اردو

urdu

ETV Bharat / state

سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کو سات سال قید کی سزا

Dhananjay Singh Sentenced بی ایس پی کے سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے 4 سال پرانے اغوا اور جبری وصولی کے معاملے میں سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔ وہ اس وقت تک لوک سبھا الیکشن نہیں لڑ سکیں گے جب تک انہیں ہائی کورٹ سے راحت نہیں مل جاتی۔

Former MP Dhananjay Singh sentenced
سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کو سات سال قید کی سزا

By UNI (United News of India)

Published : Mar 6, 2024, 9:40 PM IST

جونپور: اترپردیش کے جونپور پارلیمانی سیٹ سے رکن پارلیمنٹ رہ چکے دھننجے سنگھ اور ان کے معاون کو اسپیشل کورٹ نے بدھ کو 7سال کی قید اور دونوں پر 50۔50 ہزار روپئے مالی جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

اڈیشنل ضلع اینڈ سیشن جج شرد کمار ترپاٹھی نے نمامی گنگے پروجیکٹ منیجر کے اغوا معاملے میں جونپور کے سابق ایم پی اور ان کے ایک معاون کو منگل کو خاطی قرار دیا تھا اور اسی معاملے میں آج سات سال قید اور 50 ہزار روپئے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

ضلع اسسٹنٹ سرکاری وکیل فوجداری لال بہادر پال نے یہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ جونپور شہر میں نامی گنگے اسکیم میں کام کر رہے مظفر نگر باشدہ پروجکٹ منیجر ابھینو سنگھل نے 10مئی 2020 کو ضلع لائن بازار تھانے میں تعزیر ہند کی دفعات 364 ،386 ،504 ،506 اور 120 بی کے تحت سابق ایم پی دھننجے سنگھ اور ان کے ساتھ سنتوش وکرم سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

معاملے میں پولیس کے ذریعہ چارج شیٹ عدالت میں داخل کرنے کے بعد مقدمہ ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں چل رہا تھا۔ اس مقدمے میں گوال فریق مخالف ہوچکے تھے۔

عدالت نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کا ملزم سابق ایم پی ہے۔ اس کے اوپر کئی مجرمانہ مقدمے درج ہیں۔ اس کا علاقے میں کافی نام ہے۔ جبکہ مدعی محض عام نوکر ہے۔ ایسی حالت میں مدعی کا ڈر کر اپنے بیان سے مکر جانا ملزم کو کوئی فائدہ نہیں دیتا ہے۔ جبکہ معاملے میں دیگر شواہد موجود ہیں۔

عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں مدعی پرائیویٹ کمپنی کا ملازم تھا اور ستیہ پرکاش یادو اترپردیش جل نگم کے جے ای تھے۔ ایسے افراد کو کام کے دوران فون کر کے اپنے گھر بلا لینا یا کسی کو بھیج کر منگوا لینا اپنے آپ میں جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

معاملے میں ملزم یہ نہیں ثابت کرسکے کہ اپنے پاس مدعی اور جل نگم کے جے ای کو گھر بلانے کا کوئی حق موجود تھا۔ ان کے ڈر اور دباؤ میں بیانات بدلے گئے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں مدعی اگر ملزمین سے کوئی ڈر، خوف ، پریشان نہیں تھا یا پھر کسی طرح کا کوئی تنازع نہیں تھا تو کیوں اس کے ذریعہ واقعہ کے فورا بعد اپنے اعلی افسران کو فون کیا گیا۔ ایس پی سے ملاقات کی گئی اور تھانے جاکر تحریر دی گئی۔ معاملہ پوری طرح ملزم کے خلاف ثابت ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ استغاثہ زبانی ،دستاویزی و حالات سے پیدا ہونے والے شواہد سے شبہ سے پرے یہ ثابت کرسکا ہے کہ 10مئی 2020 کو شام 5:30 بجے موقع واردات پچہٹیا پر ملزمین نے مجرمانہ سازش رچ کر مقدمہ کے مدعی ابھینو سنگھل کو قتل کرنے کی نیت سے اغوا کیا تھا۔

اس کے بعد اسے گالیاں دیتے ہوئے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ ایسے میں دھننجے سنگھ اور سنتوش وکرم سنگھ ہی مجرم ہیں اور انہیں خاطی قرار دیا جاتا ہے۔

مقدمے میں آج سزا سنانے کی تاریخ تھی۔ عدالت نے سابق ایم پی دھننجے سنگھ اور ان کے ساتھ سنتوش وکرم سنگھ کو تعزیرات ہند کی دفعہ 364 میں 7 سال کی سزا اور 50 ہزار روپئے، 386 میں 05سال کی سزا اور 25ہزار روپئے جرمانہ، 504 میں ایک سال کی سزا اور 10 ہزار روپئے جرمانہ، 506 میں 02 سال کی سزا اور 15ہزار روپئے جرمانہ اور 120بی میں 07سال کی سزا اور 50ہزار روپئے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

سزا سنائے جانے سے قبل سابق ایم پی دھننجے سنگھ کو نیم فوجی دستوں کی حفاظت میں سخت سیکورٹی میں ڈسٹرکٹ جیل سے سول کورٹ کمپلیکس لایا گیا۔

محکمہ پولیس کا ڈرون کیمرہ نگرانی کر رہا تھا، کورٹ کمپلیکس پولیس کیمپ میں تبدیل ہو گیا تھا۔ سزا سنائے جانے کے بعد ان کے حامیوں میں مایوسی پھیل گئی کہ سابق رکن اسمبلی الیکشن کیسے لڑیں گے؟ (یو این آئی)

ABOUT THE AUTHOR

...view details