حیدرآباد: منموہن سنگھ ایک بھارتی سیاست دان، ماہر اقتصادیات، ماہر تعلیم اور بیوروکریٹ تھے۔ جنہوں نے بھارت کے وزیر اعظم کے طور پر 2004 سے 2014 تک خدمات انجام دیں۔ جواہر لعل نہرو، اندرا گاندھی اور نریندر مودی کے بعد سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہے۔ انڈین نیشنل کانگریس کے رکن، منموہن سنگھ بھارت کے پہلے سکھ وزیر اعظم تھے۔ وہ جواہر لعل نہرو کے بعد پہلے وزیر اعظم بھی تھے جو مکمل پانچ سال کی مدت پوری کرنے کے بعد دوبارہ منتخب ہوئے۔
منموہن سنگھ گاہ، مغربی پنجاب میں پیدا ہوئے، جو آج پاکستان میں ہے۔ منموہن سنگھ کا گھرانا 1947 میں تقسیم کے دوران ہجرت کرکے بھارت آ گیا تھا۔ آکسفورڈ سے معاشیات میں ڈاکٹریٹ کرنے کے بعد، منموہن سنگھ نے 1966-1969 کے دوران اقوام متحدہ کے لیے کام کیا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی ملازمت کے کیرئیر کا آغاز اس وقت کیا جب للت نارائن مشرا نے انہیں وزارت تجارت اور صنعت میں مشیر کے طور پر رکھا۔ 1970 اور 1980 کی دہائیوں کے دوران، منموہن سنگھ حکومت ہند میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہے، جیسے چیف اکنامک ایڈوائزر (1972–1976)، ریزرو بینک کے گورنر (1982–1985) اور پلاننگ کمیشن کے سربراہ (1985–1987)۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم:
منموہن سنگھ کی پیدائش گورمکھ سنگھ اور امرت کور کے ہاں 26 ستمبر 1932 کو گاہ، پنجاب، برطانوی ہندوستان (اب پنجاب، پاکستان) میں ایک سکھ خاندان میں ہوئی تھی۔ ان کی والدہ کا انتقال اس وقت ہوا جب وہ بہت چھوٹے تھے۔ ان کی پھوپھی نے ان کی پرورش کی اور وہ ان کے بہت قریب تھے۔ ان کی ابتدائی تعلیم اردو میڈیم میں ہوئی، اور یہاں تک کہ وزیراعظم کے طور پر برسوں بعد، انہوں نے اپنی بظاہر ہندی تقریریں اردو رسم الخط میں لکھیں، حالانکہ بعض اوقات وہ اپنی مادری زبان پنجابی لکھنے کے لیے استعمال ہونے والی اسکرپٹ گرومکھی کا بھی استعمال کرتے تھے۔
ہندوستان کی تقسیم کے بعد ان کا خاندان بھارت کے ہلدوانی چلے گیا۔ 1948 میں وہ امرتسر منتقل ہو گئے، جہاں انہوں نے ہندو کالج، امرتسر میں تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی میں بھی تعلیم حاصل کی، پھر ہوشیار پور پنجاب میں اکنامکس کی تعلیم حاصل کی اور بالترتیب 1952 اور 1954 میں بیچلر اور ماسٹر کی ڈگریاں حاصل کیں۔ اپنے پورے تعلیمی کیریئر میں پہلے نمبر پر رہے۔ انہوں نے 1957 میں یونیورسٹی آف کیمبرج میں اکنامکس کی پڑھائی مکمل کی، وہ سینٹ جان کالج کے ممبر تھے۔
ابتدائی کریئر:
ڈی فل مکمل کرنے کے بعد منموہن سنگھ ہندوستان واپس آگئے۔ وہ 1957 سے 1959 تک پنجاب یونیورسٹی میں اکنامکس کے سینئر لیکچرار رہے۔ 1959 اور 1963 کے دوران انہوں نے پنجاب یونیورسٹی میں معاشیات کے ریڈر کے طور پر خدمات انجام دیں اور 1963 سے 1965 تک وہ وہاں معاشیات کے پروفیسر رہے۔ پھر وہ 1966 سے 1969 تک تجارت اور ترقی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے لیے کام کرنے گئے۔ بعد میں، ایک ماہر اقتصادیات کے طور پر منموہن سنگھ کی قابلیت کے اعتراف میں، للت نارائن مشرا کے ذریعہ انہیں وزارت خارجہ تجارت کا مشیر مقرر کیا گیا۔
سال 1969 سے 1971 تک منموہن سنگھ دہلی اسکول آف اکنامکس، دہلی یونیورسٹی میں بین الاقوامی تجارت کے پروفیسر تھے۔ سال 1972 میں منموہن سنگھ وزارت خزانہ میں چیف اقتصادی مشیر رہے، اور 1976 میں وہ وزارت خزانہ میں سیکرٹری رہے۔ 1980-1982 میں وہ پلاننگ کمیشن میں رہے، اور 1982 میں وہ اس وقت کے وزیر خزانہ پرنب مکھرجی کے تحت ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر مقرر ہوئے اور 1985 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ وہ 1985 سے 1987 تک پلاننگ کمیشن (انڈیا) کے ڈپٹی چیئرمین بنے۔ پلاننگ کمیشن میں اپنے دور کے بعد وہ ساؤتھ کمیشن کے سیکرٹری جنرل (ایک آزاد اقتصادی پالیسی تھنک ٹینک جس کا صدر دفتر جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں 1987 سے نومبر 1990 تک) رہے۔
سیاسی کیریئر:
سال 1991 سے 1996 تک ڈاکٹر سنگھ ہندوستان کے وزیر خزانہ رہے۔ اس دوران انہوں نے معاشی اصلاحات کی ایک جامع پالیسی نافذ کی، جسے پوری دنیا میں سراہا گیا۔ ان اصلاحات نے ہندوستان کو معاشی بحران سے نکالا اور اسے ایک نئی سمت دی۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ پہلی بار 1991 میں راجیہ سبھا کے رکن بنے۔ انہوں نے پانچ بار آسام کی نمائندگی کی اور 2019 میں راجستھان سے راجیہ سبھا کے رکن بنے۔ 1998 سے 2004 تک جب بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں تھی، ڈاکٹر منموہن سنگھ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر رہے۔ انہوں نے 1999 میں جنوبی دہلی سے لوک سبھا کا الیکشن بھی لڑا، لیکن کامیاب نہیں ہوئے۔
سال 2004 میں وزیر اعظم بنے:
سال 2004 کے عام انتخابات کے بعد، انہیں 22 مئی کو ہندوستان کا وزیر اعظم مقرر کیا گیا۔ انہوں نے 2009 میں دوسری بار وزیر اعظم کا حلف اٹھایا اور 2014 تک اس عہدے پر فائز رہے۔