اورنگ آباد : وقف ترمیمی بل 2024 کو لیکر ملک بھر کے مسلمانوں کی جانب سے تشویش پائی جاتی ہے اور اس بل کے خلاف مسلم علمائے کرام، دانشوران ملت و مسلم سیاستدانوں کی جانب سے مسلسل بیانات سامنے آرہے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی بھی اس بل کی شدید مخالفت کررہے ہیں۔ مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں ایم آئی ایم کے قومی صدر اسدالدین اویسی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وقف ترمیمی بل کو ملک کے آئین کی دفعات 25،26 اور 29 کے خلاف قرار دیا۔
وقف ترمیمی بل 2024 کا واحد مقصد مسلمانوں کی اوقافی املاک کو چھیننا ہے: اسدالدین اویسی - Waqf Amendment Bill - WAQF AMENDMENT BILL
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے اورنگ آباد میں کہا کہ وقف (ترمیمی) بل 2024 متعارف کروا کر وزیر اعظم نریندر مودی مسلمانوں کو ان کی وقف املاک سے محروم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
Published : Sep 10, 2024, 2:45 PM IST
|Updated : Sep 10, 2024, 2:52 PM IST
اسدالدین اویسی نے کہاکہ مودی حکومت کی طرف سے اس بل کو لانے کا واحد مقصد مسلمانوں سے ان کی اوقافی جائیدادوں کو چھین لینا ہے۔ اسدالدین اویسی نے بھارتی شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کے خلاف اپنا اعتراض بڑی تعداد میں داخل کریں، جس کی آخری تاریخ 15 ستمبر ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ اس ملک کی خوبصورتی اور امن برقرار رہے تب فوری طور پر اس بل کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذریعہ جاری کردہ کیو آر کوڈ کے توسط سے اپنا اعتراض درج کرائیں کیونکہ یہ بل وقف املاک کےلئے این آر سی جیسا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وقف ترمیمی بل کی مخالفت کریں، بھارتی مسلمانوں سے ذاکر نائیک کی اپیل پر کرن رجیجو کا ردعمل - Zakir Naik appeal to Indian Muslims
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اس بل میں کلکٹر کو یہ اختیار دیا ہے کہ صرف وہ ہی کسی جائیداد کو اوقافی قرار دینے کے مجاز ہوں گے۔ پرنسپل آف نیچر کا حوالہ دیتے ہوئے اویسی نے سوال کیا کہ کوئی بھی شخص اپنے ہی کیس میں کیسے جج ہوسکتا ہے۔ انہوں نے اس بل کے حوالے سے مزید کہاکہ بھارت کی سبھی سیاسی پارٹیوں کو اس حوالے سے غور کرنا ہوگا کیونکہ یہ مجوزہ قانون بھارت کے آئین کے خلاف ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر کے وزیراعلی ایکناتھ شنڈے سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ وقف ترمیمی 2024 کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرے۔