اردو

urdu

ETV Bharat / state

کلکتہ ہائی کورٹ نے میڈیکل کالجز میں داخلوں کی سی بی آئی جانچ کے حکم پر روک لگائی

Calcutta HC on CBI Inquiry: کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے میڈیکل کالجوں میں داخلہ میں بدعنوانی کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کی جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی ہدایت پر روک لگا دی ہے۔

سی بی آئی جانچ کی جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائےکی ہدایت پرڈویژن بنچ نے روک لگائی
سی بی آئی جانچ کی جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائےکی ہدایت پرڈویژن بنچ نے روک لگائی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 25, 2024, 12:45 PM IST

کولکاتا:جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے سی بی آئی جانچ کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’یہ عدالت ریاستی پولیس پر بھروسہ نہیں کرتی ہے۔‘‘ جج کے حکم کے ایک گھنٹے کے اندر ہی کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے زبانی طورپر روک لگا دی ہے۔ جج کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت نے ڈویژن بنچ میں درخواست دی۔ زبانی درخواست کی سماعت کے بعد ڈویژن بنچ نے زبانی طور پر حکم امتناعی دے دیا ہے۔

جج نے جعلی سرٹیفکیٹ کا استعمال کرتے ہوئے میڈیکل کالج میں داخلے کے معاملے میں بدھ کو دوپہر 1.30 بجے سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ریاست اس حکم کو چیلنج کر سکتی ہے اور سپریم کورٹ میں جا سکتی ہے۔ اگر ایسا ہے تو مجھے امید ہے کہ ریاست بتائے گی کہ اس نے سی بی آئی کی تحقیقات کو روکنے کے لیے اب تک کتنی رقم خرچ کی ہے۔‘‘ تاہم ریاستی حکومت جانے کے بجائے ڈویژن بنچ کے پاس گئی۔

ریاستی اے جی نے جسٹس سومن سین اور جسٹس ادے کمار کی ڈویژن بنچ کے سامنے زبانی عرضی دی۔ اس عرضی کی سماعت کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ نے میڈیکل کالج کیس میں جسٹس گنگوپادھیائے کے حکم پر عبوری روک لگا دی۔ تاہم یہ معطلی موثر ہوگی یا نہیں اس کا حتمی فیصلہ جمعرات کو ہوگا۔ میڈیکل کالج کیس میں جسٹس گنگوپادھیائے کے حکم کو چیلنج کرنے والے ریاستی کیس کی سماعت جمعرات کو ڈویژن بنچ میں ہوگی۔

ریاست کے میڈیکل کالجوں میں داخلے سے متعلق معاملہ بدھ کو کلکتہ ہائی کورٹ میں جسٹس گنگوپادھیائے کی بنچ میں آیا۔ جج نے اس معاملے میں سی بی آئی جانچ کا حکم دیا۔ کمرہ عدالت میں بیٹھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ’’میڈیکل کالج کے داخلوں میں بدعنوانی کی جانچ سی بی آئی کرے گی۔ اگر اس واقعے میں کوئی مالی بدعنوانی ہے تو اسے بھی سامنے آنے کی ضرورت ہے۔

اتیشا سورین نے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ایم بی بی ایس امتحان میں جعلی سرٹیفکیٹ کا استعمال کرتے ہوئے میڈیکل کالج میں داخلہ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے شکایت کی کہ بہت سے طلباء نے درج فہرست قبائل سے تعلق نہیں رکھنے کے باوجود جعلی سرٹیفکیٹ کی بنیاد پرسرکاری کالجوں میں داخلہ دیا گیاہے۔سرکاری کالجوں کی فہرست میں کلکتہ میڈیکل کالج، این آر ایس میڈیکل کالج، آر جی کار میڈیکل کالج اور کلکتہ نیشنل میڈیکل کالج شامل ہیں۔

میڈیکل کالج میں داخلے کا یہ معاملہ گزشتہ سال سے جسٹس گنگوپادھیائے کی عدالت میں چل رہا ہے۔ جسٹس گنگوپادھیائے نے عدالت میں یہ جان کر برہمی کا اظہار کیا کہ نااہل لوگوں کو ڈاکٹر بنایا جارہا ہے۔ جج نے ان 50 افراد میں سے ہر ایک کے سرٹیفکیٹ کی جانچ کرنے کی ہدایت د ی جسٹس گنگوپادھیائے نے ان 50 لوگوں کو 16 اکتوبر کو کیس میں شامل کرنے کا بھی حکم دیا۔ ریاستی جانچ کمیٹی کو بھی اس معاملے کو دیکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے30 نومبر تک تفتیش مکمل کرنےکی ہدایت دی۔

یہ بھی پڑھیں:مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سڑک حادثہ میں زخمی

14 دسمبر کو ریاستی حکومت نے کہا کہ اسے 14 امیدوار ملے ہیں جنہوں نے جعلی سرٹیفکیٹ استعمال کیے ہیں۔ جج نے انہیں دو ہفتوں میں برطرف کرنے کا حکم دیا۔ جج نے ان کے خلاف فوجداری مقدمہ شروع کرنےکی بھی ہدایت دی ۔اب بدھ کو اس معاملے میں سی بی آئی جانچ کا حکم دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details