ETV Bharat / bharat

اقتصادی لبرلائزیشن، آدھار اور آر ٹی آئی میں اہم کردار، منموہن سنگھ کے نام منسلک اہم کامیابیاں - FORMER PM MANMOHAN SINGH

منموہن سنگھ نے وزیر خزانہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے 1991 میں شروع ہونے والی معاشی لبرلائزیشن میں اہم کردار ادا کیا۔

اقتصادی لبرلائزیشن، آدھار اور آر ٹی آئی میں اہم کردار
اقتصادی لبرلائزیشن، آدھار اور آر ٹی آئی میں اہم کردار (File Photo ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 26, 2024, 10:46 PM IST

Updated : Dec 26, 2024, 10:56 PM IST

نئی دہلی: ملک کے سابق وزیر اعظم اور ہندوستان کے معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر منموہن سنگھ کا جمعرات کی رات دیر گئے انتقال ہو گیا۔ دیر شام ان کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں ایمس کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ کے نام کئی کارنامے ہیں۔ معاشی لبرلائزیشن میں ان کا خاص حصہ تھا۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ نے وزیر خزانہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے 1991 میں شروع ہونے والی معاشی لبرلائزیشن میں اہم کردار ادا کیا۔ اس میں حکومتی کنٹرول کو کم کرنا، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کو نافذ کرنا شامل ہے جنہوں نے ہندوستان کی معیشت کو عالمی منڈیوں میں کھول دیا۔

1970 سے 1980 تک ڈاکٹر سنگھ نے کئی اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ ان میں چیف اکنامک ایڈوائزر، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین جیسے عہدے شامل ہیں۔ 1991 میں انہیں ہندوستان کا وزیر خزانہ بنایا گیا۔ 2004 میں، وہ ہندوستان کے وزیر اعظم بنے اور پھر 2009 میں، انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنی دوسری مدت کا آغاز کیا۔

نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ

یہ ایکٹ، جو 2005 میں متعارف کرایا گیا تھا، ہر دیہی گھرانے کو 100 دن کی اجرت کے روزگار کی ضمانت دیتا ہے، جس سے لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی میں نمایاں بہتری آئی اور دیہی انفراسٹرکچر میں اضافہ ہوا۔

معلومات کا حق قانون (آر ٹی آئی)

2005 میں منظور شدہ آر ٹی آئی نے شہریوں کو سرکاری حکام سے معلومات حاصل کرنے کا اختیار دیا، اس طرح حکمرانی میں شفافیت اور جوابدہی کو فروغ ملتا ہے۔

آدھار کی سہولت

آدھار پروجیکٹ کا آغاز رہائشیوں کو منفرد شناخت فراہم کرنے، مختلف خدمات تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر

ڈاکٹر منموہن سنگھ کی حکومت نے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر سسٹم کو لاگو کیا، جس نے فلاحی ترسیل کو ہموار کیا اور بہت سی خامیاں دور کیں۔

نئی دہلی: ملک کے سابق وزیر اعظم اور ہندوستان کے معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر منموہن سنگھ کا جمعرات کی رات دیر گئے انتقال ہو گیا۔ دیر شام ان کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں ایمس کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ کے نام کئی کارنامے ہیں۔ معاشی لبرلائزیشن میں ان کا خاص حصہ تھا۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ نے وزیر خزانہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے 1991 میں شروع ہونے والی معاشی لبرلائزیشن میں اہم کردار ادا کیا۔ اس میں حکومتی کنٹرول کو کم کرنا، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کو نافذ کرنا شامل ہے جنہوں نے ہندوستان کی معیشت کو عالمی منڈیوں میں کھول دیا۔

1970 سے 1980 تک ڈاکٹر سنگھ نے کئی اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ ان میں چیف اکنامک ایڈوائزر، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین جیسے عہدے شامل ہیں۔ 1991 میں انہیں ہندوستان کا وزیر خزانہ بنایا گیا۔ 2004 میں، وہ ہندوستان کے وزیر اعظم بنے اور پھر 2009 میں، انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنی دوسری مدت کا آغاز کیا۔

نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ

یہ ایکٹ، جو 2005 میں متعارف کرایا گیا تھا، ہر دیہی گھرانے کو 100 دن کی اجرت کے روزگار کی ضمانت دیتا ہے، جس سے لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی میں نمایاں بہتری آئی اور دیہی انفراسٹرکچر میں اضافہ ہوا۔

معلومات کا حق قانون (آر ٹی آئی)

2005 میں منظور شدہ آر ٹی آئی نے شہریوں کو سرکاری حکام سے معلومات حاصل کرنے کا اختیار دیا، اس طرح حکمرانی میں شفافیت اور جوابدہی کو فروغ ملتا ہے۔

آدھار کی سہولت

آدھار پروجیکٹ کا آغاز رہائشیوں کو منفرد شناخت فراہم کرنے، مختلف خدمات تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر

ڈاکٹر منموہن سنگھ کی حکومت نے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر سسٹم کو لاگو کیا، جس نے فلاحی ترسیل کو ہموار کیا اور بہت سی خامیاں دور کیں۔

Last Updated : Dec 26, 2024, 10:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.