بڈگام: مرکزی زیر انتظام یو ٹی جموں و کشمیر کا وسطی ضلع بڈگام یوں تو اپنی قدرتی خوبصورتی اور دلکش مناظر کے لیے مشہور ہے، وہیں یہاں کے نوجوان اپنی قابلیت سے نہ صرف اپنے ضلعے کا بلکہ پورے ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔ ایسا ہی ایک نام ہے زاہد منظور پرے جو ماں کی گود سے ہی ایک پیر سے محروم ہے۔ جسمانی طور پر معذور ہونے کے باوجود زاہد کے ارادے بلند تھے اور ایک روز ٹیلی ویژن پر فلم دیکھتے ہوئے اس نے اکشے کمار کو ایکشن کرتے دیکھا اور یہ ارادہ کر لیا کہ وہ بھی کچھ ایسا کریں گے جس سے اپنا ایک مقام حاصل کرسکیں۔
زاہد کے والدین نے انہیں ایک سرکاری سکول میں داخل کرایا جو گھر کے متصل تھا مگر وہ بستہ اٹھا کے قابل بھی نہیں تھے۔ والدین نے زاہد کو دنیا سے کم ہی روشناس کرایا تاکہ اسے کوئی تکلیف نہ ہو لیکن زاہد کے ارادے کچھ کر دکھانے کے تھے۔ پھر زاہد کو ملے ایک ایسے استاد جس نے اداکار بننے کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کا بیڑا اٹھایا۔ استاد نے زاہد کو پہلے ڈانس سکھایا پھر مارشل آرٹس کی تربیت دی اور بعد میں اسے سائیکل اور گاڑی چلانا بھی سکھایا۔ زاہد کو پہلی بار سٹیج پر زون لیول کے مقابلے میں شرکت کرائی۔
استاد محمد یوسف نے زاہد کو چند مہینے اپنے گھر میں بھی رکھا تاکہ وہ اس کو ٹریننگ دے سکیں جس کے بعد یہ مقابلوں میں حصہ لیکر آگے بڑھے اور زاہد نے وہی کیا جو استاد نے اسے بتایا جس کی بدولت وہ پہلے زون لیول، پھر ڈسٹرکٹ لیول، ریاستی سطح اور بعدازاں قومی سطح پر مقابلوں میں حصہ لینے لگا اور فتوحات بھی حاصل کی۔ اب زاہد صرف ڈانس کے مقابلوں میں نہیں بلکہ سائیکلنگ اور مارشل آرٹس کے مقابلوں میں بھی شرکت کرتا ہے اور امتیازی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔
ای ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے زاہد منظور نے بتایا کہ یہ سفر آسان نہیں ہے مگر حوصلہ بلند رکھ کر محنت اور لگن سے اپنے ہدف کی جانب چلنا ہوتا ہے۔ لوگ کچھ بھی کہیں گے لیکن آپ کو اپنا مستقبل روشن کرنا ہے اور تمام منفی سرگرمیوں سے دور رہنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی کمزوری کو اپنی طاقت سمجھا اور آگے بڑھنے لگا۔ دشواریاں تو بہت آئیں مگر میں نے بھی ہار نہیں مانی۔ زاہد کا کہنا ہے کہ میں مزید محنت کرونگا اور جو میرا ہدف ہے ایک بالی وؤڈ اداکار بننے کا وہ میں پورا کرونگا اور اکشے کمار کی طرح ہی بنوں گا اور اپنے آڈیل اکشے کمار سے ملنے کی زبردست خواہش رکھتا ہوں۔
زاہد نے گورنمنٹ کو جسمانی طور خصوصیت کے حامل افراد کے لیے مزید کام کرنے اور ان کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سرکار کو ایسی سکیمیں وجود میں لانے چاہیے جس ہم پڑھائی لکھائی کے علاوہ کھیل کود میں بھی آگے بڑھے۔ زاہد نے تمام جسمانی طور خصوصیت کے حامل نوجوانوں کو ہمت نہ ہارنے اور گھر میں بیٹھے نہ رہنے کی ہدایت دی اور کہا کہ بلکہ ان کو عمام بچوں کی طرح پڑھائی لکھائی اور کھیل کود میں بھی دلچسپی ظاہر کرنی چاہیے اور اپنے والدین اور ملک کا نام روشن کرنا چاہتے۔ ہم سب کے لیے دنیا کی نمبر ون پیرا آرچر شیتل دیوی اور عامر لون جو کہ کرکٹر ہے اور دونوں جموں کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں کو اپنا رول ماڈل بنانا چاہیے، اس کے علاوہ ہمارے بیروہ علاقے کی ویل چیئر باسکٹ بال کھلاڑی انشا بشیر جس نے ملک کی نمائندگی مختلف ممالک میں کی اور فتوحات حاصل کی۔