علیگڑھ:ایک خاتون ڈاکٹر کے ساتھ عصمت ریزی اور قتل کے معاملے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ خواتین کی حفاظت پر ایک بار پھر سوال اٹھ رہے ہیں۔ یہ واقعی بدقسمتی کی بات ہے کہ اسپتال جیسی عوامی جگہ پر اس طرح کا واقعہ رونما ہو، جہاں لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے۔ غور طلب ہے کہ مغربی بنگال کے کولکاتا کے آر جی میڈیکل کالج میں ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے عصمت ریزی اور قتل کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ اس واقعہ کے خلاف احتجاج میں ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی تنظیم 'فیڈریشن آف آل انڈیا ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن' نے پورے ملک میں ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ یہی نہیں، ایسوسی ایشن نے تمام سرکاری اسپتالوں کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں سے بھی ہڑتال میں شامل ہونے کی اپیل کی تھی۔
اسی ضمن میں علیگڑھ کلکٹریٹ پر انڈین یونین مسلم لیگ کے ضلعی صدر سمیت ایک وفد نے صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم دے کر خاتون ڈاکٹر کے عصمت ریزی کرنے والے مجرم کو پھانسی کی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔ وفد کا کہنا ہے کہ کولکتہ میں ایک خاتون ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والی بربریت کے بعد، قتل کیس میں سی بی آئی کی تحقیقات کے بعد مجرم کو پھانسی دینے کا ہم مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کی جانب سے بتایا گیا کہ ایک طرف ملک خواتین کو بااختیار بنانے کی بات کرتا ہے، دوسری طرف ملک میں خواتین کے خلاف مظالم جاری ہیں۔ وفد نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خواتین کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: