اردو

urdu

ETV Bharat / state

نمازیوں کو لات مارنے والے پولیس افسر کے خلاف صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم - delhi

Memorundom Against Police Officer دہلی میں نمازیوں کو لات مارنے والے پولیس افسر کے خلاف علی گڑھ میں کانگریس اور بی ایس پی لیڈران نے صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دے کر سخت کاروائی اور فورا نوکری سے برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔

نمازیوں کو لات مارنے والے پولیس افسر کے خلاف صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم
نمازیوں کو لات مارنے والے پولیس افسر کے خلاف صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 12, 2024, 1:47 PM IST

نمازیوں کو لات مارنے والے پولیس افسر کے خلاف صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم

علی گڑھ:شمالی دہلی کے اندر لوک میں جمعہ کی نماز کے دوران پولس افسر کی نفرت سے بھری کارروائی اور عین نماز میں لوگوں کی پٹائی پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ضلع علیگڑھ کلیکٹریٹ دفتر پر کانگریس اور بی ایس پی کے لیڈران نے صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم دیا۔اس میں انہوں نے پولیس افسر کے خلاف سخت سے سخت کاروائی اور فورا نوکری سے برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔

علی گڑھ ضلع کلکٹریٹ دفتر میں نماز کے دوران ایک پولیس اہلکار کے ذریعہ نمازیوں کو لات مارنے کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔اسی دوران کانگریس پارٹی کے کارکنان اور بہوجن سماج پارٹی کے کارکنان نے صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم اے ڈی ایم سٹی امیت کمار بھٹ کو سونپا ہے جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم پولیس اہلکار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کے سابق میئر محمد فرقان نے کہا کہ جس طرح سے ایک پولیس اہلکار نے نماز پڑھتے ہوئے ایک نمازی کو لات ماری اس سے لگتا ہے کہ یہ کسی کے کہنے پر کیا گیا ہے۔ کیونکہ اقتدار میں موجود پارٹی ہر کمیونٹی کو بالکل مختلف سمجھتی ہے اور ہندو مسلم سیاست کرتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملزم پولیس اہلکار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ورنہ بہوجن سماج پارٹی کی طرف سے احتجاج کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:دہلی میں سڑک پر نماز جمعہ پڑھ رہے لوگوں پر لات مارنے والا پولیس افسر معطل

اس دوران کانگریس پارٹی کے عہدیداروں نے کہا کہ جس طرح نماز پڑھتے ہوئے ایک پولس اہلکار کو لات مار کر ہٹایا گیا، اس سے ایسا لگتا ہے کہ یہ واقعہ نفرت کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم پولیس اہلکار کے خلاف جلد از جلد مقدمہ درج کرکے دیگر دفعات کے تحت کارروائی کی جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details