اورنگ آباد: گذشتہ چند برسوں کے دوران مراٹھواڑہ کے لوگوں کو مختلف قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں خشک سالی، موسلادھار بارش، غیر موسمی بارش شامل ہے۔ اس کی وجہ سے کسانوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مراٹھواڑہ میں 2021 میں 887 اور 2022 میں 1022 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ اورنگ آباد کے ڈپٹی ڈویژنل کمشنر اننت گاونے نے کہا کہ 2023 میں مراٹھواڑہ کے 8 اضلاع میں کسانوں کی خودکشی کے 1088 معاملے سامنے آئے ہیں، جن میں تحقیقات کے بعد تصدیق کی گئی کہ 777 کسانوں نے خودکشی کی ۔ کچھ معاملے زیر التوا ہیں۔ خودکشی کرنے والے کسانوں کے اہل خانہ کو حکومت کی جانب سے معاوضہ بھی دیا جارہا ہے۔
اورنگ آباد سے 45 کلومیٹر دور واقع ہے تکلی کولٹے گاؤں، جہاں گزشتہ ایک سال میں دو کسانوں نے قرض کی وجہ سے خودکشی کر چکے ہیں۔دنکر کلوبہ کے پاس تکلی کولٹے گاؤں میں کل 2 ایکڑ کھیتی ہے ۔اس نے ڈسٹرکٹ سنٹرل بینک سے ایک لاکھ روپے کا قرض لیا تھا، لیکن بارش نہ ہونے کے باعث ان کے کھیت میں کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی۔اس کی وجہ سے وہ بینک کا قرض ادا نہیں کر سکا۔۔انہوں نے کھیت میں واقع کنویں میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ ہیروالے گاؤں میں لمبا بابو راؤ کی 6 ایکڑ کھیتی ہے، لمبا بابو راؤ نے بینک سے ایک لاکھ روپے کا قرض لے کر کپاس، مکئی اور سویابین کی فصلیں لگائی تھی۔ لیکن بارش نہ ہونے کی وجہ سے فصل پوری طرح سے تباہ ہوگئی۔قرض کی ادائیگی نا کرنے کی وجہ سے انہوں نے اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔