ETV Bharat / international

غزہ میں حالات بد سے بدتر، مواصلاتی نظام ٹھپ، بھوک مری کا خدشہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 17, 2023, 8:05 AM IST

Updated : Nov 17, 2023, 12:53 PM IST

غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور بربریت 42 ویں دن میں داخل ہوگئی ہے۔ جنگ زدہ غزہ ان دنوں اپنے سب سے برے دور سے گزر رہا ہے۔ شمالی غزہ میں کم از کم 11500 فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار اسرائیل اب جنوب کی جانب پیش قدمی کا اشارہ دے رہا ہے۔ دوسری جانب، غزہ کی بیکریاں اور پانی کے ذخائر اسرائیلی بمباری میں تباہ ہوچکے ہیں۔ اب غزہ کے باشندوں پر بھوک مری اور پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ Gaza loses communications , Israel Hamas War

Threatening to worsen humanitarian crisis in Gaza
Threatening to worsen humanitarian crisis in Gaza

غزہ: فلسطین کے اہم ٹیلی کام فراہم کنندہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایندھن کی شدید کمی کی وجہ سے جمعرات کو مواصلاتی نظام ٹھپ ہو گیا ہے۔ یہاں انٹرنیٹ اور فون نیٹ ورکس بند ہو گئے ہیں، جس سے محصور علاقہ بیرونی دنیا سے مؤثر طریقے سے کٹ گیا ہے۔

  • From our📍#Gaza team @TomWhite:

    There will NOT be a cross-border aid operation at the Rafah Crossing tomorrow.

    The communications network in #Gaza is down because there is NO fuel.

    This makes it impossible to manage or coordinate humanitarian aid convoys. pic.twitter.com/Kaj8z0lE9f

    — UNRWA (@UNRWA) November 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی نے غزہ میں انٹرنیٹ اور فون نیٹ ورکس کے خاتمے پر "شدید تشویش" کا اظہار کیا ہے اور مصر اور اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایندھن کو محصور علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دیں۔ نیویارک میں قائم میڈیا فریڈم آرگنائزیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے مواصلاتی بلیک آؤٹ "غزہ میں رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کی زندگیوں اور ان کی کوریج کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔"

  • CPJ is highly alarmed by widespread reports of a communications blackout in #Gaza due to a fuel shortage & urgently calls on the Israeli and Egyptian governments to allow humanitarian assistance, incl. fuel, to reconnect journalists in Gaza with the world.https://t.co/cSR0e8q91S

    — Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) November 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • اسرائیل نے جنوبی غزہ میں بھی زمینی کارروائی کا اشارہ دیا:

اسرائیل نے اشارہ دیا ہے کہ زمینی حملہ جلد ہی جنوب تک پھیل سکتا ہے۔ جنوبی غزہ سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق یہاں کے کچھ حصوں میں فلسطینیوں نے کہا کہ انہیں جمعرات کو انخلاء کے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ غزہ کے 2.3 ملین میں سے زیادہ تر لوگ اسرائیلی جارحیت سے بچنے کے لیے جنوب کی طرف کوچ کر رہے ہیں۔

  • مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین میں ’شدید جھڑپیں جاری ہیں:

اسرائیلی فوج نے شمالی شہر پر دھاوا بولنے کے بعد اس کے تمام داخلی راستے بند کر دیے ہیں اور اسے گورنری کے دیگر قصبوں اور دیہاتوں سے الگ تھلگ کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے شہر میں فلسطینیوں پر حملہ کرتے ہوئے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی ہے۔ جنین کے سرکاری اسپتال کے آس پاس فوج نے چھاپہ مارا ہے۔ شہر اور اس کے پناہ گزین کیمپ کے آس پاس 80 سے زائد فوجی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ بلڈوزر بھی تعینات کیے گئے ہیں، جب کہ متعدد گھروں اور عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات ہیں۔ ایندھن کی کمی کے باعث شہر کے کئی علاقوں کی بجلی بھی منقطع ہوگئی ہے۔ اسرائیلی بلڈوزروں نے مبینہ طور پر ایک گلی کو منہدم کر دیا ہے، جبکہ اس علاقے میں کھڑی متعدد شہریوں کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ شہر میں مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔ جنین کے آس پاس کے کئی دیہاتوں جیسے جلبون، بیت قد، فققہ، دیر ابو دائف اور یباد پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں۔

  • Palestinians in Gaza have already endured more than a month of ongoing phone and internet disruption as a result of relentless airstrikes by Israel.

    Intentional shutdowns or restrictions on internet access violate rights and can be deadly during crises.https://t.co/LXr9xlSsur pic.twitter.com/jkUBix5Nhm

    — Human Rights Watch (@hrw) November 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="

Palestinians in Gaza have already endured more than a month of ongoing phone and internet disruption as a result of relentless airstrikes by Israel.

Intentional shutdowns or restrictions on internet access violate rights and can be deadly during crises.https://t.co/LXr9xlSsur pic.twitter.com/jkUBix5Nhm

— Human Rights Watch (@hrw) November 16, 2023 ">
  • غزہ کی آبادی کو بھوک مری کے امکانات‘ کا سامنا: ڈبلیو ایف پی

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ صرف 10 فیصد ضروری خوراکی سامان غزہ میں داخل ہو رہا ہے اور محصور اور بمباری سے متاثرہ فلسطینی علاقوں میں لوگوں کو "فوری طور پر بھوک مری کے امکان" کا سامنا ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے اشتراک سے چلنے والی آخری بیکری کو اس ہفتے کے شروع میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے بند کرنا پڑا۔ یہاں غزہ کے شہریوں کے لیے روٹی بنائی جاتی تھی۔ ڈبلیو ایف پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی میک کین نے کہا، "موسم سرما کے تیزی سے قریب آنے، غیر محفوظ اور زیادہ بھیڑ بھری پناہ گاہوں، اور صاف پانی کی کمی کے باعث، شہریوں کو بھوک مری کے فوری امکان کا سامنا ہے۔"

  • اسرائیل نے پانی بند رکھا تو غزہ میں بیماریاں پھیل جائیں گی: ایچ آر ڈبلیو

ہیومن رائٹس واچ نے جمعرات کو کہا کہ لوگوں کو صاف پانی تک رسائی نہیں ہے اس لیے ہیضہ اور ٹائیفائیڈ جیسی پانی سے پھیلنے والی متعدی بیماریاں جلد ہی غزہ میں پھیلنا شروع ہو جائیں گی۔ اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد غزہ کا محاصرہ کیا ہے، جس سے گنجان آبادی والی اس پٹی کی پانی، بجلی اور ایندھن تک رسائی منقطع ہو گئی ہے۔ اسرائیل اور مصر کے راستے اب ایک محدود مقدار میں پانی آتا ہے لیکن زیادہ تر لوگ مقامی پانی پر انحصار کرتے ہیں، جس میں سے 96 فیصد پانی کا ذخیرہ "انسانی استعمال کے لیے نا مناسب" ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں کہا کہ "صاف پانی کی کمی کے نتیجے میں صحت عامہ کے ماہرین کی جانب سے غزہ میں انفیکشن کی متعدی بیماری کے پھیلنے کے بارے میں 'شدید تشویش' پیدا ہو رہی ہے۔" نیویارک میں قائم گروپ نے اسرائیل سے غزہ کی ناکہ بندی فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • In the Southern 3 governorates of #Gaza
    76 water wells have stopped
    2 main drinking water plants have stopped
    15 sewage pumping stations have stopped
    impacting 100Ks of people - they simply ran out of fuel@UNRWA @UNOCHA

    — Thomas White (@TomWhiteGaza) November 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • غزہ کے امدادی کارکنوں، طبی عملے کو 'انتہائی سخت حالات' کا سامنا: پی آر سی ایس

غزہ میں اسرائیلی جارحیت 42 ویں دن میں داخل ہو رہی ہے۔ غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کے باوجود، فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے ساتھ کام کرنے والے امدادی کارکن اور طبی عملے غزہ میں کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایکس پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، انسانی ہمدردی کے گروپ نے کہا کہ پیرامیڈیکس اور ریسکیورز کو "انتہائی سخت حالات" کا سامنا ہے، ان میں سے کچھ کو جنگ کے دوران حملوں سے "بچایا نہیں جا رہا"۔ فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے کم از کم چار ارکان 7 اکتوبر سے شروع ہونے والے تنازعے میں ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 22 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کارکنان "اپنے خاندانوں اور بچوں سے الگ ہوتے ہوئے روزانہ خونریزی دیکھنے کے نفسیاتی اثرات" سے بھی نمٹ رہے ہیں۔

  • Despite the 41st consecutive day of Israeli aggression, @PalestineRCS paramedics continue their humanitarian duty amid the challenging conditions and the psychological impact of witnessing daily bloodshed, while being separated from their families and children.#Gazapic.twitter.com/x920henx5i

    — PRCS (@PalestineRCS) November 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

غزہ: فلسطین کے اہم ٹیلی کام فراہم کنندہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایندھن کی شدید کمی کی وجہ سے جمعرات کو مواصلاتی نظام ٹھپ ہو گیا ہے۔ یہاں انٹرنیٹ اور فون نیٹ ورکس بند ہو گئے ہیں، جس سے محصور علاقہ بیرونی دنیا سے مؤثر طریقے سے کٹ گیا ہے۔

  • From our📍#Gaza team @TomWhite:

    There will NOT be a cross-border aid operation at the Rafah Crossing tomorrow.

    The communications network in #Gaza is down because there is NO fuel.

    This makes it impossible to manage or coordinate humanitarian aid convoys. pic.twitter.com/Kaj8z0lE9f

    — UNRWA (@UNRWA) November 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی نے غزہ میں انٹرنیٹ اور فون نیٹ ورکس کے خاتمے پر "شدید تشویش" کا اظہار کیا ہے اور مصر اور اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایندھن کو محصور علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دیں۔ نیویارک میں قائم میڈیا فریڈم آرگنائزیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے مواصلاتی بلیک آؤٹ "غزہ میں رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کی زندگیوں اور ان کی کوریج کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔"

  • CPJ is highly alarmed by widespread reports of a communications blackout in #Gaza due to a fuel shortage & urgently calls on the Israeli and Egyptian governments to allow humanitarian assistance, incl. fuel, to reconnect journalists in Gaza with the world.https://t.co/cSR0e8q91S

    — Committee to Protect Journalists (@pressfreedom) November 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • اسرائیل نے جنوبی غزہ میں بھی زمینی کارروائی کا اشارہ دیا:

اسرائیل نے اشارہ دیا ہے کہ زمینی حملہ جلد ہی جنوب تک پھیل سکتا ہے۔ جنوبی غزہ سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق یہاں کے کچھ حصوں میں فلسطینیوں نے کہا کہ انہیں جمعرات کو انخلاء کے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ غزہ کے 2.3 ملین میں سے زیادہ تر لوگ اسرائیلی جارحیت سے بچنے کے لیے جنوب کی طرف کوچ کر رہے ہیں۔

  • مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین میں ’شدید جھڑپیں جاری ہیں:

اسرائیلی فوج نے شمالی شہر پر دھاوا بولنے کے بعد اس کے تمام داخلی راستے بند کر دیے ہیں اور اسے گورنری کے دیگر قصبوں اور دیہاتوں سے الگ تھلگ کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے شہر میں فلسطینیوں پر حملہ کرتے ہوئے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی ہے۔ جنین کے سرکاری اسپتال کے آس پاس فوج نے چھاپہ مارا ہے۔ شہر اور اس کے پناہ گزین کیمپ کے آس پاس 80 سے زائد فوجی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ بلڈوزر بھی تعینات کیے گئے ہیں، جب کہ متعدد گھروں اور عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات ہیں۔ ایندھن کی کمی کے باعث شہر کے کئی علاقوں کی بجلی بھی منقطع ہوگئی ہے۔ اسرائیلی بلڈوزروں نے مبینہ طور پر ایک گلی کو منہدم کر دیا ہے، جبکہ اس علاقے میں کھڑی متعدد شہریوں کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ شہر میں مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔ جنین کے آس پاس کے کئی دیہاتوں جیسے جلبون، بیت قد، فققہ، دیر ابو دائف اور یباد پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں۔

  • Palestinians in Gaza have already endured more than a month of ongoing phone and internet disruption as a result of relentless airstrikes by Israel.

    Intentional shutdowns or restrictions on internet access violate rights and can be deadly during crises.https://t.co/LXr9xlSsur pic.twitter.com/jkUBix5Nhm

    — Human Rights Watch (@hrw) November 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • غزہ کی آبادی کو بھوک مری کے امکانات‘ کا سامنا: ڈبلیو ایف پی

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ صرف 10 فیصد ضروری خوراکی سامان غزہ میں داخل ہو رہا ہے اور محصور اور بمباری سے متاثرہ فلسطینی علاقوں میں لوگوں کو "فوری طور پر بھوک مری کے امکان" کا سامنا ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے اشتراک سے چلنے والی آخری بیکری کو اس ہفتے کے شروع میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے بند کرنا پڑا۔ یہاں غزہ کے شہریوں کے لیے روٹی بنائی جاتی تھی۔ ڈبلیو ایف پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی میک کین نے کہا، "موسم سرما کے تیزی سے قریب آنے، غیر محفوظ اور زیادہ بھیڑ بھری پناہ گاہوں، اور صاف پانی کی کمی کے باعث، شہریوں کو بھوک مری کے فوری امکان کا سامنا ہے۔"

  • اسرائیل نے پانی بند رکھا تو غزہ میں بیماریاں پھیل جائیں گی: ایچ آر ڈبلیو

ہیومن رائٹس واچ نے جمعرات کو کہا کہ لوگوں کو صاف پانی تک رسائی نہیں ہے اس لیے ہیضہ اور ٹائیفائیڈ جیسی پانی سے پھیلنے والی متعدی بیماریاں جلد ہی غزہ میں پھیلنا شروع ہو جائیں گی۔ اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد غزہ کا محاصرہ کیا ہے، جس سے گنجان آبادی والی اس پٹی کی پانی، بجلی اور ایندھن تک رسائی منقطع ہو گئی ہے۔ اسرائیل اور مصر کے راستے اب ایک محدود مقدار میں پانی آتا ہے لیکن زیادہ تر لوگ مقامی پانی پر انحصار کرتے ہیں، جس میں سے 96 فیصد پانی کا ذخیرہ "انسانی استعمال کے لیے نا مناسب" ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں کہا کہ "صاف پانی کی کمی کے نتیجے میں صحت عامہ کے ماہرین کی جانب سے غزہ میں انفیکشن کی متعدی بیماری کے پھیلنے کے بارے میں 'شدید تشویش' پیدا ہو رہی ہے۔" نیویارک میں قائم گروپ نے اسرائیل سے غزہ کی ناکہ بندی فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • In the Southern 3 governorates of #Gaza
    76 water wells have stopped
    2 main drinking water plants have stopped
    15 sewage pumping stations have stopped
    impacting 100Ks of people - they simply ran out of fuel@UNRWA @UNOCHA

    — Thomas White (@TomWhiteGaza) November 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • غزہ کے امدادی کارکنوں، طبی عملے کو 'انتہائی سخت حالات' کا سامنا: پی آر سی ایس

غزہ میں اسرائیلی جارحیت 42 ویں دن میں داخل ہو رہی ہے۔ غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کے باوجود، فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے ساتھ کام کرنے والے امدادی کارکن اور طبی عملے غزہ میں کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایکس پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، انسانی ہمدردی کے گروپ نے کہا کہ پیرامیڈیکس اور ریسکیورز کو "انتہائی سخت حالات" کا سامنا ہے، ان میں سے کچھ کو جنگ کے دوران حملوں سے "بچایا نہیں جا رہا"۔ فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے کم از کم چار ارکان 7 اکتوبر سے شروع ہونے والے تنازعے میں ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 22 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کارکنان "اپنے خاندانوں اور بچوں سے الگ ہوتے ہوئے روزانہ خونریزی دیکھنے کے نفسیاتی اثرات" سے بھی نمٹ رہے ہیں۔

  • Despite the 41st consecutive day of Israeli aggression, @PalestineRCS paramedics continue their humanitarian duty amid the challenging conditions and the psychological impact of witnessing daily bloodshed, while being separated from their families and children.#Gazapic.twitter.com/x920henx5i

    — PRCS (@PalestineRCS) November 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
Last Updated : Nov 17, 2023, 12:53 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.