سرینگر : میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے لال چوک کے تاجروں کی اس پہل کی ستائش کی ہے جنہوں نے علاقے میں ایک سائن بورڈ نصب کیا تھا جس میں سیاحون سے مقامی ثقافت کا احترام کرنے، شراب اور منشیات سے پرہیز کرنے اور صفائی کا خیال رکھنے کی اپیل کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی شہری پہل وقت کی اہم ضرورت ہے اور دوسروں کو بھی، خاص طور پر ہوٹل اور سیاحت کی صنعت سے وابستہ افراد کو، اس کی تقلید کرنی چاہیے کیونکہ یہی وہ مقامات ہیں جہاں ان برائیوں کو فروغ دینے کا بہانہ فراہم کیا جاتا ہے۔
میرواعظ نے کہا کہ لوگوں کو اپنے معاشرے کے اخلاقی اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے اور ماحول کو بچانے میں فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔
تاہم یہ امر حیران کن اور افسوسناک ہے کہ حکام نے اس سائن بورڈ کو ضبط کر لیا ہے، جس سے اس اقدام کے پس پردہ مقاصد پر سوالات اٹھتے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس کارروائی پر اٹھائے گئے سوالات کا حوالہ دیتے ہوئے میرواعظ نے زور دیا کہ لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ معاشرے میں اخلاقی اور ذمہ دارانہ طرزِ عمل کی حمایت کریں چاہے وہ مقامی افراد ہوں یا یہاں آنے والے مہمان ہوں یا سیاح۔
یہ بھی پڑھیں: میری ذاتی آزادی اور حقوق کی خلاف ورزی کو بند کیا جائے: میرواعط عمر فاروق - MIRWAIZ UMAR FAROOQ
میرواعظ نے حکام سے اپیل کی کہ جس طرح وہ جموں و کشمیر میں منشیات کی لعنت کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں، اسی طرح انہیں ایسی شہری کوششوں کی بھی حمایت کرنی چاہیے جو معاشرتی اقدار اور عوامی فلاح و بہبود کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں، نہ کہ انہیں دبایا جانا چاہئے۔