ترال: عسکری سرگرمیوں کو فروغ دینے کی پاداش میں ترال پولیس نے سرحد پار بیٹھے ترال کے ایک عسکریت پسند کی لاکھوں روپے مالیت کی جائیداد منسلک کی ہے۔ی یہ اقدام حکام نے اس پالیسی کے تحت کیا ہے جس میں عسکریت پسندی کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ تعلق رکھنے والے افراد کی جائیدادیں ضبط کی جاتی ہیں۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ ان اقدامات سے عسکریت پسندی کی جانب لوگوں کے ہمدردانہ رویے میں تبدیلی آئی ہے۔
پولیس کے مطابق سب ضلع ترال کے سید آباد پستونہ نامی گاؤں میں واقع چار مرلہ اراضی (غیر منقولہ جائیداد) کو منسلک کردیا گیا ہے۔ اس اراضی کی قیمت 80 لاکھ روپے بتائی جاتی ہے ۔ پولیس کے مطابق یہ اراضی پاکستان میں مقیم عسکریت پسند ہینڈلر مبشر احمد ولد غلام نبی ڈار ساکن سید آباد پستونہ کی ہے جو چند برس قبل سرحد پار کرکے مبینہ طور پاکستان چلا گیا ہے ۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ وہ پاکستان سے عسکریت پسندوں کی رہنمائی کررہا ہے۔ اس جائیداد کو ترال پولیس جوکہ اونتی پورہ ضلع پولیس کا حصہ نے، نے ضبط کیا ہے ۔ اراضی پر پولیس اور محکمہ مال کے اہلکاروں نے ایک فلیکس لگایا ہے جس میں ان قوانین کی وضاحت کی گئی ہے جن کے تحت اس جائیداد کو منسلک کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق یو اے پی اے ایکٹ کی دفعہ 25 کے تحت یہ جائیداد م،نسلک کردیی گئی ہے اور عام لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس جائیداد کی خرید و فروخت کے عمل سے دور رہیں۔
مزید پڑھیں: مفتی محمد سعید کے انتقال کے نو برس بعد پی ڈی پی کے وجود کی جنگ جاری
حکام کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں مقیم عسکریت پسند ہینڈلر مبشر احمد اسلحہ اور گولہ بارود اور مقامی دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو فعال کر کے دہشت گردی کی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور بحال کرنے میں ملوث ہے۔ آپریشن دہشت گردی کی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے پولیس نے عزم کیا ہے۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ مبشر کس تنظیم سے وابستہ ہے اور کب سرحد پاک کرکے پاکستان چلا گیا ہے۔