اونتی پورہ: جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ سے تعلق رکھنے والے آزاد یوسف کمار آن لائن جاب سے حاصل کرنے کی کوشش کے دوران ایک فراڈ کا شکار ہو گئے۔ انہیں نوکری کے لیے سلیکشن کے نام پر روس یوکرین جنگ میں لڑنے کے لیے بھیج دیا گیا۔
دھوکے سے میدان جنگ میں بھیجے جانے کے بعد اس نوجوان نے زندگی کی آس چھوڑ دی تھی، لیکن نو ماہ کی سیاہ راتوں کے بعد آخر کار یہ نوجوان آج کشمیر کے پوشہ ون اونتی پورہ میں واقع اپنے گھر پہنچ گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں اس نوجوان نے روس یوکرین جنگ کی درد ناک کہانی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ دراصل آن لائن نوکری سرچ کر رہا تھا۔ اسی دوران ایک یو ٹیوب چینل پر ملازمت کا اشتہار دیکھ کر اس نے اپلائی کیا لیکن نوکری کے نام پر اس کو روس یوکرین سرحد پر جنگ لڑنے کے لیے بھیج دیا گیا جہاں دیگر ساتھیوں کے ساتھ اس نے موت کو قریب سے دیکھا۔ اس اس کے پاوں میں گولی بھی لگی۔
مزید پڑھیں: روس میں پھنسے کشمیری نوجوان کو واپس لانے کی کوشش جاری
آزاد یوسف کمار مزید بتایا کہ روس پہنچنے کے بعد اس کا پاسپورٹ، دیگر لازمی اسناد اور فون چھینا گیا تاہم جب انھیں معلوم ہوا کہ وہ پھنس گئے ہیں تو اس دوران ایک بھارتی شہری پٹھان بھائی کے ذریعے گھر والوں سے رابطہ ہوا۔
نوجوان کے مطابق گھر اور ملک کے لوگوں سے رابطہ ہونے کے بعد اسد الدین اویسی سمیت کئی اہم شخصیات نے یوکرین جنگ میں پھنسے بھارتی شہریوں کی وطن واپسی کے لیے آواز اٹھائی گئی، جس کے بعد ہمارے ملک کے وزیر اعظم نریندرمودی نے روسی ہم منصب ولادی میر پوتن کے ساتھ ایک ملاقات میں یہ مسئلہ اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین جنگ میں پھنسا کشمیری نوجوان، اہل خانہ کی وزیراعظم مودی سے اپیل
آزاد یوسف نے سکون کی سانس لیتے ہوئے کہا کہ بالآخر میں اب گھر پہنچ چکا ہوں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کشمیر کے دیگر نوجوانوں کو بھی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ بیرون ملک نوکری حاصل کرنا چاہتے ہوں وہ صرف گورنمنٹ سے تسلیم شدہ ایجنسی کے ساتھ ہی رابطہ کریں، ورنہ ان کے ساتھ بھی یہ معاملہ پیش آسکتا ہے۔
مزید پڑھیں:
ایجنٹوں کے جھانسہ میں آکر روس۔یوکرین جنگ میں شامل ہونے والا حیدرآبادی نوجوان ہلاک