاث الدین شیخ ایم ایل اے ہیں لیکن وہ لوگوں کی امیدوں پر کھرے نہیں اترے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ وہ ایک محدود طبقے کے ایم ایل اے بن کر رہ گئے ہیں اور عوام سے دور ہیں۔ اسی وجہ سے عوام کی طرف سے بدلاؤ کی آواز اٹھی اور اسی بدلاؤ کی آواز کو پہچانتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے طے کیا کہ وہ دریاپور سے انتخابات لڑے گی۔ دریا پور کے عوام کی حالت خستہ ہے، پندرہ برسوں سے بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ ان کی حالت کو سدھارنے کے لیے میم الیکشن لڑ رہی ہے۔

راجو مومن نے کہا میں 10 سال کانگریس سے دریاپور میں کونسلر رہا۔ 2007 میں غیاث شیخ کو دریاپور کا رکن اسمبلی بنایا گیا اور انہیں کام کرنے کے لیے رکن اسمبلی بنایا گیا تھا لیکن گزشتہ 15 سالوں سے انہوں نے اس طرح کا کام نہیں کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔ اسی وجہ سے جب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات میں آئی تب ہم نے فوراً کانگریس کو چھوڑ کر ایم آئی ایم پارٹی کو جوائن کیا اور ایم آئی ایم کا کام شروع کیا اور اب ہم نے اے آئی ایم آئی ایم سے دعویداری کی ہے کیونکہ ہم دریا پور میں بدلاؤ لانا چاہتے ہیں عوام کا کام کرنا چاہتے ہیں۔

وہیں ایک اور ایم آئی ایم کے دعویدار احد خان پٹھان نے کہا کہ کانگریس کے اندر اگر کوئی داڑھی ٹوپی میں ہو تو اسے اسٹیج پر بھی جانے نہیں دیا جاتا اور لوگوں کے درمیان میں بھی نہیں بھیجا جاتا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اس سے ہمارے ہندو بھائی ناراض ہو جائیں گے تو داڑھی ٹوپی تو ہمارا حق ہے اس لیے لوگ سمجھتے ہیں کہ کانگریس اور بی جے پی ایک ہے اور کانگریس تو مسلمانوں کو پسند بھی نہیں کرتی ہے۔ صرف ان کے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین داڑھی ٹوپی والوں کو بھی اپنا امیدوار بنا رہی ہیں جو کوئی دوسری پارٹی نہیں کر سکتی۔

چوتھے دعویدار عشرت حسین شیخ نے کہا کہ گجرات کی عوام چاہتی تھی کہ کوئی لیڈر ایسا آئے جو ان کی آواز بنے اور ان کی آواز سنے۔ اب اویسی صاحب آئے ہیں اور اویسی صاحب ہر معاملے میں آواز اٹھاتے رہے ہیں اور کانگریس کے جو بھی لیڈر ہیں جو سیکولر ووٹ لے کر الیکشن جیتے ہیں وہ الیکشن جیتنے کے بعد جاکر کروڑوں روپیوں میں بک جاتے ہیں۔ وہ کسی مسلم کے موضوع پر بات نہیں کرتے بلکہ انہیں ان پر بولتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے۔ ایسے میں اسد الدین اویسی کے آنے کے بعد عوام میں ہمت آئی ہے اور عوام چاہتی ہے کہ ایسا لیڈر بنے جو ہمیشہ مظلوم کی آواز پارلیمنٹ میں جس طریقے سے اٹھایا جاتا ہے اسی طرح اسمبلی میں بھی آواز اٹھائی جائے اور ایم آئی ایم کا ہر امیدوار جیت کر اسمبلی میں اپنی آواز اٹھائے گا اور مظلوموں اور غریبوں کے حقوق کی لڑائی لڑے گا اور اسی وجہ سے ہم سبھی نے دعویداری کی ہے۔ اب ان میں سے کسی کو بھی امیدوار بنایا جائے ہم اتحاد کے ساتھ اس کا سپورٹ کریں گے اور اسے جتائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.