ETV Bharat / international

ٹرمپ کے دھڑا دھڑ فیصلے، اسرائیلی آبادکاروں پر پابندی ہٹائی، 1500 کو معافی، سزائے موت، ماحولیاتی معاہدہ، ڈبلیو ایچ او ۔ ۔ ۔ - DONALD TRUMP EXECUTIVE ORDERS

امریکہ کے نئے صدر ٹرمپ نے آفس سنبھالتے ہی بے شمار حکمناموں پر دستخط کیے ہیں جن کا اثر پوری دنیا پر پڑنے والا ہے۔

نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حکمناموں پر دستخط کرتے ہوئے
نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حکمناموں پر دستخط کرتے ہوئے (AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 21, 2025, 10:19 AM IST

ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری میعاد کے لیے عہدہ صدارت سنبھالتے ہی کئی اہم فیصلے صادر کیے۔ انہوں نے آفس کے پہلے دن آج پیر کو کئی اہم انتظامی حکمناموں پر دستخط کیے۔

ٹرمپ نے اسرائیلی آباد کاروں پر پابندی ہٹائی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مغربی کنارے میں متشدد اسرائیلی آباد کاروں پر عائد پابندیوں کو ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعہ منسوخ کر دیا۔ ٹرمپ کا یہ فیصلہ پہلے دن کے دوران جاری کیے گئے ایگزیکٹو آرڈرز کا حصہ ہے۔ واضح رہے کہ ایک سال قبل سابق صدر جو بائیڈن نے مغربی کنارے میں پُرتشدد کارروائی میں ملوث اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں عائد کرنے کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔

ٹرمپ دستخط شدہ حکنامہ دکھاتے ہوئے
ٹرمپ دستخط شدہ حکمنامہ دکھاتے ہوئے (Photo: AP)

ٹرمپ نے عالمی عدالت پر پابندیاں بحال کر دیں

نئے امریکی صدر ٹرمپ نے بائیڈن کے اس حکمنامے کو منسوخ کر دیا جس کے تحت انہوں نے آئی سی سی پر عائد کردہ 2020 کی پابندیوں کو ہٹا دیا تھا۔ بائیڈن نے اپنی مدت صدارت میں ایگزیکٹو آرڈر کے تحت بین الاقوامی فوجداری عدالت سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے 2020 کے فیصلے کو الٹ دیا تھا۔ ٹرمپ کے تازہ فیصلے کے مطابق اب امریکہ نے آئی سی سی کے ذمہ داروں پر اقتصادی پابندیاں اور سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ ٹرمپ نے پہلی مدت صدارت میں یہ پابندیاں افغانستان میں ممکنہ امریکی جنگی جرائم کی جانچ کی وجہ سے لگائی تھیں۔ حال ہی میں عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ کے خلاف بھی سرچ وارنٹ جاری کیا تھا جس کی وجہ سے متعدد امریکی قانون سے بھڑک گئے تھے۔

غیر ملکی ترقیاتی امداد پر 90 دن کے لیے پابندی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی خارجہ پالیسی کا جائزہ لینے تک غیر ملکی ترقیاتی امداد میں 90 دن کے لیے روکنے کا حکم دیا ہے۔ اس حکمنامے کے تحت "امریکہ کے غیر ملکی ترقیاتی امدادی پروگراموں کے سربراہان کو فوری طور پر نئی ذمہ داریوں اور ترقیاتی امدادی فنڈز کی تقسیم کو روکنا ہوگا۔" تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ اس حکم سے کون سے ادارے، ممالک، تنظیمیں اور پروگرامز متاثر ہوں گے۔

ٹرمپ دھڑا دھڑ حکمناموں پر دستخط کرتے ہوئے
ٹرمپ حکمناموں پر دھڑا دھڑ دستخط کرتے ہوئے (Photo: AP)

مبینہ دہشت گردوں کے حامی غیر ملکیوں پر نشانہ

اس حکمنامے میں مبینہ دہشت گردوں کی حامی غیر ملکیوں کو ویزا جاری کرنے سے متعلق الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو غیر ملکی شہریوں کو ویزا جاری کرنے میں " چوکس" رہنے کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ویزرے کے لیے منظوری پانے والے افراد امریکیوں یا امریکہ کے قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتے"۔ حکم نامے میں امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ غیر ملکی شہری "امریکہ کے شہریوں، ثقافت، حکومت، اداروں یا بانی اصولوں کے خلاف معاندانہ رویہ اختیار نہ کریں اور نامزد غیر ملکی دہشت گردوں اور ہماری قومی سلامتی کو لاحق خطرات کی حمایت اور مدد نہ کریں۔ "

ٹرمپ کا ڈبلیو ایچ او سے امریکہ کو نکالنے کا فیصلہ

ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او سے امریکہ کو نکالنے کے ایک حکمنامے پر دستخط کیے، جس میں کووڈ 19 کو ہینڈل نہ کر پانے، ادائیگی کے غیر منصفانہ مطالبات اور دیگر رکن ممالک (چین و روس) کے سیاسی اثر و رسوخ کا حوالہ دیا گیا۔ یہ پانچ سال سے بھی کم عرصے میں دوسری بار ہے کہ امریکہ نے عالمی ادارہ سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (Photo: AP)

پیرس موسمیاتی معاہدے سے دستبرداری کا حکم

صدر ٹرمپ نے اقتصادی خدشات اور مستقبل کی موسمیاتی کوششوں کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے پیرس موسمیاتی معاہدے سے امریکہ کو باہر نکال لیا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے امریکہ کو پیرس موسمیاتی معاہدے سے دوبارہ دستبردار ہونے کی ہدایت دی، جس سے گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کی عالمی کوششوں کو شدید دھچکا لگے گا۔

کیوبا کو دوبارہ بلیک لسٹ کرنے کا حکم

بائیڈن کے ایک اور حالیہ اقدام کو تبدیل کرتے ہوئے ٹرمپ نے کیوبا کو دہشت گردی کے ریاستی سرپرستوں کی بلیک لسٹ میں دوبارہ شامل رکنے کا حکم دیا ہے۔ بائیڈن نے قیدیوں کو آزاد کرنے کے معاہدے کے تحت کیوبا کو چند دن پہلے ہی فہرست سے نکال دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (Photo: AP)

صرف دو جنس 'مرد اور عورت' کو تسلیم کرنے کا حکم

ٹرمپ نے اپنے وعدے کے مطابق تنوع پروگرامز اور ایل جی بی ٹی (LGBTQ) مساوات کو فروغ دینے والے مختلف ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کر دیا۔ انہوں نے حکومت، کاروبار اور صحت سمیت دیگر شعبوں میں حقوق میں تنوع اور مساوات کو فروغ دینے والے فرمانوں کو الٹ دیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ آگے سے امریکی حکومت صرف "دو جنسوں، مرد اور عورت" کو تسلیم کرے گی۔

ایل جی پی ٹی کا علامتی جھنڈا
ایل جی بی ٹی (LGBTQ) کا علامتی جھنڈا (Photo: AP)

امریکہ میں سزائے موت کے حکم نامے پر دستخط

ٹرمپ نے امریکہ میں سزائے موت کو بحال کرنے کے حکمنامے پر دستخط کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو ہدایت دی کہ وہ امریکی ریاستوں کو مہلک انجیکشن کی دوائیں فراہم کرنے میں مدد کریں۔ ٹرمپ نے اٹارنی جنرل کو ہدایت دی کہ وہ "تمام ضروری اور قانونی کارروائی کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ریاستوں کے پاس سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے کافی مقدار میں مہلک انجیکشن والی ادویات موجود ہوں۔ حکم نامے میں ٹرمپ نے کہا کہ "سزائے موت کی مخالفت کرنے والے سیاست دانوں اور ججوں نے ہمارے ملک کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔"

ٹِک ٹاک کو 75 دن کی مہلت

ٹرمپ نے 170 ملین امریکی صارفین والے ٹک ٹاک (TikTok) کے آپریشنز میں 75 دن کی توسیع کردی ہے تاکہ صارفین کو اچانک بغیر متاثر کیے قومی سلامتی کے خدشات کو دور کیا جا سکے۔ امریکی صدر ٹرمپ کے اس ایگزیکٹو آرڈر کے تحت چینی کنٹرول شدہ ویڈیو شارٹ شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کے آپریشنز میں 75 دن کی توسیع کی گئی ہے، جس کے دوران وہ ایک ایسی قرارداد پر عمل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو قومی سلامتی کو تحفظ فراہم کرے اور 170 ملین امریکی صارفین والے پلیٹ فارم کو محفوظ بنائے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ افتتاحی تقریر میں کیا کیا بولے، خطاب کی اہم باتوں پر ایک نظر

اس میں انہوں نے کہا کہ "میں اٹارنی جنرل کو ہدایت کر رہا ہوں کہ وہ آج سے 75 دن کی مدت تک ایکٹ کو نافذ کرنے کے لیے کوئی کارروائی نہ کریں تاکہ میری انتظامیہ کو ایک منظم طریقے سے آگے بڑھنے کے لیے مناسب طریقہ کا تعین کرنے کا موقع مل سکے۔ واضح رہے کہ پچھلے سال اپریل میں منظور ہونے والے قانون نے TikTok کی سرپرست کمپنی ByteDance کو ایپ سے الگ ہونے یا امریکی ایپ اسٹورز کی جانب سے پابندی کا سامنا کرنے کے لیے 270 دن کا وقت دیا تھا۔ اس پابندی کے لیے 19 جنوری آخری تاریخ تھی۔

ٹرمپ آفس کے پہلے دن حکمناموں پر دستخط کرتے ہوئے
ٹرمپ آفس کے پہلے دن حکمناموں پر دستخط کرتے ہوئے (Photo: AP)

چھ جنوری کے 1500 ملزمین کی معافی

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چھ جنوری 2021 کو ہوئے فسادات معاملے میں اپنے 1,500 سے زیادہ حامیوں کو معاف کر دیا جن پر یو ایس کیپیٹل پر حملے کے جرائم کا الزام ہے۔ ان ملزمین میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے پولیس پر حملہ کیا۔ دفتر میں اپنے پہلے دن ہی انہوں نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔ اس فیصلے کے بعد اوتھ کیپرز اور پراؤڈ بوائز انتہاپسند گروپوں کے رہنما جنہیں محکمہ انصاف کی طرف سے سنگین ترین مقدمات میں بغاوت کی سازش کے مرتکب ٹھہرائے گئے ہیں، انہیں بھی سزا میں کمی کے بعد جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے صدر کا حلف اٹھا لیا، جے ڈی وانس نائب صدر بن گئے

ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری میعاد کے لیے عہدہ صدارت سنبھالتے ہی کئی اہم فیصلے صادر کیے۔ انہوں نے آفس کے پہلے دن آج پیر کو کئی اہم انتظامی حکمناموں پر دستخط کیے۔

ٹرمپ نے اسرائیلی آباد کاروں پر پابندی ہٹائی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مغربی کنارے میں متشدد اسرائیلی آباد کاروں پر عائد پابندیوں کو ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعہ منسوخ کر دیا۔ ٹرمپ کا یہ فیصلہ پہلے دن کے دوران جاری کیے گئے ایگزیکٹو آرڈرز کا حصہ ہے۔ واضح رہے کہ ایک سال قبل سابق صدر جو بائیڈن نے مغربی کنارے میں پُرتشدد کارروائی میں ملوث اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں عائد کرنے کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔

ٹرمپ دستخط شدہ حکنامہ دکھاتے ہوئے
ٹرمپ دستخط شدہ حکمنامہ دکھاتے ہوئے (Photo: AP)

ٹرمپ نے عالمی عدالت پر پابندیاں بحال کر دیں

نئے امریکی صدر ٹرمپ نے بائیڈن کے اس حکمنامے کو منسوخ کر دیا جس کے تحت انہوں نے آئی سی سی پر عائد کردہ 2020 کی پابندیوں کو ہٹا دیا تھا۔ بائیڈن نے اپنی مدت صدارت میں ایگزیکٹو آرڈر کے تحت بین الاقوامی فوجداری عدالت سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے 2020 کے فیصلے کو الٹ دیا تھا۔ ٹرمپ کے تازہ فیصلے کے مطابق اب امریکہ نے آئی سی سی کے ذمہ داروں پر اقتصادی پابندیاں اور سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ ٹرمپ نے پہلی مدت صدارت میں یہ پابندیاں افغانستان میں ممکنہ امریکی جنگی جرائم کی جانچ کی وجہ سے لگائی تھیں۔ حال ہی میں عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ کے خلاف بھی سرچ وارنٹ جاری کیا تھا جس کی وجہ سے متعدد امریکی قانون سے بھڑک گئے تھے۔

غیر ملکی ترقیاتی امداد پر 90 دن کے لیے پابندی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی خارجہ پالیسی کا جائزہ لینے تک غیر ملکی ترقیاتی امداد میں 90 دن کے لیے روکنے کا حکم دیا ہے۔ اس حکمنامے کے تحت "امریکہ کے غیر ملکی ترقیاتی امدادی پروگراموں کے سربراہان کو فوری طور پر نئی ذمہ داریوں اور ترقیاتی امدادی فنڈز کی تقسیم کو روکنا ہوگا۔" تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ اس حکم سے کون سے ادارے، ممالک، تنظیمیں اور پروگرامز متاثر ہوں گے۔

ٹرمپ دھڑا دھڑ حکمناموں پر دستخط کرتے ہوئے
ٹرمپ حکمناموں پر دھڑا دھڑ دستخط کرتے ہوئے (Photo: AP)

مبینہ دہشت گردوں کے حامی غیر ملکیوں پر نشانہ

اس حکمنامے میں مبینہ دہشت گردوں کی حامی غیر ملکیوں کو ویزا جاری کرنے سے متعلق الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو غیر ملکی شہریوں کو ویزا جاری کرنے میں " چوکس" رہنے کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ویزرے کے لیے منظوری پانے والے افراد امریکیوں یا امریکہ کے قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتے"۔ حکم نامے میں امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ غیر ملکی شہری "امریکہ کے شہریوں، ثقافت، حکومت، اداروں یا بانی اصولوں کے خلاف معاندانہ رویہ اختیار نہ کریں اور نامزد غیر ملکی دہشت گردوں اور ہماری قومی سلامتی کو لاحق خطرات کی حمایت اور مدد نہ کریں۔ "

ٹرمپ کا ڈبلیو ایچ او سے امریکہ کو نکالنے کا فیصلہ

ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او سے امریکہ کو نکالنے کے ایک حکمنامے پر دستخط کیے، جس میں کووڈ 19 کو ہینڈل نہ کر پانے، ادائیگی کے غیر منصفانہ مطالبات اور دیگر رکن ممالک (چین و روس) کے سیاسی اثر و رسوخ کا حوالہ دیا گیا۔ یہ پانچ سال سے بھی کم عرصے میں دوسری بار ہے کہ امریکہ نے عالمی ادارہ سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (Photo: AP)

پیرس موسمیاتی معاہدے سے دستبرداری کا حکم

صدر ٹرمپ نے اقتصادی خدشات اور مستقبل کی موسمیاتی کوششوں کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے پیرس موسمیاتی معاہدے سے امریکہ کو باہر نکال لیا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے امریکہ کو پیرس موسمیاتی معاہدے سے دوبارہ دستبردار ہونے کی ہدایت دی، جس سے گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کی عالمی کوششوں کو شدید دھچکا لگے گا۔

کیوبا کو دوبارہ بلیک لسٹ کرنے کا حکم

بائیڈن کے ایک اور حالیہ اقدام کو تبدیل کرتے ہوئے ٹرمپ نے کیوبا کو دہشت گردی کے ریاستی سرپرستوں کی بلیک لسٹ میں دوبارہ شامل رکنے کا حکم دیا ہے۔ بائیڈن نے قیدیوں کو آزاد کرنے کے معاہدے کے تحت کیوبا کو چند دن پہلے ہی فہرست سے نکال دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (Photo: AP)

صرف دو جنس 'مرد اور عورت' کو تسلیم کرنے کا حکم

ٹرمپ نے اپنے وعدے کے مطابق تنوع پروگرامز اور ایل جی بی ٹی (LGBTQ) مساوات کو فروغ دینے والے مختلف ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کر دیا۔ انہوں نے حکومت، کاروبار اور صحت سمیت دیگر شعبوں میں حقوق میں تنوع اور مساوات کو فروغ دینے والے فرمانوں کو الٹ دیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ آگے سے امریکی حکومت صرف "دو جنسوں، مرد اور عورت" کو تسلیم کرے گی۔

ایل جی پی ٹی کا علامتی جھنڈا
ایل جی بی ٹی (LGBTQ) کا علامتی جھنڈا (Photo: AP)

امریکہ میں سزائے موت کے حکم نامے پر دستخط

ٹرمپ نے امریکہ میں سزائے موت کو بحال کرنے کے حکمنامے پر دستخط کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو ہدایت دی کہ وہ امریکی ریاستوں کو مہلک انجیکشن کی دوائیں فراہم کرنے میں مدد کریں۔ ٹرمپ نے اٹارنی جنرل کو ہدایت دی کہ وہ "تمام ضروری اور قانونی کارروائی کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ریاستوں کے پاس سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے کافی مقدار میں مہلک انجیکشن والی ادویات موجود ہوں۔ حکم نامے میں ٹرمپ نے کہا کہ "سزائے موت کی مخالفت کرنے والے سیاست دانوں اور ججوں نے ہمارے ملک کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔"

ٹِک ٹاک کو 75 دن کی مہلت

ٹرمپ نے 170 ملین امریکی صارفین والے ٹک ٹاک (TikTok) کے آپریشنز میں 75 دن کی توسیع کردی ہے تاکہ صارفین کو اچانک بغیر متاثر کیے قومی سلامتی کے خدشات کو دور کیا جا سکے۔ امریکی صدر ٹرمپ کے اس ایگزیکٹو آرڈر کے تحت چینی کنٹرول شدہ ویڈیو شارٹ شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کے آپریشنز میں 75 دن کی توسیع کی گئی ہے، جس کے دوران وہ ایک ایسی قرارداد پر عمل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو قومی سلامتی کو تحفظ فراہم کرے اور 170 ملین امریکی صارفین والے پلیٹ فارم کو محفوظ بنائے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ افتتاحی تقریر میں کیا کیا بولے، خطاب کی اہم باتوں پر ایک نظر

اس میں انہوں نے کہا کہ "میں اٹارنی جنرل کو ہدایت کر رہا ہوں کہ وہ آج سے 75 دن کی مدت تک ایکٹ کو نافذ کرنے کے لیے کوئی کارروائی نہ کریں تاکہ میری انتظامیہ کو ایک منظم طریقے سے آگے بڑھنے کے لیے مناسب طریقہ کا تعین کرنے کا موقع مل سکے۔ واضح رہے کہ پچھلے سال اپریل میں منظور ہونے والے قانون نے TikTok کی سرپرست کمپنی ByteDance کو ایپ سے الگ ہونے یا امریکی ایپ اسٹورز کی جانب سے پابندی کا سامنا کرنے کے لیے 270 دن کا وقت دیا تھا۔ اس پابندی کے لیے 19 جنوری آخری تاریخ تھی۔

ٹرمپ آفس کے پہلے دن حکمناموں پر دستخط کرتے ہوئے
ٹرمپ آفس کے پہلے دن حکمناموں پر دستخط کرتے ہوئے (Photo: AP)

چھ جنوری کے 1500 ملزمین کی معافی

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چھ جنوری 2021 کو ہوئے فسادات معاملے میں اپنے 1,500 سے زیادہ حامیوں کو معاف کر دیا جن پر یو ایس کیپیٹل پر حملے کے جرائم کا الزام ہے۔ ان ملزمین میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے پولیس پر حملہ کیا۔ دفتر میں اپنے پہلے دن ہی انہوں نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔ اس فیصلے کے بعد اوتھ کیپرز اور پراؤڈ بوائز انتہاپسند گروپوں کے رہنما جنہیں محکمہ انصاف کی طرف سے سنگین ترین مقدمات میں بغاوت کی سازش کے مرتکب ٹھہرائے گئے ہیں، انہیں بھی سزا میں کمی کے بعد جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے صدر کا حلف اٹھا لیا، جے ڈی وانس نائب صدر بن گئے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.