حیدرآباد (نیوز ڈیسک): وزیر اعظم نریندر مودی نے 13 جنوری پیر کو جموں و کشمیر کے گاندربل ضلع کے گگنگیر میں زیڈ موڑ سرنگ کا افتتاح کیا۔ اس موقعے پر پی ایم مودی نے کہا کہ یہ 6.5 کلومیٹر لمبی سرنگ سونمرگ میں سیاحت کو فروغ دے گی۔ ٹنل کے کھلنے سے رابطوں میں اضافہ ہوگا جس سے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
یہ سرنگ مشہور سیاحتی مقام سونمرگ کو کنگن شہر سے جوڑتی ہے اور سونمرگ کو سبھی موسم میں قابل رسائی بنائے گی۔ شدید برف باری کی وجہ سے سردیوں میں اس علاقے تک پہنچنا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ سرنگ سری نگر-لیہہ راستے کا حصہ ہے جو لداخ اور وادی کشمیر کو ملاتی ہے۔ سرنگ کے کھلنے سے لداخ میں ہندوستانی فوج کے لیے نقل و حرکت اور ہتھیاروں کی ترسیل میں آسانی پیدا ہوگی۔ اس سے گگنگیر اور سونمرگ کے درمیان فاصلہ 12 کلومیٹر سے کم ہو کر 6.5 کلومیٹر رہ جائے گا۔
کانگریس نے سنگ بنیاد تقریب کی تصاویر شیئر کیں
جموں و کشمیر کانگریس نے سابق مرکزی وزیر سی پی جوشی اور راہل گاندھی کی 2012 میں سرنگ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تصاویر شیئر کیں۔ پارٹی کے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے "زیڈ موڑ سرنگ کا خاکہ یو پی اے حکومت نے بنایا تھا۔ اس کا سنگ بنیاد چار اکتوبر 2012 کو یو پی اے-2 حکومت میں روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر سی پی جوشی نے رکھا تھا۔ ان کے ساتھ راہل گاندھی بھی مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے۔‘‘
Z -Morh Tunnel was envisioned by the UPA Govt.
— J&K Congress (@INCJammuKashmir) January 13, 2025
Details about Z -Morh Tunnel:
The foundation stone was laid by Sh CP Joshi Minister of Road Transport and Highways in the UPA 2 Government, on October 4, 2012.
He was accompanied by Sh Rahul Gandhi as the Guest of Honor. pic.twitter.com/tZyNpZUOBe
راہل گاندھی سنگ بنیاد رکھنے والوں میں شامل تھے
'یہ پروجیکٹ یو پی اے ٹو حکومت کے دور میں شروع کیا گیا تھا۔ تب سابق مرکزی وزیر سی پی جوشی اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے چار اکتوبر 2012 کو زیڈ موڑ ٹنل کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور بھومی پوجن کیا تھا۔ اس وقت جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق گاندربل ضلع کے گگنگیر میں پہاڑی گلیشیئر تھاجیواس کے نیچے سرنگ کا منصوبہ پہلی بار 2005 میں یو پی اے-1 حکومت کے دوران بنایا گیا تھا۔ وزارت دفاع کے تحت بارڈر روڈز آرگنائزیشن (BRO) نے 2012 میں اس تصور کو آگے بڑھایا جس کے بعد چار اکتوبر 2012 کو اس کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔
ابتدائی طور پر اس پروجیکٹ کا ٹینڈر آئی ایل اینڈ ایف ایس کمپنی کو دیا گیا تھا، لیکن کمپنی کے مالی بحران میں پھنس جانے کی وجہ سے اس منصوبے کو 2018 میں نیشنل ہائی ویز اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (NHIDCL) کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ این ایچ آئی ڈی سی ایل نے 2019 میں دوبارہ ٹینڈر جاری کیا اور لکھنؤ کی اے پی سی او (APCO) انفراٹیک کمپنی کو ٹینڈر ملا۔
سرنگ کی کھدائی جون 2021 میں مکمل ہوئی تھی۔ کچی سرنگ تیار ہونے کے بعد ستمبر 2021 میں مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے اسے فوجی اور ہنگامی خدمات کے لیے کھولنے کا اعلان کیا۔
زیڈ موڑ ٹنل کی تعمیر کا کام اگست 2023 میں مکمل ہوا تھا۔ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اس کا افتتاح ملتوی کر دیا گیا۔ حکومت نے فروری 2024 میں سرنگ کی سافٹ اوپننگ کا اعلان کیا اور اس کا محدود استعمال شروع ہو گیا۔
یہ سرنگ زوجیلا ٹنل پروجیکٹ کا حصہ
زیڈ موڑ ٹنل زوجیلا ٹنل پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ اس کے تحت دونوں سرنگوں کو آپس میں ملایا جائے گا جس کے لیے 18 کلومیٹر طویل سڑک بنائی جائے گی۔ تقریباً 14 کلومیٹر لمبی زوجیلا ٹنل دونوں سمتوں سے چلنے والی ایشیا کی سب سے لمبی سرنگ ہے، جو بالٹال اور دراس کے درمیان بنائی جا رہی ہے۔
زوجیلا ٹنل پروجیکٹ کا مقصد سری نگر اور لداخ کے درمیان ٹریفک کو سال بھر جاری رکھنا ہے۔ اس سے علاقے میں رابطہ اور رسائی بڑے گی۔ اس کے علاوہ سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچہ بھی مضبوط ہوگا۔