سری نگر: انڈین ایڈمنسٹریٹیو سروس (آئی اے ایس) کا امتحان پاس کرنے والے کشمیر کے پہلے مسلمان محمد شفیع پنڈت کا جمعرات کو 80 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ پنڈت نے 1969 میں سول سروسز کے لیے کوالیفائی کیا تھا اور اس طرح کرنے والے پہلے کشمیری مسلمان بن کر تاریخ رقم کی۔ عوامی خدمت میں ان کا آخری کردار جموں اور کشمیر پبلک سروس کمیشن (JKPSC) کے چیئرمین کے طور پر تھا، جہاں انہوں نے شفافیت اور انصاف پسندی کے ساتھ کام کرنے کے لیے شہرت حاصل کی۔
My good friend of many years. Mohammed Shafi Pandit, has just passed away. He was a 1969-batch IAS officer who occupied important positions with distinction, both in J&K and at the Centre. After retirement, he devoted himself to various public causes and emerged as a leading… pic.twitter.com/bbxsAXXXwh
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) September 19, 2024
اپنے پورے کیریئر کے دوران، محمد شفیع پنڈت کشمیر میں متعدد سول سوسائٹی اور انسان دوستی کی کوششوں میں شامل رہے۔ انہوں نے 1992 میں حکومت ہند میں جوائنٹ سکریٹری کے طور پر منڈل کمیشن کی رپورٹ کو نافذ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پنڈت کے خاندانی ذرائع کے مطابق، ان کی میت ممکنہ طور پر آج سری نگر لے جائی جائے گی، ان کے اہل خانہ کو امید ہے کہ وہ شام تک انہیں سپرد خاک کر دیں گے۔ دریں اثنا، کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے پنڈت کو "ایک اچھا دوست" اور "وادی کے نوجوانوں کے لیے سول سروسز میں شامل ہونے کے لیے ایک رول ماڈل" قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Sehrish Asgar's Deputation Extended ڈاکٹر سحرش اصغر کی جموں کشمیر ڈیپوٹیشن میں ایک برس کی مزید توسیع
A role model in his youth, an icon in his middle age and a guide as a senior citizen, M S Pandit, IAS, influenced many generations of Kashmiris, including mine. Proud of his personal lineage and professional legacy, he was the leading light of our clan. RIP.
— Haseeb Drabu (@HaseebDrabu) September 19, 2024
جموں و کشمیر کے سابق وزیر خزانہ حسیب درابو نے بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا، "اپنی جوانی میں ایک رول ماڈل، اپنی درمیانی عمر میں ایک آئیکن اور ایک بزرگ شہری کے طور پر ایک رہنما، ایم ایس پنڈت، آئی اے ایس، نے کشمیریوں کی کئی نسلوں کو بشمول میرے متاثر کیا۔ اپنے ذاتی نسب اور پیشہ ورانہ میراث پر فخر ہے، وہ ہمارے قبیلے کی سرکردہ روشنی تھے۔"