ETV Bharat / bharat

اوکھلا اسمبلی سیٹ پر مسلم ووٹرس کا رخ کیا ہوگا؟ کیا ایم آئی ایم عاپ اور کانگریس کا کھیل بگاڑ دے گی - OKHLA ASSEMBLY CONSTITUENCY

اوکھلا ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے جہاں 50 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے۔

اوکھلا اسمبلی سیٹ پر مسلم ووٹرس کا رخ کیا ہوگا؟
اوکھلا اسمبلی سیٹ پر مسلم ووٹرس کا رخ کیا ہوگا؟ (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 22, 2025, 4:30 PM IST

Updated : Jan 22, 2025, 4:35 PM IST

نئی دہلی: جنوب مشرقی دہلی کی اوکھلا اسمبلی سیٹ دہلی کی مشہور سیٹوں میں سے ایک ہے۔ اوکھلا اسمبلی سیٹ پر کبھی کانگریس کا زبردست غلبہ تھا، لیکن 2015 اور 2020 کے اسمبلی انتخابات میں یہ سیٹ عام آدمی پارٹی کے کھاتے میں گئی۔ حالانکہ اوکھلا اسمبلی سیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے ابھی تک جیت کا مزہ نہیں چکھا ہے۔

کانگریس پارٹی اوکھلا اسمبلی سیٹ پر اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کے لیے زمین پر سخت محنت کر رہی ہے۔ بی جے پی اوکھلا اسمبلی سیٹ سے بھی کمل کھلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی اوکھلا اسمبلی سیٹ سے ہیٹرک بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

عاپ نے کانگریس کے گڑھ میں جیت حاصل کی: 1998 سے 2013 تک ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات میں اس سیٹ پر کانگریس کا غلبہ کیا۔ 1998، 2003 اور 2008 میں پرویز ہاشمی کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑتے رہے اور جیتتے رہے۔ 2013 میں آصف محمد خان نے اوکھلا اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور عام آدمی پارٹی کے امیدوار کو شکست دی۔ 2013 کے بعد کانگریس اس سیٹ پر اپنا تسلط برقرار نہیں رکھ پائی تھی۔ 2015 اور 2020 میں عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے امانت اللہ خان بھاری مارجن سے کامیاب ہوئے۔

فتح اور شکست میں مسلم آبادی کا کردار: اوکھلا ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ اسمبلی حلقہ میں 50 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے۔ جو کسی بھی امیدوار کی جیت یا ہار میں فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ طبقہ جس پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیتا ہے وہ جیتنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔

مسلم اکثریتی سیٹ: دہلی کی اوکھلا اسمبلی سیٹ کو مسلم اکثریتی اسمبلی سیٹ ہے۔ اوکھلا اسمبلی حلقہ میں شاہین باغ، جسولا گاؤں، تیمور نگر، مدن پور کھدر گاؤں وغیرہ جیسے علاقے شامل ہیں۔

کس پارٹی سے کون امیدوار: کانگریس پارٹی نے اوکھلا اسمبلی سیٹ سے اریبہ خان کو میدان میں اتارا ہے۔ وہیں منیش چودھری بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے اوکھلا اسمبلی سیٹ سے دو بار کے ایم ایل اے امانت اللہ خان پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔پچھلے دو انتخابات می امانت اللہ خان نے بڑے مارجن سے جیت حاصل کی ہے۔اس حلقے میں امانت اللہ خان کافی مقبول رہنما تسلیم کئے جاتے ہیں۔ ان کے پاس جیت کی ہیٹ ٹرک لگانے کا موقع ہے۔ ان تین جماعتوں کے علاوہ اسد الدین اویسی کی پارٹی نے شفا الرحمان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اس سیٹ سے کل 14 امیدوار میدان میں ہیں۔

نئی دہلی: جنوب مشرقی دہلی کی اوکھلا اسمبلی سیٹ دہلی کی مشہور سیٹوں میں سے ایک ہے۔ اوکھلا اسمبلی سیٹ پر کبھی کانگریس کا زبردست غلبہ تھا، لیکن 2015 اور 2020 کے اسمبلی انتخابات میں یہ سیٹ عام آدمی پارٹی کے کھاتے میں گئی۔ حالانکہ اوکھلا اسمبلی سیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے ابھی تک جیت کا مزہ نہیں چکھا ہے۔

کانگریس پارٹی اوکھلا اسمبلی سیٹ پر اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کے لیے زمین پر سخت محنت کر رہی ہے۔ بی جے پی اوکھلا اسمبلی سیٹ سے بھی کمل کھلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی اوکھلا اسمبلی سیٹ سے ہیٹرک بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

عاپ نے کانگریس کے گڑھ میں جیت حاصل کی: 1998 سے 2013 تک ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات میں اس سیٹ پر کانگریس کا غلبہ کیا۔ 1998، 2003 اور 2008 میں پرویز ہاشمی کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑتے رہے اور جیتتے رہے۔ 2013 میں آصف محمد خان نے اوکھلا اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور عام آدمی پارٹی کے امیدوار کو شکست دی۔ 2013 کے بعد کانگریس اس سیٹ پر اپنا تسلط برقرار نہیں رکھ پائی تھی۔ 2015 اور 2020 میں عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے امانت اللہ خان بھاری مارجن سے کامیاب ہوئے۔

فتح اور شکست میں مسلم آبادی کا کردار: اوکھلا ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ اسمبلی حلقہ میں 50 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے۔ جو کسی بھی امیدوار کی جیت یا ہار میں فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ طبقہ جس پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیتا ہے وہ جیتنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔

مسلم اکثریتی سیٹ: دہلی کی اوکھلا اسمبلی سیٹ کو مسلم اکثریتی اسمبلی سیٹ ہے۔ اوکھلا اسمبلی حلقہ میں شاہین باغ، جسولا گاؤں، تیمور نگر، مدن پور کھدر گاؤں وغیرہ جیسے علاقے شامل ہیں۔

کس پارٹی سے کون امیدوار: کانگریس پارٹی نے اوکھلا اسمبلی سیٹ سے اریبہ خان کو میدان میں اتارا ہے۔ وہیں منیش چودھری بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے اوکھلا اسمبلی سیٹ سے دو بار کے ایم ایل اے امانت اللہ خان پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔پچھلے دو انتخابات می امانت اللہ خان نے بڑے مارجن سے جیت حاصل کی ہے۔اس حلقے میں امانت اللہ خان کافی مقبول رہنما تسلیم کئے جاتے ہیں۔ ان کے پاس جیت کی ہیٹ ٹرک لگانے کا موقع ہے۔ ان تین جماعتوں کے علاوہ اسد الدین اویسی کی پارٹی نے شفا الرحمان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اس سیٹ سے کل 14 امیدوار میدان میں ہیں۔

Last Updated : Jan 22, 2025, 4:35 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.