اننت ناگ : ضلع اننت ناگ کے مرہامہ بجبہاڑہ علاقہ میں اولیاء کامل بابا الاداد ریشی رحمت اللہ علیہ کا عرس پاک مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا ،اس سلسلہ میں بابا الاداد ریشی کے قیام گاہ واقع مرہامہ گاؤں میں پُر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا ،جس میں مرہامہ اور اس کے متصل علاقہ سے وابستہ عقیدت مندوں کی ایک بڑی تعداد موجود رہی ۔
اس موقعہ پر بابا الاداد ریشی کی یاد میں "زول "اور چراغاں کا اہتمام کیا گیا،زول کے دوران لکڑیاں جلا کر بابا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا،جس میں عقیدت مندوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔
تقریب کے دوران درود و ازکار پڑھے گئے ،طویل خشک سالی کے خاتمہ کے لئے خاص دعائیں کی گئیں۔ وہیں علماء نے بابا الاداد ریشی رحمت اللہ علیہ کی زندگی پر روشنی ڈالی اور لوگوں سے تلقین کی کہ وہ اولیاء کاملین کے راستے پر گامزن ہو کر دنیاوی اور آخرت کی زندگی کو کامیاب بنائیں ، انہوں نے کہا کہ بابا الاداد ریشی(رح) جیسی شخصیات نے دنیاوی لذت کی زندگی کو خیر باد کرکے خدا پرستی کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کی اور دین اسلام کی سربلندی کے لئے اپنی ذاتی خواہشات کو قربان کیا ۔
علماء کے مطابق ایک زمانہ میں بابا الاداد ریشی آگ جلا کر لوگوں کو مائل اور اکٹھا کرتے تھے ،جس دوران وہ لوگوں کو دین اسلام کے بارے میں اجاگر کرکے انہیں دین کی دعوت دیتے تھے جس دوران انہوں نے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو کفر کا راستہ ترک کرکے اسلام کا مذہب قبول کرنے پر آمادہ کیا ۔۔
وہیں بابا الاداد ریشی(رح) نے اپنی جسمانی شہوت کو توڑنے کے لئے گوشت نان ویج کو کھانے سے پرہیز کیا تھا ،تاکہ انہیں اللہ تعلی کی عبادت میں خلل نہ پڑے ، ان طریقوں کو اپنا کر انہوں نے کثرت سے عبادت کی ہے اور دین اسلام کو پھیلانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا ۔۔
بابا الاداد ریشی کے ان طریقوں کو زندہ رکھنے کے لئے گاؤں کے لوگ کچھ روز کے لئے نان ویج کھانا (گوشت) ترک کرتے ہیں جسے روایتی طور پرکھ کہتے ہیں اور آخری روز عرس کے موقعہ پر زول اور چراغاں کا اہتمام کرتے ہیں
بابا الاداد ریشی( رح ) ضلع اننت ناگ کے قصبہ بجبہاڑہ میں مدفون ہیں البتہ انہوں نے کافی وقت تک مرہامہ گاؤں کی ایک چوٹی پر موجود ایک غار میں عبادت کی ہے اور اسلام کا پرچار کیا ہے ،جہاں پر ان کی ایک مسجد بھی موجود ہے ،ان کے والدین مرہامہ گاؤں میں ہی مدفون ہیں ۔