نئی دہلی: دہلی میں پانی کے بحران کو لے کر احتجاج پر بیٹھے وزیر آبی آتشی کی طبیعت بگڑ گئی ہے۔ جس کے بعد عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ اور پارٹی کے دوسرے لیڈر کارکن آتشی کو دیر رات لوک نائک جے پرکاش نارائن اسپتال میں داخل کرایا۔ اس کے بعد اب بھوک ہڑتال کو بھی ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
عآپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ دہلی میں پانی کی سپلائی کو روکا جا رہا ہے۔ بارش کے باعث پانی کی سطح میں 10 ایم جی ڈی اضافہ ہوا ہے۔ وزیرآتشی اس وقت آئی سی یو میں داخل ہیں۔ آج ہم پانی کے مسئلے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھیں گے اور پینے کے پانی کے بحران کے حل کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کو متحرک کرکے وہ پارلیمنٹ کے اندر دہلی میں پینے کے پانی کے بحران پر آواز اٹھائیں گے۔
سنجے سنگھ نے کہا کہ دہلی کے لیے 1994 میں 1005 ایم جی ڈی پانی مختص کیا گیا تھا۔ تب آبادی ایک کروڑ تھی۔ آج یہ تین کروڑ ہو گیا ہے۔ لیکن ہمیں اسی مقدار میں پانی مل رہا ہے۔ ایسے میں جب مقررہ پانی دستیاب نہیں ہے تو دہلی کے اندر وافر مقدار میں پانی کیسے مہیا کیا جا سکتا ہے۔ دہلی میں اروند کیجریوال کی حکومت نے 12 ہزار کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کا کام کیا۔ نہر کے اندر پانی ضائع نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے 500 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ آخر بی جے پی دہلی کے لوگوں سے دشمنی کیوں نکال رہی ہے؟ وزیر آتشی ان تمام مسائل کو لے کر پانچ دنوں سے احتجاج پر تھے۔