حیدرآباد: وجئے نگرم کے رکن پارلیمنٹ، کالی سیٹی اپالا نائیڈو نے تلگو دیشم پارٹی کے ایک اہم سنگ میل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایک کروڑ سے زیادہ لوگ پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ انہوں نے رکنیت کی مہم کو تلگو ریاستوں کے علاوہ جزائر انڈمان اور نکوبار تک بڑھانے کے منصوبوں کا بھی انکشاف کیا۔ ایک اور اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی پی مہاناڈو کا انعقاد آئندہ مئی میں کڑپہ میں ہوگا۔
اپالا نائیڈو نے نارا لوکیش کی قیادت پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا، جس کے تحت پارٹی نے ایک کروڑ سے زیادہ ممبران کا اندراج کرنے کا سنگ میل حاصل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوکیش، آندھرا پردیش کے مفادات اور ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے دہلی میں مرکزی وزراء کے ساتھ سرگرم عمل ہیں۔
مارگدرسی تنظیم کے تعلق سے متھن ریڈی کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے اپالا نائیڈو نے ان کے بے بنیاد دعوؤں کو سختی سے مسترد کردیا۔ انہوں نے ان دعوؤں کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا۔ اپالا نائیڈو نے انکشاف کیا کہ وہ 1995 میں 50,000 روپے کی اپنی پہلی تنخواہ کے ساتھ مارگدرسی چِٹس کے صارف کے طور پر شامل ہوئے تھے، اور تنظیم تب سے مسلسل گاہکوں کی خدمت کر رہی ہے۔ 1996 میں چٹ سے حاصل ہونے والے فنڈز کا استعمال زرعی اراضی کے حصول کے لیے کیا گیا اور مارگداری کامیابی سے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
اپلا نائیڈو نے 2006 کے اسی طرح کے تنازعہ کو یاد کیا، جب مارگدرسی کو ایک بدنیت مہم کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ سریکاکولم ضلع میں اس وقت کی کانگریس حکومت کے حامیوں سمیت ہزاروں لوگوں نے کمپنی کے خلاف مہم چلائی اور جھوٹے الزامات عائد کئے لیکن مارگدرسی کمیونٹی میں ایک قابل اعتماد نام ہے۔
اس مسئلہ پر مزید بات کرتے ہوئے اپالا نائیڈو نے زور دیا کہ مارگادرسی اعتماد پر قائم ہے اور وہ لوگ جنہوں نے برسوں سے تنظیم پر بھروسہ دیا وہ قابل مبارکباد ہیں۔ انہوں نے وائی ایس آر سی پی قائدین پر بھی تنقید کی کہ وہ ایناڈو اور مارگدرسی جیسے اداروں کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
نظم و نسق کے بارے میں، اپالا نائیڈو نے چندرابابو نائیڈو کی قیادت کی ستائش کی، متعدد چیلنجوں کے باوجود آندھرا پردیش میں ترقی کو آگے بڑھانے کی ان کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے پچھلی وائی ایس آر سی پی حکومت پر اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں بدانتظامی اور ریاستی وسائل کو لوٹنے کا الزام لگایا۔ اپالا نائیڈو نے یقین ظاہر کیا کہ امراوتی اور ریاست کے دیگر علاقوں میں ٹی ڈی پی کی قیادت میں نمایاں ترقی ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رائچور میں آنجہانی رامو جی راؤ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا - TRIBUTE TO RAMOJI RAO IN RAICHUR - TRIBUTE TO RAMOJI RAO IN RAICHUR
آخر میں اپالا نائیڈو نے مزاحیہ انداز میں وائی ایس جگن موہن ریڈی کی 30 سال تک چیف منسٹر کے طور پر کام کرنے کا دعویٰ کرنے پر تنقید کی، اس بیان کو "مضحکہ خیز" قرار دیا۔